روحانیت سے بدل سکتی ہے انسانی وسماجی زندگی

مظفر حسین غزالی

راجستھان۔آبوروڈ سروہی ضلع کے شانتی ون میں چار روزہ بین الاقوامی کانفرنس مائونٹ آبو کو روحانی شہر بنائے جانے کی قرار داد کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ کانفرنس کاانعقاد پرجاپتی برہما کماری ایشوریہ وشوودیالیہ نے اپنی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر کیا تھا۔ اس میں ملک بیرون ملک کے 25 ہزار سے زیادہ برہما کماری کے ممبران نے شرکت کی۔ برہما کماری اکیلا ادارہ ہے جو خواتین کے ذریعہ چلایا جاتا ہے۔ اس کی منتظمہ راج یوگنی دادی جانکی102 سال کی ہیں ۔ برہما کماری کے 135 ممالک میں 8500 سے زیادہ مراکز کام کررہے ہیں ۔ دس لاکھ سے زیادہ لوگ اس سے فائدہ اٹھارہے ہیں ۔

کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں بی جے پی کے سینئر لیڈر سابق وزیرداخلہ ایل کے اڈوانی، راجیہ سبھا کے ڈپٹی اسپیکرپی جے کرین اور فلم ادارہ روینا ٹنڈن نے شرکت کی۔ کانفرنس کا افتتاح وزیراعظم نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کیا۔ اس موقع پر ایل کے اڈوانی نے برہما کماری کی کوششوں کو سراہا تو پی جے کرین نے کہاکہ روح کی ترقی اصلی ترقی ہے۔ برہما کماری جیساادارہ ہمارے دیش میں قائم ہے یہ فخر کی بات ہے، ہمارے ملک میں یوگا، میڈٹیشن اور وحانیت کیلئے پوری آزادی ہے۔ اس سے ہمارے جی ڈی پی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ یوگا کونصاب میں داخل کیا جائے اس سے روحانیت کا فروغ ہوگا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ یہ ادارہ علم کو پوری دنیا میں پھیلانے کا کام کررہا ہے۔ علم کو کوئی سرحد یہاں تک کہ وقت بھی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ برہما کماری نے ملک میں پہلا سولر پاور اسٹیشن قائم کرکے دوراندیشی کا کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا گلوبل وارمنگ کے مسئلہ سے جوجھ رہی ہے۔ ہمارا 2022 تک 175 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے برہما کماری کوزندگی اور روح کو بہتر بنانے کے ساتھ سرکاری منصوبوں کے ساتھ جڑنے کو کہا۔ لاکھوں بچے ٹیکوں سے محروم ہیں اس کی وجہ سے وہ جان لیوا بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں ۔ اگر برہما کماری کے ممبران ٹیکہ کاری پروگرام میں ساتھ آجائیں تو لاکھوں چھوٹے چھوٹے بچے محفوظ ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ برہما کماری اگر لوگوں کو ان کے کھان پان میں رہنمائی کرے تو بڑی آبادی کو کوپوشن سے بچایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے سوچھتا مہم کو برہما کماری کی وجہ سے طاقت ملنے کی بات بھی کہی۔

چار روزہ کانفرنس میں مرکزی وزراء کے علاوہ سرکاری افسران، مختلف ممالک کے سفیر، سائنٹسٹ، مذہبی رہنماء، ممبران پارلیمنٹ، سماجی کارکنان، گورنر اور بڑی تعدادمیں صحافیوں نے حصہ لیا۔ ان میں مرکزی وزیر کلراج مشرا،وزمملکت رام داس اٹھاولے، نیپال کے سفیر دیپ کمار اپادھیائے، مذہبی رہنمائوں میں سوامی چدانند سرسوتی، لوکیش منی (جین)، بھیکو منگھامینا، گجرات گورنر اوپی کوہلی، آسام گورنر بنواری لال پروہٹ، پوڈو چیری کے گورنر کرن بیدی خاص طورپر قابل ذکر ہیں ۔ صحافیوں میں سدھیر چودھری، دیپک چورسیا، سلیش کمار، سنتوش بھارتی، انورادھا پرساد، راجیو رنجن ناگ، اتل اگروال، این کے سنگھ، ودود ساجداور ڈاکٹر مظفر حسین غزالی کا نام لیا جاسکتا ہے۔ مہاراشٹر سرکار کے وزیر، جموں کشمیر اسمبلی کے اسپیکر کوندراگپتا، لکھنؤ کے نواب ظفر میر عبداللہ کے علاوہ کئی جانی مانی ہستیوں نے شرکت کی۔

اختتامی تقریب میں پڈوچیری کے لیفٹیننٹ گورنر کرن بیدی نے کہاکہ برہما کماری کا کام انسانیت کیلئے ہے یہ سب کیلئے ہے ان کی خدمت بے لوث ہے۔ یہ زندگی جینے کی ایک آرٹ ہے۔ برہما کماری کی کوشش سے بھارت کی تہذیبی جڑیں مضبوط ہورہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ تہاڑ جیل کی ذمہ دار تھیں تو قیدیوں کو سدھارنے کیلئے انہوں نے برہما کماری کی مدد لی تھی جس کے واضح اثرات جیل میں دیکھنے کوملے تھے، وہیں رام داس اٹھاولے نے برہما کماری کے کاموں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ برہما کماری کی جانب سے شانتی ویوگ کا جو پیغام دیا جارہا ہے وہ بہت اہم ہے۔ یہاں انسان کو انسان بنانے کا کام کیا جارہا ہے۔آدمی کو آدمی بنانا آسان کام نہیں بلکہ بہت بڑا کام ہے۔ چار روزہ کانفرنس میں زیادہ تر مقررین نے انسان اور سماج کو روحانیت ہی بدل سکتی ہے اس بات پر زور دیا۔ ہر نشست میں انسان کو رب سے جوڑنے کیلئے کوئی نہ کوئی پروگرام بھی پیش کیا جاتا رہا۔

تبصرے بند ہیں۔