اوس ٹپکتی ہے یوں صبح کو شاخوں سے
عتیق انظر اوس ٹپکتی ہے یوں صبح کو شاخوں سےنیر گرے جیسے برہن کی پلکوں سے بارش کی بوندیں یوں چھم چھم کرتی ہیںجیسے پائل باجے اس کے قدموں سے کالی بدلی لہرا کے…
ٹرینڈنگ
Other regions and language options:
اپنے پاس ورڈ کی بازیابی کیجیے
آپ کو پاس ورڈ ای میل کیا جائے گا