کیا بگ بینگ اور کئی کائناتوں کا نظریہ خدا کے وجود کی تصدیق نہیں کرتا؟

ڈاکٹر احید حسن

قرآن کریم میں ہے:

اولم یر الذین کفروا ان السموت والارض کانتا رتقا ففتقنھما( قرآن 21:30)

کیا کافر نہیں دیکھتے کہ زمین و آسمان ملے ہوئے تھے اور ہم نے ان کو جدا جدا کر دیا۔

شروع سے ہی قرآن کریم کی اس آیت کی تفسیر لکھنے والے کئی مفسرین کا خیال تھا کہ کائنات کی تخلیق کے وقت زمین اور آسمان ملے ہوئے تھے اور اللٰہ تعالٰی نے ان کو جدا جدا کر دیا۔ لیکن یہ کیسے ممکن ہے۔ یہ معلوم نہیں تھا یہاں تک کہ بیسویں صدی کے آخری نصف میں یہ نظریہ پیش ہوا کہ شروع میں کائنات توانائی اور مادے کی انتہائی مرتکز شکل میں موجود تھی جو ایک دھماکے سے الگ ہوکر مختلف ستاروں، سیاروں، کہکشاؤں اور زمین و آسمان کی پیدائش کا سبب بنا۔ اس بات نے قرآن کے بیان کو ثابت کردیا کہ قرآن کا بیان اور اللٰہ تعالٰی کی طرف سے کائنات کی تخلیق محض ایک فرضی بیان نہیں بلکہ ایک سائنسی حقیقت ہے۔لیکن ملحدین کے بقول بگ بینگ یا انفجار عظیم خدا کے وجود کو ثابت نہیں کرتا۔لیکن ایسا نہیں ہے اور کیوں نہیں ہے۔ ہم اس پہ اس مضمون میں بات کریں گے۔

قدیم یونانی ملحد فلسفیوں اور سائنسدانوں کا خیال تھا کہ کائنات ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ لہٰذا اس کی تخلیق کے لیے کبھی کسی خالق کی ضرورت نہیں پڑی تھی۔ اس تصور کی بنیاد پہ ان کا یقین تھا کہ خدا موجود نہیں ہے۔ اگر کائنات ہمیشہ سے موجود ہے اور یہ عدم سے وجود میں نہیں آئی تو بگ بینگ خدا کے وجود کو ثابت نہیں کرتا اور  ملحدین یہ کہ سکتے ہیں کہ کائنات کی تخلیق میں خدا کا کام نہیں ورنہ  بالکل نہیں کہ سکتے۔ اگر کائنات بگ بینگ کے ذریعے عدم سے وجود میں آئی ہے تو لازمی اس کا کوئی خالق ہونا چاہیے۔

جہاں تک بات ہے بگ بینگ کے حوالے سے قرآن کے بیان کی تو قرآن سائنس کی کتاب نہیں بلکہ انسانوں کی ہدایت کی کتاب ہے۔ یہ اپنے مقصد یعنی انسان کی ہدایت کے حوالے سے مکمل ہے لیکن کچھ سائنسی حقائق بھی بیان کرتی ہے۔ خود آج تک سائنس کی کوئی کتاب نہیں لکھی گئی جو ساری سائنس بیان کرتی ہو پھر کیا ملحدین ان سائنسی کتابوں کا بھی انکار کردیں گے۔ پھر قرآن پہ اعتراض کیوں کہ اس نے بگ بینگ کی ساری تفصیل کیوں بیان نہیں کی۔

لہٰذا ملحدین ثابت کریں کہ کائنات ہمیشہ سے موجود تھی اور بگ بینگ اس کی تخلیق سے خدا کے وجود کی تصدیق نہیں کرتا۔ لہٰذا ملحدین کا یہ اعتراض کہ بگ بینگ خدا کا وجود ثابت نہیں کرتا بالکل غلط ہے کیونکہ آپ کو اعتراض ہے کہ بگ بینگ خدا کا وجود ثابت نہیں کرتا۔ یہ خدا کا وجود تب غلط ثابت کرے گا جب کائنات کا دائمی ہونا ثابت ہو جب کہ ایسا نہیں ہے۔

اگر ملحدین ملٹی ورس کا نظریہ ثابت کر بھی دیں تو بھی یہ ثابت نہیں ہوگا کہ خدا موجود نہیں کیونکہ جن ملٹی ورس کو بیان کیا جاتا ہے بذات خود وہ بھی ہمیشہ موجود نہیں تھیں بلکہ ان کی ایک ابتدا ہے جو ثابت کرتا ہے کہ اگر یہ کائناتیں ہمیشہ سے موجود نہیں تھیں تو لازمی ایک ہستی یعنی خدا کی طرف سے تخلیق کی گئیں۔

جس ملٹی ورس کو ملحدین خدا کے وجود کی تردید کے لیے استعمال کر رہے تھے اور  اس کی حمایت میں خدا کو ایک مفروضہ قرار دے رہے یہ ملٹی ورس بذات خود ایک سائنسی مفروضہ ہے جو آج تک ثابت نہیں ہوسکا۔ یہ پڑھیں:

