ہوشیار! سیاسی گِدھوں کی نظر آپ کے ووٹوں پر ہے 

محفوظ الرحمن انصاری

ملک میں الیکشن کی تاریخوں کا اعلان ہو گیا ہے۔  اب اس کے ساتھ ہی سیاسی منظر نامہ تبدیل ہو رہا ہے۔  بے رحم جلاد رحم دل و مسیحا بن کر آئیں گے۔  انسانوں کے خون کی ہولی کھیلنے والے اپنی کمین گاہوں سے نکل کر عوامی اسٹیج پر آئیں گے۔ عوام کیلئے ایک ایک قطرہ خون کا بہادینے کی قسم کھائیں گے، دس لاکھ کا سوٹ پہننے والے غریب ننگے عوام کی ہمدردی میں گریبان چاک کرتے نظر آئیں گے۔ آپ کے اکائونٹ میں پندرہ لاکھ روپئے ڈالنے کا وعدہ کرکے پندرہ روپئے تک نہ دینے والے آپ کو پندرہ کروڑ کا سبز باغ دکھاتے نظر آئیں گے۔

عوام کے اصل مسائل خواہ بے روزگاری، مہنگائی، بدعنوانی، بجلی پانی کی قلت،خراب سڑکیں، جان لیوا پل، اسپتالوں میں بد انتظامی ولوٹ کھسوٹ، اسکولوں میں لوٹ کھسوٹ کیوں نہ ہوں مگر وہ آپ کو بتائیں گے کہ گائے خطرہ میں ہے۔ اپنے ہی ملک کے دوسرے مذہب والوں سے تم کو شدیدخطرہ ہے۔ ہم تمہیں ان سے بچائیں گے، اس لئے ہمیں ووٹ دو، روٹی نہیں مندر کے بارے میں سوچو۔ایمانداری سے کام کرنے والا،محنت مزدوری کرنے والا، ایمانداری سے ٹیکس ادا کرنے والا اور آئین پر یقین رکھنے والاسچا ہندوستانی نہیں ہے، بلکہ جو وندے ماترم کہے پھر وہ چاہے جتنی بدعنوانی کرے، عوامی پیسہ کھائے، گاندھی کو زندہ قتل کرے پھر ان کے مجسمہ پر گولی چلائے اس کی دیش بھکتی پر شک نہیں کیا جاسکتا۔ کیوں کہ وہ وندے ماترم کہتا ہے۔

اسی کے ساتھ جھوٹ کا بازار بھی سج گیا ہے۔ میڈیا بکا ہوا ہے اینکر غلام ہو چکے ہیں سروے بھی فرضی کرائے جارہے ہیں بھیڑ بھی پیسے دے کر لائی جارہی ہے۔  فلمی ستاروں کے ٹوئٹ اور ری ٹوئٹ بھی خریدے جاچکے ہیں۔ ایسی صورتحال میں سچائی کو سمجھنا مشکل ہے۔ ووٹ کی ایک شمع پر سو سو امیدوار پروانے بن کر منڈلانے والے ہیں۔ سیاسی گِدھوں کی نظر میں آپ کے ووٹوں پر ہے اور لومڑی میڈیا گِدھوں کا ساتھی بنا ہوا ہے۔  اس لئے اے ووٹر ہوشیار، خبر دار !آپ کو صورتحال کی سنگینی کا اندازہ کرتے ہوئے بہت ہی سوچ سمجھ کر صد فی صد ووٹنگ کرنی ہے اور ضرور کرنی ہے۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