اسرائیلی اور امریکی مصنوعات کا ہر حال میں بائیکاٹ کریں مسلمان

ذیشان احمد

(رکن مشن بائیکاٹ مہم)

مکرمی!

گزشتہ تین، چار ماہ قبل الفلاح فرنٹ کے ذریعے شروع کی گئی ’مشن بائیکاٹ مہم ‘ عوام کے درمیان بہت تیزی سے مقبول ہورہی ہے۔ مشن بائیکاٹ مہم کی کامیابی پر ہم فرنٹ کے صدر ذاکر حسین صاحِب اور مہم سے وابستہ دیگر افراد کو مبارکباد پیش کرتے ہیںاور بائیکاٹ مہم چلانے کیلئے ہم  ان کا شکریا ادا کرتے ہیں۔یہ حقیقت ہیکہ جب کوئی قوم اپنے نفسانی خواہشات کی غلام ہو جاتی ہے تو ذلالت، پریشانی اور پسماندگی ان کا مقدر بن جاتی ہے۔

آج مسلمانوں کے اندر قوم کے مسائل کے تئیں بے حسی، اپنی خواہشات کے تکمیل کیلئے بے غیر تی کا مظاہرہ اور مسلمانوں پر جار ی مظالم پر مجرمانہ خاموشی قوم پرست افراد کیلئے فکر کا موضوع ہے۔ فلسطین میں امریکہ اور اسرائیل مل کر آئے دن وہاں کے مسلمانوں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگتے ہیں اور مسجدِ اقصی کی کھلے عام بے حرمتی کرتے ہیں۔لیکن تمام ظلم و زیادتی کے بائوجود مسلمانوں میں خون میں گردش نہیں ہوتی اور وہ غوابِ غفلت کی نیند سوتے رہتے ہیں۔اب جب امریکہ نے یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی بنانے کا اعلان کیا تو اس کے بعد سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے مسلمانوںمیں بیداری آئی اور جگہ جگہ احتجاج کئے جانے لگے اورہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔

ہمارا ماننا ہیکہ اسرائیل اور امریکہ کے خلاف احتجاج کاصحیح طریقہ یہ ہیکہ دنیابھرکے مسلمان امریکی اور اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔ مذکورہ دونوں ممالک کے ذریعے جاری مسلمانوں پر مظالم کی سب سے بڑی وجہ دونوں کا معاشی اعتبار سے مضبوط ہونا ہے۔ اگر مسلمان ان دونوں ممالک کی اشیاء کے استعمال سے پرہیز کر لیں تو ان کی مسلمانوں کے خلاف جاری تمام سرگرمیاںخود بخود دم توڑ دیںگی۔ اگردنیا بھرکے مسلمان فلسطینی عوام کیلئے کچھ نہیں کر سکتے تو کم ازکم اسرائیلی اور امریکی مصنوعات کوکا کولا، پیسپی، نائک، نیسلے، میک ڈونالڈاور جانس اینڈ جانسن سمیت سبھی کا مکمل بائیکاٹ کریں۔دنیا بھر کی حقوق انسانی تنظٰیموں اور مسلمانوں کواس بات کا علم ہونا ضروری ہیکہ فی الوقت اسرائیل کی جیلوں میں 7ہزارفلسطینی قید ہیں۔ اگر ہمار ے اندرتھوڑا سابھی ضمیر ہوگا تو ہم اسرائیل اور امریکی ایشاء کااستعمال نہیں کریں گے۔ مشن کامقصد مسلمانوں کو بیدار کرنا اور ان سے اسرائیلی اور امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کروانا ہے۔

آج مسلمان اسرائیل اور امریکہ کی جو اشیاء خرید کر اسے پیسے دیتے ہیں وہ انہیں پیسوں کا استعمال مسلمانوں کے قتل ِ عام میں استعمال کرتے ہیں۔آج ااگر فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیل مظالم ڈھا رہاہے اور اگر آج اسرائیل مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کر رہاہے تو اس کے ذمہ دار کہیں نہ کہیں ہم سب ہیں۔ کیونکہ مسلمانوں کا المیہ ہیکہ انہیںاب قوم کے مسائل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اگر ان سے امریکی اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کیلئے کہا جاتا ہے تو بجائے اس پر غور وفکر کرنے کے الٹا بحث کرنے لگتے ہیں۔

افسوسناک بات یہ ہیکہ آج مسلمان تمام امریکی اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ تو دور صرف کوکا کولا جوکہ صحت کیلئے بھی مضر ہے، اس کو بھی ترک نہیں کر سکے ہیں۔ ذاکر حسین کی طرح ہم بھی مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیںکہ وہ  امریکی اور اسرائیلی مصنوعات (کوکا کولا، پیسی، میک ڈونانلڈ، کے ایف سی، انٹیل، ، نیسلے، لیز، کٹ کیٹ، لیوائز، پولو، موٹو رولا، گارنیئر، ڈِ س نیپ وغیرہ) کا تمام اسرائیلی اور امریکی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