نیوزی لینڈ کی مسجد میں حملے سے درجنوں مسلمان شہید

محمد وسیم

نیوزی لینڈ کی دو مسجدوں میں ایک عیسائی نے دورانِ نماز بندوق کی اندھا دھند فائرنگ سے 40 مسلمانوں کو شہید اور کئی کو زخمی کر دیا، جمعہ کی نماز کے دوران ایک عیسائی مسجد میں اپنی بندوق لے کر آ پہونچتا ہے اور جب مسلمان ہفتے کی عید کی ادائیگی کے لئے اللہ کی یاد میں مشغول ہوتے ہیں اسی درمیان ایک عیسائی فائرنگ کر کے مسلمانوں کو شہید اور کئی کو زخمی کر کے عالمِ اسلام کو انتہائی پریشانی میں مبتلا کر دیتا ہے، حملے کی خبر تھوڑی ہی دیر میں پوری دنیا میں پھیل جاتی ہے اور پل بھر میں دنیا کے مختلف خطوں میں مسلمانوں سراپا احتجاج بن جاتے ہیں، حملہ کرنے والا شخص ایک عیسائی ہے مگر عالمی میڈیا اس کا مذہب تلاش نہیں کر رہی ہے، یہاں تک کہ یہودیوں، عیسائیوں کا قبلہ اور مسلمانوں کا دشمن اقوامِ متحدہ کہتا ہے کہ یہ ایک ذہنی مریض تھا، اللہ کی لعنت ہو یہودیوں، عیسائیوں اور اقوامِ متحدہ میں بیٹھے بھیڑۓ نما انسان پر جو مسلمانوں کے خون کی اہمیت کو پانی سے بھی کمتر سمجھتے ہیں۔

مسلمانوں کے ازلی دشمن یہودیوں اور عیسائیوں کو آج انسایت یاد نہیں رہے گی، کیوں کہ مسجد میں نماز کے دوران حملہ کرنے والا دہشت گرد عیسائی کے آقا وہی ہیں جنھوں نے بغیر کسی جواز کے افغانستان اور عراق میں لاکھوں بے گناہ مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے، یہ انسانیت کے دشمن، کتوں اور سوروں کی فطرت رکھنے اور مغربی ممالک میں دہشت گردی کو انجام دینے والے شخص کو ذہنی مریض قرار دے کر معاملہ ختم کر دیتے ہیں، جب کہ یہی لوگ بغیر کسی کاروائی کے مسلمانوں کو دہشت گرد اور اسلام کو دہشت گردی سے جوڑتے ہیں، یہ لوگ زمین پر بدترین لوگ ہیں اور اقوامِ متحدہ بدترین ادارہ بن چکا ہے۔

نیوزی لینڈ کی مسجد میں عیسائی شخص کی دہشت گردی کو کوئی مذہب سے نہیں جوڑے گا، کوئی اس کی قومیت پر بات نہیں کرے گا، کوئی نیوزی لینڈ میں بڑھ رہی انتہا پسندی کے خلاف قرارد پاس نہیں کرے گا، کوئی اسلام و مسلمان دشمنی کے خلاف کاروائی پر سخت قانون نہیں بناۓ گا، کوئی نیوزی لینڈ کو اپنے ملک میں دہشت گردانہ کاروائی کو بند کرنے کے لئے نصیحت نہیں کرے گا، کوئی ملک نیوزی لینڈ کو قانونی اور سخت کارروائی کرنے کے لئے مجبور نہیں کرے گا، کیوں کہ شیطانی گروہوں کو اسلام و مسلمانوں سے دشمنی ہے، یہ پانی سے نکلی مچھلی کے تڑپنے پر تڑپ اٹھیں گے مگر مسلمانوں کے خون پر بھی ان کو ذرا ندامت اور افسوس نہیں ہوگا۔

قارئینِ کرام ! جمعہ جیسے مبارک دن اور دورانِ نماز مسلمانوں کے اوپر اندھادھند فائرنگ سے ان کی شہادت پر ہمیں دلی تکلیف ہے، یہ تکلیف ایمان کی بنیاد پر ہے، اور اس تکلیف کو دنیا کا ہر مسلمان محسوس کرنا اپنا فرض سمجتھا ہے، مگر افسوس ہے کہ مسلمان بجاۓ اس کے کہ اسلامی اخوت کی بنیادوں پر دہشت گردی کے خلاف عالمی قوانین بناتے وہ خود یہودیوں اور عیسائیوں کے آلہء کار بنے ہوۓ ہیں، ہم ایسے وقت میں وزیرِ اعظم عمران خان پاکستان کی غیرتِ اسلامی کو سلام پیش کرتے ہیں کہ انھوں نے نہ صرف اپنے دکھ کا اظہار کیا بلکہ عالمی کفرو نفاق کے مذموم عزائم بھی بیان کئے اور کہا کہ مسلمانوں کی سیاسی جد و جہد کو روک تھام کے لئے 9/11 جیسا حربہ اپنایا گیا،  آخر میں ہم نیوزی لینڈ کی مسجد میں شہید ہونے والے مسلمانوں کے لئے جنت الفردوس کے مستحق ہونے اور ان کے لواحقین کو صبرِ جمیل کے لئے دعائیں کرتے ہیں اور نیوزی لینڈ کے مسلمانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔

تبصرے بند ہیں۔