براؤزنگ زمرہ

افسانہ

دیدار

سالک جمیل براڑ رات کا تقریباً ایک بج رہاتھا۔ پورا شہر سناٹے میں ڈوباتھا۔ ایسے میں شہرسے باہر بائی پاس پردوتین چائے کی دوکانیں کھلیں تھیں۔ انہی دوکانوں میں…

شکست

سالک جمیل براڑ لیاقت علی خاں کورٹ کی عمارت سے باہرآکرٹہلنے لگے۔ وہ اپنی آج کی جیت پر بے حد خوش تھے۔ اب انھیں انتظار اپنے حریف اشرف علی خاں کا تھا۔ جیسے ہی…

مریض

سالک جمیل براڑ ہاں آج بھی مجھے گرمیوں کی وہ دوپہر یادہے۔ مئی کامہینہ ابھی ختم نہیں ہواتھا۔ موسم کی سختی سے دنیاپریشان تھی۔ دوپہر کے تقریباً دوبج رہے تھے۔…

ملاقات

سالک جمیل براڑ ہمارے شہرمیں شاعرتو درجنوں کے حساب سے ہیں۔ مگر نثرلکھنے والے اکادکاہی ہیں۔ جن کوانگلیوں پر گناجاسکتاہے۔ اس کی کیاوجہ ہے۔ یہ تومجھے بتانے کی…

خواہشات کی صلیب

سالک جمیل براڑ رات کے تقریباً بارہ بج رہے تھے۔ چاندنی رات تھی۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی۔ ہوا کے تیز جھونکے رمیش کی ٹوٹی پھوٹی کھڑکی کو باربارہلارہے تھے۔…

بَن پھول

سالک جمیل براڑ دن بھر آگ برسانے کے بعد سورج آرام کی جستجو میں پچھم کی طرف کوچ کررہا تھا۔ ایسے میں پنجاب کرکٹ اکیڈمی کے گراؤنڈ میں لگے نیٹس میں لڑکے…

لکیروں کے راستے

سفینہ بیگم             مسالہ پیستے پیستے اور برتن مانجھتے مانجھتے اس کے ہاتھوں کی لکیریں بالکل سیاہ ہوگئی تھیں اور اپنے ان کھردرے اور خشک ہاتھوں کو دیکھ کر…

انعام

سالک جمیل براڑ فرید کے پاسپورٹ کوکھوئے ہوئے آج دودن ہوچکے تھے۔ اس نے تلاش کرنے کی ہرممکن کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوا۔ اب تواسے اُمّیدکی کوئی کرن بھی…

سفر- منزل کی طرف رواں دواں

محمد شمشاد                                         غریب رتھ نئی دہلی اسٹیشن سے کچھ ہی دیر میں چلنے والی تھی تقریبا بیس منٹ کے بعد، لیکن ساحل ابھی کناٹ پلیس…

آئیڈیل

سالک جمیل براڑ احمد رئیس دور حاضرکے بلندقامت افسانہ نگار ہیں۔ کبھی کبھی تومجھے ایسامحسوس ہوتاہے کہ منشی پریم چندکادوسرا جنم احمدرئیس کے روپ میں ہواہے۔ انہوں…

پورٹریٹ

پروفیسرطارق چھتاری ’آج وہ اس پہاڑ کی سب سے اونچی چوٹی پرجاکر تصویربنائے گا۔ وہ برسوں سے بھٹک رہاہے۔ کبھی نالندہ کے کھنڈروں میں اورکبھی بودھوں کے پرانے…

نیم پلیٹ

پروفیسرطارق چھتاری             ’’کیا نام تھا اس کا؟ اُف بالکل یاد نہیں آرہا ہے۔ ‘‘ کیدار ناتھ نے اپنے اوپر سے لحاف ہٹا کر پھینک دیا اور اٹھ کر بیٹھ گئے۔…

سپرہٹ

سالک جمیل براڑ گپتاجی نے مایوس نظروں سے گھڑی پرنظرڈالی۔ سوا دس بج رہے تھے۔ وہ تقریباً ایک گھنٹے سے نارائن شنکرکے آفس میں مخملی صوفے میں دھنسے بیٹھے تھے۔…

ہرفن مولا

سالک جمیل براڑ دوپہر سے شام ہونے کوتھی۔ پروفیسر پی۔ سی۔ شرما ابھی تک پرنسپل اقبال صدیقی کی تصویرکاصحیح سکیچ بنانے میں کامیاب نہیں ہوئے تھے۔ کمرے میں ایک طرف…