The multiverse (or meta-universe) is a hypothetical group of multiple separate universes including the universe in which humans live. Together, these universes comprise everything that exists: the entirety of space, time, matter, energy, the physical laws and the constants that describe them

Around 2010, scientists such as Stephen M. Feeney analyzed Wilkinson Microwave Anisotropy Probe (WMAP) data and claimed to find evidence suggesting that our universe collided with other (parallel) universes in the distant past. However, a more thorough analysis of data from the WMAP and from the Planck satellite, which has a resolution 3 times higher than WMAP, did not reveal any statistically significant evidence of such a bubble universe collision.In addition, there was no evidence of any gravitational pull of other universes on ours.
https://en.m.wikipedia.org/wiki/Multiverse

اب ملحدین کس منہ سے کئ بگ بینگ اور ملٹی ورس کی بات کرکے خدا کے وجود کی تردید کرتے ہیں جب کہ جس چیز کو آپ بنیاد بنا رہے ہیں اس کی حیثیت سائنس میں صرف ایک مفروضے کی ہے جو آج تک ثابت نہیں ہوسکا اور ملحدین نے ایک مفروضے کی بنیاد پہ فزکس کی بینڈ بجا رکھی ہے۔

جو چیز ثابت ہی نہیں ہے اس کی بنیاد پہ ملحدین خدا کے انکار کا مقدمہ لڑ ہی نہیں سکتے اور بذات خود یہ مفروضاتی ملٹی ورس بھی ایک ابتدا رکھتی ہیں جو اس بات کی تصدیق ہے کہ یہ بھی بذات خود ایک ہستی یعنی خدا کی طرف سے تخلیق کی گئی اگر نہیں کی گئ ہوتی تو ہمیشہ سے موجود ہوتی لیکن ایسا نہیں ہے اور جدید ریاضیاتی ماڈل ہماری بات کی تصدیق کرتے ہیں۔
یہ پڑھیں کہ کائنات ہمیشہ سے موجود نہیں تھی اور یہ عدم سے وجود میں آئی جو کہ مذہب کے اس تصور کی تصدیق کرتا ہے کہ خدا نے اس کائنات کو تخلیق کیا اور اس سے پہلے کچھ نہیں تھا کیونکہ اگر خدا نہیں تھا تو پھر کائنات کو ہمیشہ سے خود بخود موجود ہونا چاہیے تھا لیکن فزکس کہتی ہے کہ کائنات ہمیشہ سے موجود نہیں تھی بلکہ یہ عدم سے وجود میں آئی۔ لہٰذا یہ بات تصدیق کرتی ہے کہ کائنات بگ بینگ سے تخلیق کی گئی اور اس سے پہلے یہ موجود نہیں تھی۔ اگر ہمیشہ سے ہوتی تو خدا کے وجود کی تردید کرتی لیکن کسی ہستی نے اسے عدم سے وجود بخشا اور یہ بات خدا کے وجود کی دلیل ہے۔ یہ پڑھیں

Cosmologists use the mathematical properties of eternity to show that although universe may last forever, it must have had a beginning
Mathematics of Eternity Prove The Universe Must Have Had A Beginning
https://www.google.com/m?q=universe+has+a+beginning&client=ms-opera-mobile&channel=new&espv=1

اور یہی لنک کہتا ہے کہ یہ بات کہ اس کائنات کے علاوہ اور کائناتوں یعنی ملٹی ورس کا وجود بھی ہے جو بگ بینگ سے بنتی ہیں اور بگ کرنچ سے فنا ہوتی ہیں لیکن یہ ہمیشہ رہتی ہیں تو یہ بات نئے ریاضیاتی ماڈل کے مطابق غلط ہے اور نئے ریاضیاتی ماڈل کہتے ہیں کہ یہ کائنات یا باقی کوئی بھی کائناتوں کا ہمیشہ سے وجود نہیں تھا یعنی یہ تخلیق کی گئی۔ اس کی تصدیق کے لیے یہ پڑھیں

However, Mithani and Vilenkin point to a proof dating from 2003 that these kind of past trajectories cannot be infinite if they are part of a universe that expands in a specific way.

They go on to show that cyclical universes and universes of eternal inflation both expand in this way. So they cannot be eternal in the past and must therefore have had a beginning. “Although inflation may be eternal in the future, it cannot be extended indefinitely to the past,” they say.

