مختصر حج و عمرہ گائیڈ: آپ حج کیسے کریں؟

عمرہ  كا طریقہ

پہلا- میقات سے احرام باندھنا

ميقات پر پہنچنے كے بعد  احرام كی نیت كرنی واجب ہے۔ میقات ان مقامات  كو كہتے ہیں جنہیں اللہ كے رسولﷺ نے احرام كے لیے متعین فرمایا ہے ۔ وہ پانچ مقامات ہیں ۔ ذو الحلیفہ، جحفہ، قرن المنازل، یلملم، او رذات عرق۔ میقات  كے ان  مقامات سے وہ لوگ احرام كی نیت كریں گے جو وہاں  مقیم ہیں یا جو حج وعمرہ كے ارادہ سے  وہاں سے گذریں ۔

میقات پر پہنچنے كے بعد غسل كریں اور اچھی طرح نظافت  حاصل كرلیں۔   جسم میں خوشبو لگائیں اور احرام كا كپڑا پہن لیں۔مرد احرام میں چادر او رتہبند استعمال كرےگا اورافضل یہ ہےكہ وہ دونوں سفید ہوں۔ محرم كےلیے  نسك كی نیت كا اظہار  لفظوں سےادا كرنامشروع ہے۔نیت كا اظہار  یوں كرے: "لبیك اللَّهم عمرۃ” ۔  پھر  ان الفاظ كے ساتھ تلبیہ پكارے۔

"لبيك اللهم لبيك، لبيك لا شريك لك لبيك، إن الحمد والنعمة لك والملك، لا شريك لك”

 خواتین  كے لیے احرام كے لیے كوئی مخصوص لباس نہیں ہے بلكہ وہ جو لباس پہننا چاہیں پہن سكتی ہیں۔ لیكن اس بات كا خیال رہے كہ لباس ساتر ہو اورایسا  شفاف نہ ہو  جس سے زینت كا اظہار ہوتاہو۔

جو ہوائی راستوں سے سفر كركے حج وعمرہ كے لیے آرہے ہیں، ان كے لیے واجب ہےكہ وہ میقاتوں میں سےجس میقات كے بالمقابل بھی پہنچیں وہیں  احرام باندھ لیں،  ان كے لیےیہ سوچ كر احرام كو مؤخر كرنا جائز نہیں ہے كہ جدہ ایرپورٹ پر احرام باندھ لیں گے، كیوں كہ جدہ میقات نہیں ہے۔ جدہ  صرف وہاں كے مقیم حضرات كے لیے ہی میقات ہے ،دوسروں كے لیے نہیں۔ البتہ جن حضرات كی فلائٹ ڈائركٹ مدینہ جارہی ہے وہ احرام نہ باندھیں ایسے حضرات مدینہ سے مكہ آتے ہوئے راستے میں میقات پر احرام باندھیں۔

دوسرا- بیت اللہ كا طواف

tawaf

كعبہ شریف كےقریب   پہنچنے كے بعد تلبیہ پكارنا چھوڑ دیں  اور حجر اسود كے پاس سے طواف شروع كریں۔  اگر ممكن  ہوسكے تو حجر اسود كو بوسہ لیں یا اسے اپنے ہاتھ سے چھوئیں اور  اسے بوسہ دیں ۔ لیكن  اگر مسلمان بھائیوں كو تكلیف پہنچائے بغیر یہ ممكن نہ ہو تو  اس كی طرف اپنے ہاتھ سے اشارہ كریں اور ” اللہ اكبر ” كہیں۔ آپ یہ بھی كہ سكتے ہیں "بسم الله و الله اكبر”خانہ كعبہ  كو بائیں جانب ركھ كر اس كا طواف كریں، طواف كے دوران كسی دعا كو مخصوص نہ كریں بلكہ   آپ جو بھی مسنون اذكار وادعیہ چاہیں، پڑھ سكتے ہیں۔

خانہ كعبہ كے حجر اسود سے پہلے والے كونے كو ركن یمانی كہتے ہیں، ركن یمانی كے پاس پہنچنے كے بعد  اگر ممكن ہو سكے تو اسے دائیں ہاتھ سے استلام كریں لیكن  اسے استلام كرنے كے بعد اپنے ہاتھ كو بوسہ نہ دیں،اگر استلام كرنے كی گنجائش نہ ہو تو اسے ہاتھ سے اشارہ كیے بغیر وہاں سے گذر جائیں۔طواف كے دوران اللہ كے رسول سے كوئی خاص دعا وارد نہیں ہوئی  ہے۔صرف دونوں ركنوں كےمابین یہ دعا پڑھنی ثابت ہے:

 "ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة وقنا عذاب النار”

ترجمہ: "اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھی ہر طرح كی بھلائی اور آخرت میں بھی ہر طرح كی بھلائی سےنواز اور ہمیں جہنم كے عذاب سے محفوظ ركھ”

طواف كرتے ہوئے جب آپ حجر اسود كے پاس پہنچ جائیں تو یہ ایك چكر ہوا۔اس طرح سات چكر مكمل كریں ۔ ہرچكر حجر اسود سے شروع ہوكر وہیں ختم ہوگا۔

