جامعہ الومنائی قطر کے زیر اہتمام شعری نشست

کہا جاتا ہے کہ جہاں سیرابی ہو وہاں تشنگی نہ ہو، آب ہو صحرا نہ ہو، محبت ہو رقابت نہ ہو، وفا ہو جفا نہ ہو، خرد ہو جنوں نہ ہو، عقل ہو دیوانہ پن نہ ہو تو ادھوراپن لگتا ہے۔ اسی لیے دوحہ قطر کے پروگراموں کی ایک خاص بات یہ رہی ہے کہ ان میں یا تو ادبی چھاپ رہی ہے یا ادبی نشستیں  ان کا مستقل حصہ رہی ہیں، کیوں کہ یہاں کوئی بھی پروگرام ادب کے بغیر غیر مکمل سا لگتا ہے۔ دوحہ میں متعدد ادبی انجمیں بھی دوحہ کی ادبی فضا میں چار چاند لگاتی ہیں۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ الومنائی ایسوسی ایشن قطر کی جانب سے جب ۹۸ واں جشن یوم تاسیس منایا گیا تو ہر بار کی طرح اس میں ادبی نشست کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس پروگرام میں رجسٹرار جامعہ ملیہ اسلامیہ اے پی صدیقی (آئی پی ایس) بطور مہمان خصوصی شریک رہے۔ وہ جامعہ آنے سے پہلے ہماچل پردیش میں ایڈیشنل ڈائیریکٹر جنرل آف پولیس تھے اور انھیں صدارتی پولیس ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

مہمان خصوصی کے علاوہ معروف آج تک چینل کے سابق اینکر اور جامعہ ملیہ کے پی آر او و میڈیا کوارڈینیٹر جناب احمد عظیم مہمان اعزازی کی حثییت سے شریک رہے۔ ان کے علاوہ مہمانان اعزازی کے طور پر دوحہ کی معروف اردو نواز شخصیت جناب عظیم عباس، بزم صدف انٹرنیشنل کے چیئرمین جناب شہاب الدین، اردو ریڈیو قطر کے معروف پروگرامر جناب عبید طاہر، ڈبلیو ڈبلیو آئی سی ایس کے جی ایم جناب انور کریم اور بھوٹانی انفرا گروپ کے اے جی ایم دھیرج سنگھ شریک رہے۔

اس نشست کی میزبانی جامعہ ملیہ اسلامیہ الومنائی ایسوسی ایشن قطر کے چیف پیٹرن جناب نجم الحسن خان نے کی۔ اس نشست میں قطر کے منتخب شعرا نے اپنا کلام پڑھا۔ چند منتخب اشعار پیش خدمت ہیں:

راہ میں گر ہمیں قندیل جلانا ہو گا 

ان ہواوں کو بھی آداب سکھانا ہو گا 

آنکھ گر وقت پہ کھل جائے غنیمت سمجھو

ورنہ آنکھوں سے فقط اشک بہانا ہو گا

راشد عالم راشد

(نائب صدر کاروان اردو قطر)

 جہاں خلوص و وفا ہے ازحد وہاں کا دستور ہے جدائی 

محبتوں کے سفر میں کوئی بھی ہم سفر سے ملا نہیں ہے

انا ہے مجروح دل ہے زخمی مگر نہ ہارا ہوں حوصلہ میں

حصول مہرووفا میں آخر بھلا یہ کس نے سہا نہیں ہے

اطہر اعظمی

(نائب صدر بزم اردو قطر)

وہ بار بار بدلتا تھا نقش چہرے کا

میں بار بار اسے آئنہ دکھاتا رہا

ہر ایک گام فروزاں چراغ دل میرا

لہو جلاتا رہا روشنی لٹاتا رہا

ڈاکٹر وصی بستوی

حالات نہ کردیں اسے تعلیم سے بدظن

وہ بچہ جو پڑھنے میں بہت تیز رہا ہے

اک فصل تنفر نے اسے بنجر کیا افروز

ورنہ یہ وطن اپنا تو زرخیز رہا ہے

افروز عالم

(صدر بزم علیگ)

نیلام کر قلم کو قصیدوں کے بند لکھ

مرضی تری ہے زہرِ ہلاہل کو قند لکھ

اک جھوٹ بار بار، بخطّ ِ بلند لکھ

دہشت زدہ ہیں جو انہیں دہشت پسند لکھ

ڈاکٹر ندیم ظفر جیلانی

( نائب صدر بزم صدف)

دیا تھا جس نے اس کو ووٹ صاحب

اسی کو آج کوٹا جا رہا ہے

بہت اب سہ چکی ہے ظلم جنتا

گھڑا بھر بھر کے پھوٹا جا رہا ہے

منصور اعظمی

( نائب صدر بزم اردو قطر)

لذت ہجر مکمل نہیں ہونے دیتا

اپنی آنکھوں سے وہ اوجھل نہیں ہونے دیتا

سانپ کی طرح لپٹ جاؤں نہ اس سے اک روز؛

جسم کو اپنے وہ صندل نہیں ہونے دیتا

احمد اشفاق

(جنرل سیکریٹری بزم ارود قطر)

مری تصویر کمرے میں سجانا لازمی تھا کیا 

سر محفل محبت یوں جتانا لازمی تھا کیا

بڑی مشکل سے یہ تنہائیوں کی برف پگھلی تھی 

کہو کیا ہجر کا موسم بنانا لازمی تھا کیا 

شوکت علی ناز

(چیئرمین بزم اردو قطر)

اس مشاعرہ کی نظامت جامعہ الومنائی کے رکن اور مضامین قطر کے جنرل سیکریٹری خالد سیف اللہ اثری نے کی اور حافظ ابو حمزہ کی تلاوت سے اس پروگرام کا آغاز ہوا۔اس نشست میں جامعہ علی گڑھ الومنائی ایسوایشن قطر کے صدر جناب جاوید احمد، ڈی پی ایس کا منتخب تدریسی عملہ اور جامعہ ملیہ الومنائی کے اراکین کے ساتھ ساتھ مختلف اردو و ادبی تنظیموں کے نمائندے بھی شریک رہے۔

تبصرے بند ہیں۔