اس کے مطابق انفلیشنری ملٹی ورس دائمی یعنی ہمیشہ سے موجود نہیں ہیں دوسرے لفظوں میں یہ پیدا کی گئیں۔ اگر کائنات کا ہمیشہ سے وجود ثابت ہوجائے تو یہ ثابت ہوسکتا ہے کہ کائنات ہمیشہ سے موجود تھی اور اس کی تخلیق میں خدا کا نعوذ بااللٰہ کوئی کردار نہیں لیکن ریاضیاتی اور طبیعاتی ماڈل اس کے بالکل برعکس کہتے ہیں اور ان کے مطابق کائنات خواہ کئ یا  انفلیشنری ملٹی ورس ہی کیوں نہ ہوں یہ کبھی دائمی نہیں ہوسکتی دوسرے لفظوں میں یہ پیدا کی گئیں لہٰذا یہ خدا کے تصور کی تردید بالکل نہیں کرتی بلکہ بگ بینگ یہ ثابت کرتا ہے کہ ایک طبیعیاتی مظہر یعنی انفجار عظیم یا بگ بینگ سے ایک ہستی اس کائنات کو وجود میں لائی۔

جب کہ بگ بینگ تو الٹا ہمیں یہ بتاتا ہے کہ اس کے ذریعے کوئی ہستی کائنات کو عدم سے وجود میں لائی۔ کائنات اگر ایک حالت سے دوسری حالت میں تبدیل بھی ہوئی ہے تو بھی یہ ثابت نہیں ہوتا کہ یہ ہمیشہ سے ہے کیوں کہ جدید ریاضیاتی ماڈل ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ یہ فرض کر بھی لیا جائے کہ کئ انفلیشنری ملٹی ورس ہیں پھر بھی یہ کبھی ثابت نہیں ہوتا کہ کائنات ہمیشہ سے ہے بلکہ ان کی بھی ایک ابتدا ہے جو کہ ابتدا کرنے والے یعنی خدا کی دلیل ہے۔ ویکیوم بالکل عدم نہیں ہے کیونکہ عدم کا مطلب ہے کچھ وجود نہ ہونا لیکن ویکیوم بالکل خالی نہیں بلکہ اس میں ریڈی ایشن الیکٹران ویکیوم انرجی موجود ہیں۔  ویکیوم جو کہ مادے سے بھرپور ہے اس کو عدم قرار دے کر ملحدین یہ نہیں ثابت کر سکتے کہ کائنات ہمیشہ سے موجود تھی۔اور دوسری بات اگر کائنات کی کوئی اور شکل تسلیم کر بھی لی جائے تو بھی یہ ثابت نہیں ہوتا کہ وہ شکل ہمیشہ سے موجود تھی کیوں کہ میں نے اوپر جو لنک پیش کیا اس کی تفصیل واضح طور پہ بتاتی ہے کہ ملٹی ورس یا دوسری کائناتیں بھی ہمیشہ موجود نہیں تھیں بلکہ ان کی ایک ابتدا ہے۔ مزید تفصیل اس لنک پہ پڑھ لیجئے:

https://www.google.com/m?q=universe+has+a+beginning&client=ms-opera-mobile&channel=new&espv=1

اور جس کوانٹم فزکس کے تصور کو ملحدین یہ ثابت کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں کہ کائنات ہمیشہ سے موجود ہے وہ تو خود یہ تسلیم کرتا ہے کہ کائنات ہمیشہ سے موجود نہیں تھی بلکہ اس کی ایک ابتدا ہے۔ یہ پڑھیں

They treat the emergent model of the universe differently, showing that although it may seem stable from a classical point of view, it is unstable from a quantum mechanical point of view. “A simple emergent universe model…cannot escape quantum collapse,” they say.

The conclusion is inescapable. “None of these scenarios can actually be past-eternal,” say Mithani and Vilenkin.
https://www.google.com/m?q=universe+has+a+beginning&client=ms-opera-mobile&channel=new&espv=1

لیکن ملحدین ویکیوم اور عدم کے تصور کو توڑ مروڑ کر عوام کو یہ دھوکا دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ کائنات ہمیشہ سے ہے اور ساتھ ہی انہوں نے کوانٹم فزکس پہ یہ الزام لگا دیا کہ وہ کائنات کو دائمی تسلیم کرتی ہے جب کہ ایسا نہیں ہے۔ جھوٹ بول کر ملحدین اپنا انکار خدا کا مقدمہ نہیں ثابت کر سکتے اور مزید یہ پڑھیے۔

Since the observational evidence is that our universe is expanding, then it must also have been born in the past. A profound conclusion (albeit the same one that lead to the idea of the big bang in the first place).

لہٰذا بگ بینگ بذات خود کائنات کی ابتدا کو ظاہر کرتا ہے اور کوانٹم فزکس یہ بتاتی ہے کہ کائنات ہمیشہ کبھی موجود نہیں رہی۔ اس کی تفصیل میں اوپر پیش کر چکا ہوں لیکن سائنس سائنس کے نعرے لگانے والے ملحدین نے خدا کے بغض میں ساری سائنس کو جھٹلانے کی ضد اس لیے کر رکھی ہے کہ اگر وہ اس سائنس کو تسلیم کرتے ہیں تو ان کو خدا کا وجود تسلیم کرنا پڑے گا کیونکہ جدید سائنس تو خدا کا وجود ثابت کر چکی ہے۔

سچ کہتے ہیں کہ الحاد دو چیزوں کا نام ہے۔ ایک کم علمی اور دوسرا احساس کمتری۔

تبصرے بند ہیں۔