تیسرا- طواف كی دو ركعتیں

طواف سے فارغ ہونے كے  بعداگر سہولت سے جگہ مل پائے تو  مقام ابراہیم  علیہ السلام كے پیچھے دو ركعت نماز ادا كریں،  ورنہ مسجد حرام میں كہیں بھی  دوركعت ادا كریں۔ ان دونوں ركعتوں میں  پہلی ركعت میں فاتحہ كے بعد "قل يا أيها الكافرون”اور دوسری ركعت  میں "قل هو الله احد” پڑھنا مستحب ہے۔

چوتھا- صفا ومروہ كے مابین سعی

صلاۃ سے فارغ ہوكر آپ كسی  بھی جگہ سےزمزم كا پانی پئیں اور اللہ تعالی سے جو چاہیں دعائیں كریں- البتہ  ایسا كرنا واجب نہیں ہے- پھر صفا كی طرف نكلیں، صفا پہاڑی پر چڑھ كر   یہ آیت كریمہ پڑھیں:

إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِن شَعَائِرِ اللَّـهِ ۖ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَن يَطَّوَّفَ بِهِمَا ۚ وَمَن تَطَوَّعَ خَيْرًا فَإِنَّ اللَّـهَ شَاكِرٌ عَلِيمٌ  (البقرة: ١٥٨)

ترجمہ: "بیشک صفا اور مروہ اﷲ کی نشانیوں میں سے ہیں، چنانچہ جو شخص بیت اﷲ کا حج یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ ان دونوں کے (درمیان) چکر لگائے، اور جو شخص اپنی خوشی سے کوئی نیکی کرے تو یقیناً اﷲقدر شناس اور خبردار ہے”۔

 اس كے بعد اگر ہو سكے تو  قبلہ رو ہوكر اپنے دونوں  ہاتھوں كو اٹھائیں جیسے دعا كے لیے اٹھاتے ہیں  اور اللہ تعالی سے  جو چاہیں دعائیں مانگیں۔اس موقع پر اللہ كے رسولﷺ یہ   دعا پڑھتے تھے۔

"لا اله إلا الله وحده لا شريك له،له الملك وله الحمد يحي ويميت وهو على كل شيء قدير،لا اله إلا الله وحده أنجز وعده ونصر عبده وهزم الأحزاب وحده”

ترجمہ: "اللہ كے علاوہ كوئی معبود  نہیں ہے، وہ اكیلا ہے، اس كا كوئی شریك وساجھی نہیں، اسی كے لیے بادشاہت   اور  ہر طرح كی تعریفیں ہیں، وہ جلاتا  اور مارتا ہے  اور  ہر چیز پر قادر ہے۔اللہ كے علاوہ كوئی معبود نہیں،وہ اكیلا ہے، اس نے اپنا وعدہ پورا  فرمایا، اپنے بندے كی مدد فرمائی اور تنہا سارے گروہوں كو شكست دی”( اسے مسلم نے اپنی صحیح میں روایت كیاہے)۔

 اس دعا كو تین مرتبہ دہرائیں اور اس كا اعادہ كرنے كے دوران  یا اس كے بعد جو دل میں آئے دعائیں كریں۔پھر صفا پہاڑی سے اتر جائیں اور مروہ كی طرف چلیں، جب ہری بتی كے پاس پہنچیں تو تیز قدموں سے چلیں اور پوری ہری بتی كے دائرہ میں تیز قدموں سےچلتے رہیں،- عورتیں دونوں ہری بتیوں كے مابین  تیز قدموں سے نہیں چلیں گی بلكہ  وہ پور ے سعی كے دوران  عام رفتار سے ہی چلیں گی-ہری بتی ختم ہونے  كے بعد عام رفتار سے چلتے رہیں اور جو جی میں آئے اللہ تعالی سے دعائیں كرتے رہیں  یہاں تك مروہ پہاڑی  پر پہنچ جائیں، پھر مروہ پہاڑی پر چڑھیں اور جس طرح صفا پہاڑی پر دعائیں كی تھیں اسی طرح یہاں بھی دعائیں كریں۔ اب آپ كا  ایك چكر مكمل ہوگیا۔ پھر وہاں سے اتر كر سعی كا اگلا چكر شروع كردیں،  اسے اپنا دوسرا چكر شمار كریں۔اس طرح  سات چكر مكمل كریں۔صفاسے مروہ جانا ایك چكر اور مروہ سے صفا كی طرف واپس آنا دوسرا چكر شمار كیا جائےگا۔ آخری چكر  مروہ پر ختم ہوگا۔

پانچواں – حلق وقصر

جب سعی مكمل ہوجائے تو اپنے پورے سر كے بال كا حلق  یا قصر كرائیں، مرد كے لیے حلق كرانا افضل ہے، البتہ خواتین پورے بال كو ملا كر  انگلی كے ایك پور كے برابر كاٹیں گی۔

جب یہ سارے اعمال پورے ہوجائیں تو عمرہ مكمل ہوجائےگااور آپ ان تمام چیزوں سے حلال ہوجائیں گے جو آپ كےلیے احرام كی حالت میں حرام تھیں۔ البتہ جو لوگ حل سے   ہدی كا جانور لے كر آئے ہیں وہ طواف وسعی كے بعد اپنے احرام میں باقی رہیں گے اور حلق وقصر نہیں كرائیں گے یہاں تك كہ حج وعمرہ دونوں سے حلال ہوجائیں۔

اگلا مضمون: حجاج كرام ان باتوں كا ضرور خیال ركھیں

تبصرے بند ہیں۔