حفیظ نعمانی
وزیر اعظم نریندر مودی نے اُترپردیش کو فتح کرنے کے بعد بنگال اور بہار کو نشانہ بنایا ہے۔ اب تک ملک میں یہی تین صوبے ہندوستان کہے جاتے تھے اور ان ہی تینوں صدیوں میں بی جے پی کہیں نہیں تھیں۔ آج ہم ہر ہندو سے جس نے مارچ میں ہونے والے الیکشن میں بی جے پی کو ووٹ دیا تھا معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ وہ ایمانداری سے بتائے کہ کیا کبھی اس نے سنا تھا کہ مسلمانوں کا کوئی وفد اکھلیش یادو سے ملا اور اس نے قبرستان کے لئے زمین مانگی؟ یا ہندوئوں کا کوئی وفد ملا جس نے شمسان کے لئے وزیر اعلیٰ سے زمین مانگی؟ یا 70 برس میں آج تک کبھی کسی حکومت سے مسلمانوں نے رمضان میں بجلی مانگی؟ یا کبھی ہندو بھائیوں نے بغیر بجلی کے دیوالی منانے کی شکایت کی؟ آزاد ہندوستان کی ایک ایک بات ہمیں یاد ہے۔ 61 برس پہلے ہم نے اخبار نکالا تھا اس وقت سے اگر لکھ نہیں رہے تو پڑھ ضرور رہے ہیں۔ ان میں سے ایک بات بھی نہیں ہوئی جس کا مطلب یہ ہے کہ نریندر مودی نام کے لیڈر نے جھوٹ کے بل پر الیکشن لڑا اور کسانوں سے یہ بھی جھوٹا وعدہ کیا کہ 15 مارچ کو حکومت بن جائے گی اور اس کی پہلی میٹنگ میں کسانوں کا قرض معاف کرنے کا اعلان کردیا جائے گا۔
15 مارچ کو دو مہینے ہوچکے 12 جولائی کو بجٹ پیش ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 36 ہزار کروڑ کی رقم کسانوں کے قرض میں دی جائے گی اور کسان بینکوں کے چکر لگا رہا ہے کہ پچھلا قرض معاف ہوگیا اب آگے کے لئے قرض دے دو۔ ہمارا خیال یہ ہے کہ 2019 ء تک اس قرض کا کھلونا بچایا جائے گا اور بعد میں کہا جائے گا کہ مودی کو ووٹ دے دو اور قرض کی معافی کی رسید لے لو۔
وزیر اعظم نے سی بی آئی کو بہار کے سب سے مقبول لیڈر لالو یادو کے پیچھے لگا دیا ہے۔ ان کی کوشش یہ ہے کہ لالو کو چور اور بے ایمان ثابت کرکے گٹھ بندھن کو توڑ دیں اور نتیش کمار کو بی جے پی کے ساتھ لے کر حکومت بنانے پر آمادہ کرلیں ۔ بہار کے الیکشن سے پہلے لالو نے یہ اعلان کردیا تھا کہ تینوں پارٹیوں میں جسے بھی جتنی سیٹیں ملیں وزیر اعلیٰ نتیش کمار ہوں گے۔ یہ قسمت کی بات ہے کہ نتیش کی پارٹی سے زیادہ لالو کو سیٹیں مل گئیں اس کے باوجود ایک بار بھی لالو نے نہیں کہا کہ اب دوبارہ غور کرلیا جائے۔ ان کے دونون بیٹے کامیاب ہوئے اس کے باوجود انہوں نے نتیش کو وزیر اعلیٰ بنایا اور اپنے بیٹے کو نائب وزیر اعلیٰ جس کی قانونی حیثیت کچھ نہیں ہوتی۔
سی بی آئی کے بارے میں مودی نے 100 بار کہا ہے کہ وہ وزیر اعظم کی غلام ہوتی ہے اور اب وہ مودی کی غلام ہے وزیر اعظم الیکشن لڑکر لالو کو نہ ہراسکے تو اب سی بی آئی کی مدد سے بدنام کررہے ہیں ۔ اگر لالو یادو نے ریلوے کے وزیر ہوتے ہوئے بے ایمانی کی تو یہ واقعہ اس کے بعد کا ہے کہ مدھیہ پردیش میں ویاپم گھوٹالے نے سارے ملک کو ہلادیا تھا 50 سے زیادہ لڑکوں کی موت ہوئی میڈیکل کے امتحان میں سیکڑوں کروڑ کا گھپلا ہوا گورنر کے بیٹے نے خودکشی کرلی اور سونیا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ چوہان کے گھر میں نوٹ گننے کی مشینیں لگائی گئی ہیں ۔ تین برس کی حکومت میں مودی نے ایک بار بھی سی بی آئی کا چھاپہ ڈلوایا؟سونیا گاندھی کے داماد رابٹ وڈیرا کے بارے میں مودی نے ہر جگہ کہا کہ 50 لاکھ سے 300 کروڑ بننے کا فارمولہ وڈیرا سے معلوم کریں گے۔ تین برس ہوگئے ایک بھی چھاپہ مارنے کی ہمت نہیں ہوئی اور اب شاید پرینکا ہی کانگریس کی صدر بن جائیں ۔
بہار میں اب مودی نے سی بی آئی کے ذریعہ داخل ہونے کی کوشش شروع کی ہے۔ بات صرف چھاپوں کی ہے اور یہ تو سوشیل مودی کی بکواس ہے کہ فلاں زمین پانچ کروڑ میں لے لی جبکہ وہ 50 کروڑ کی ہے۔ میں اگر اپنی کوئی زمین کسی کو ایک ہزار میں دے دوں اور وہ دس ہزار کی ہو تو آپ کون ہیں اعتراض کرنے والے؟ رہی یہ بات کہ چھاپہ پڑا ہے اس لئے نائب وزیر اعلیٰ استعفیٰ دیں اور یہ بات اس پارٹی کا آدمی کہہ رہا ہے جس کا صدر قتل کی سازش میں بند تھا وزیراعظم نے ہر جگہ ناکام ہوکر سپریم کورٹ سے ضمانت کرائی جس کی شرط یہ تھی کہ یہ ملزم گجرات نہیں جائے گا۔ اتنے بدنام ملزم کو پارٹی کا صدر بنایا ہے اور لالو یادو سے مطالبہ ہے کہ وہ بیٹے سے استعفیٰ دلوائیں؟
شہرت یہ ہے کہ نتیش کمار امت شاہ کے رابطہ میں ہیں۔ اگر وہ ایسا کررہے ہیں تو خودکشی ہوگی۔ انہوں نے 2014 ء کا الیکشن لالو کے بغیر لڑکر دیکھ لیا۔ اور اسمبلی کا لالو کے ساتھ لڑکر دیکھ لیا وہ اپوزیشن میں ہیں تو وزیراعظم کے لئے ان کا بھی نام ہے اور اگر ان کی کوئی اہمیت ہے تو یہ ہے کہ انہوں نے پانچ سال ایمانداری سے حکومت کی اور شراب بندی کرکے کروڑوں عورتوں کا دل جیتا اور جب 2014 ء کے الیکشن سے پہلے مودی اور نتیش کے پوسٹر پٹنہ میں لگے تو نتیش آگ بگولہ ہوگئے۔ پانچ کروڑ کا چیک مودی کے منھ پر مارا اور شام کا کھانا پھینک دیا مودی کو نہیں کھلایا۔
آج لالو کا نہیں نتیش کا امتحان ہے وہ دوسرا لالو نہیں لاسکتے جو زیادہ سیٹوں کے بعد بھی حکومت انہیں دے دے۔ لالو ایماندار ہیں یا بے ایمان یہ بات ہم سے زیادہ نتیش جانتے ہوں گے؟ لیکن اس وقت انہیں اگر نتیش نے اکیلا چھوڑا تو یہ اُن کی احسان فراموشی ہوگی اس لئے کہ وہ جانتے ہیں کہ بات ایمانداری اور بے ایمانی کی نہیں ہے بلکہ سیکولرازم اور کمیونلزم کی ہے۔ مودی کے نزدیک اس کی کوئی حیثیت نہیں وہ صرف اُترپردیش کی طرح بہار میں اپنی حکومت چاہتے ہیں ۔ وہ چاہے خون خرابہ کرکے ملے یا نتیش کے پائوں چھوکر ملے۔ جس بہار کو نتیش اور لالو نے مل کر مودی سے بچایا ہے اسے تھالی میں رکھ کر مودی کو دینے والے کو بہار کے ہندو معاف کریں گے نہ مسلمان۔ مودی کی کوشش یہ ہوگی کہ وہ دہلی کی طرح بہار میں پہلے لالو کو بدنام کریں پھر الیکشن کرادیں اور نتیش کمار سے مل کر یا جھوٹ کی سیڑھی پر چڑھ کر اپنی حکومت بنالیں اور ایک سنیاسی وہاں بٹھادیں تاکہ اکھنڈ بھارت بن سکے۔ بہار کے ہندو یوپی کے ہندوئوں کو دیکھیں کہ ان پر کیا گذری؟

(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
تبصرے بند ہیں۔