مختصر حج و عمرہ گائیڈ: آپ حج کیسے کریں؟

حجاج كرام ان باتوں كا ضرور خیال ركھیں!

arafat

حجاج كرام! آپ ایسے امور سے متنبہ رہیں جن كا تعلق دین كی بنیاد اور اس كے اصولوں سے ہے۔بعض حجاج ومعتمرین –اللہ انہیں ہدایت عطا فرمائے- مكہ ومدینہ میں قبروں كے پاس جاتے ہیں ، وہاں مردوں سے وسیلہ پكڑتے ہیں، ان كی قبروں سے تبرك حاصل كرتے ہیں، اور اس طرح كے شركیہ وكفریہ، بدعات وخرافات اور مسلمانوں كے صحیح عقیدہ كے مخالف اعمال كے مرتكب ہوتے ہیں۔ وہ شرعی زیارت كا التزام نہیں كرتے ہیں جو آخرت كی یاد تازہ كراتی ہے ، اور جس كا طریقہ یہ ہےكہ مردوں كو سلام كركے ان كے لیے دعائیں كی جائیں اور ان كے لیےمغفرت كی دعا كی جائے ۔ قبروں كی زیارت كے لیے سفر كرنا صحیح نہیں ہے بلكہ وہ غیرشرعی عمل ہے۔
بعض حجاج ومعتمرین مكہ ومدینہ میں ایسی جگہوں پر جانے میں اپنا مال ووقت ضائع كرتے ہیں جن كا مناسك اور عبادت سے كوئی تعلق نہیں ہے۔ مثلا مكہ میں غار حرا اور غار ثور وغیرہ پر جانااور مدینہ میں مساجد سبعہ، مسجد قبلتین، مسجد غمامہ اور دوسرے مخصوص اماكن پر جانا ، وہاں صلاۃ ادا كرنااور دعائیں كرنے كا اہتمام كرنا بدعت ہے۔كیونكہ پوری دنیا میں مسجد حرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصی او رمدینہ میں اقامت پذیروں كے لیے مسجد قبا كے علاوہ كسی اور مسجدمیں صلاۃ ادا كرنے كےلیے قصد نہیں كیا جاسكتا، مذكورہ مساجد كے علاوہ جو دوسری مسجدیں ہیں، ان میں سے كسی كے متعلق یہ ثابت نہیں ہے كہ ان میں صلاۃ ادا كرنا دوسری مسجدوں كے مقابلے میں افضل ہے۔

اگلا مضمون : تفصیل كے ساتھ حج كا طریقہ

تبصرے بند ہیں۔