کیوں نہیں جاتے

اشہد بلال ابن چمنیک مشت نہیں ہو تو بکھر کیوں نہیں جاتے گر زندگی بے سود ہے مر کیوں نہیں جاتے شکوہ ہے اگر تم کو مری راہبری سے پھر چھوڑ کے واپس یہ سفر…

نہیں گئے

اشہد بلال چمن یادوں کی رہگزر سے ہٹائے نہیں گئے کچھ درد مند لوگ بھلائے نہیں گئے پائیں دعا کے بعد انہیں ، سوچ کر یہی ہم سے دعا کو ہاتھ اٹھائے نہیں گئے…

غزل – ٹوٹ جاتے ہیں

اشہد بلال چمن ابن چمن بھروسہ ہو اگر کمزور رشتے ٹوٹ جاتے ہیں ذرا بے اعتنائی سے بھی اپنے ٹوٹ جاتے ہیں ہوائیں تیز ہوتی ہیں تو پتّے ٹوٹ جاتے ہیں امان و حفظ…

غزل – آنسو

اشہد بلال چمن ابن چمن کیسے بتاؤں آنکھ میں میری رہتے ہیں کیوں کر آنسو دل کے زخم غموں میں ڈھل کر بہتے ہیں بن کر آنسو ان سے بچھڑ کر دل کا کمرہ رہتا ہے سنسان…

طرحى غزل

میری تشہیر ایسے کرا دی گئی صبح دم ایک شمع بجھا دی گئیہرخلش میرے دل کی دبا دی گئی عشق کی دوستو یہ سزا دی گئیروشنی بانٹنے جب سے نکلے ہیں ہم تیرگی…