کاش

سالک جمیل براڑ شام کے چھ بج رہے تھے۔ آسمان میں اندھیرے اوراجالے کا ملن ہورہا تھا۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں چل رہی تھیں۔ او۔ سی۔ ایم کاٹن مل کے صحن میں لگے ہوئے…

لمحے

سالک جمیل براڑ آج سکول آف تھیٹر کی 50ویں سالگرہ کے موقع پرایک بہترین پروگرام منعقد کیاجارہا تھا۔ دیش بھرسے تھیٹر سے جڑے لوگ کلاکار اورڈائریکٹر وغیرہ جمع…

شہرت کے بدلے

سالک جمیل براڑ شام کے چھ بج چکے ہیں۔ ہمیشہ کی طرح آج بھی ایل۔ سی۔ چودھری اپنے دفتری کاموں میں مصروف ہیں۔ چودھری ہندی فلموں کے مشہور معروف ڈائریکٹرہیں۔…

کاغذ کا بازیگر

سالک جمیل براڑ ارشد آج بہت خوش تھا۔ خوش ہوتابھی کیوں نہ بھئی بہترین ناول نگاراور ہندوستان کے نمبرون شاہین پبلیشر کے مالک راجندر ناتھ جی نے اسے اپنے دفتر…

ادبی تماشہ

سالک جمیل بڑار ہم اُن دنوں پندرہ سولہ سال کے رہے ہوں گے۔ کہ ایک بڑی تقریب میں ایک بڑے شاعرکوایک شال اور ٹرافی لیتے ہوئے دیکھا اُن کی بڑی عزّت ہورہی تھی۔…

یادیں

سیدہ شیما نظیر مجھے اچھی طرح یاد ہے وہ دن جب میں اسکول سے لوٹی تب گھر سامنے ایک جم غفیر دیکھا پوچھنے پر پتہ چلا کہ راشد کا انتقال ہوگیا… بس کان سائیں سائیں…

صحیح داؤ

سالک جمیل براڑ اگلے مہینے ہونے والی علی پورکے دنگل کااعلان ہوچکاتھا۔ ویسے توہرروزکہیں نہ کہیں چھوٹے موٹے دنگل ہوتے ہی رہتے تھے جو صرف مقامی پہلوانوں پرمشتمل…

وہ خواب

پروفیسرصغیر افراہیم        ایسا محسوس ہوا کہ پہاڑ کی بلندی سے اُسے کسی نے نیچے ڈھکیل دیا ہو۔ وہ گرتی چلی جا رہی تھی۔ زمین پر لگنے سے پہلے ہی اُس کی آنکھ…

سیاہ لباس

تبسم فاطمہ میں ایک عمر کے انقلاب کو بہت پیچھے چھوڑ آئی تھی۔ اور اس بات سے خوفزدہ تھی کہ صحیفہ بڑی ہورہی ہے۔ میں اُن دنوں کو بھولی نہیں تھی جب میں خود صحیفہ…

لفٹ

سالک جمیل بڑار وہ 26 جنوری کی ایک سردرات تھی۔ ٹھنڈی اورتیزہوائیں چل رہی تھیں۔ رات کے کوئی بارہ بجے تھے۔ پوراماحول اندھیرے کی سیاہ چادر میں لپٹاہواتھا۔ کہیں…

تاروں کی آخری منزل

تبسم فاطمہ میں ایک بار پھر سے غائب تھی— ہمیشہ کی طرح صبح ہوتے ہی میں اپنے ضروری کاموں سے فارغ ہوکر اپنے کمرے میں آئی اور آئینہ کے سامنے کھڑی ہوئی تو ……

بے نشاں

تبسم فاطمہ عجیب رنگ میں اب کے بہار گزری ہے کبھی کبھی زندگی ہی سمجھ میں نہیں آتی اور منزلیں کھو جاتی ہیں— عمر بڑھتی ہے تو زندگی کے سفر میں سب کچھ کتنا…

خواب‘ حادثہ اور منٹو

مشرف عالم ذوقی   میں اُسے تین چار دنوں سے دیکھ رہی تھی۔ کب، کہاں … شاید یہ سب سلسلہ وار بتا پانا میرے لیے ممکن نہیں ہے یا پھر آپ یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ میں…

صحرا میں نہیں رہنا

 تبسم فاطمہ وہ سامنے کھڑا ہے لیکن اسے نظریں ملاتے ہوئے بھی پریشانی ہورہی ہے۔ کھلی کھڑکی سے دھوپ کی شعائیں اندر تک آرہی ہیں۔ وہ ایک ٹک باہر کے مناظر میں…