مشتاق احمد یوسفی کے انتقالِ پر ملال پر منظوم خراجِ عقیدت

افتخار راغبؔ

کوئی چراغ نہیں، گُل ہوا ہے سورج آج

جہانِ ہست میں مشتاق یوسفی نہیں اب

ادب کے باغ میں ہر اک شجر ہے افسردہ

کریں بھی کیا کہیں سورج کی روشنی نہیں اب

مزاح یعنی کہ وہ چھٹھی حس کا جادو گر

نہیں ہے وہ تو کسی لب پہ تازگی نہیں اب

لطیف ہونٹ ترستے رہیں گے محشر تک

کہ آنے والی کہیں سے بھی وہ ہنسی نہیں اب

ایک ایک حرف میں پنہاں تھی جو ترے مشتاق

کہیں بھی ویسی گراں مایہ دل کشی نہیں اب

کوئی چراغ نہیں، گُل ہوا ہے سورج آج

جہانِ ہست میں مشتاق یوسفی نہیں اب

تبصرے بند ہیں۔