حفاظِ قرآن کے بحوحت الصوت کا علاج

حکیم  محمد شیراز

حکیم محمد توصیف عالم

         یہ وہ مرض ہے جس میں بعض اسباب کی بنا پر آواز بیٹھ جاتی ہے، اور مریض حلق سے آواز نکالنے پر قادر نہیں ہوتا۔عموماً حفاظِ قرآن کو رمضان المبارک میں یہ پریشانی لاحق ہوتی ہے۔کیونکہ انھیں سارے رمضان میں قرآن پاک کا دور کرنا ہوتا ہے نیز تراویح میں سنانا ہوتا ہے۔گاہے امراض حلق و  حنجرہ میں بھی یہ مرض ممکن ہے۔اس کے دیگر اسباب میں نزلاوی رطوبات سے حلق اور قصبۃ الریہ کا چھل جانا ہے۔جو ا ن کی لیس دار اور چکنی رطوبت کو زائل کر دیتے ہیں۔ جو انھیں ہمیشہ چکنا اور تررکھتی ہیں اور آواز کی صفائی اور سہولت پر امداد کرتی ہیں۔ نیز  حنجرہ سوء مزاج گرم و سرد، سوء مزاج تر و خشک اور چینخنا شامل ہے۔

        طب یونانی میں اس مرض کے بہترین علاج کی طرف نشان دہی کی گئی ہے۔چنانچہ ایک بہترین نسخہ یہاں رقم کیا جاتا ہے۔شہد  دو تولہ میں جواکھار نصف گرام اور کباب چینی تین گرام کو ملا کر چاٹیں۔ نیز اس کے فوراً بعد گرم چائے پی لیں جو لیسدار رطوبات کو کاٹنے میں مدد کرے گی۔

        اگر نزلہ کی وجہ سے یہ مرض ہو تو شربت خشخاش پلائیں۔ یا غرغرہ کرائیں مثلاً پوست خشخاش، عناب، تخم کاہو، تخم خرفہ ، مسور سرخ کا جو شاندہ ہمراہ نشاستہ و گوند ببول۔مادے کو غلیظ کرنے والے طلاء اور نطول سر پر استعمال کرائیں۔ چینخنے کی وجہ سے اگر یہ مرض لاحق ہو تونیم گرم پانی سے غسل کرائیں۔ زردی بیضہ پلائیں اور سوئیاں کھلائیں۔ جو میدے کے سفید آٹے سے بنائی گئی ہو۔حریرہ پلائیں جو دودھ ، نشاستہ اور روغن بادام سے بنائے گئے ہوں۔ لعوق چٹائیں جو تخم خیار، مغز بادام شیریں ، تخم خطمی، کتیرا، مغز بہدانہ اور لعاب اسپغول سے بنایا گیا ہو۔

خلاصہ:

اگرچینخنے چلانے سے پرہیز کیا جائے نیز حلق کو آرام دیا جائے تو اس مرض میں جلدی آرام ہوتا ہے۔نیز مذکورہ نسخے اسمرض میں تیر بہدف اور نور’‘ علی نور’‘ کا کام دیتے ہیں۔ ساتھ ہی تلی، کھٹی اورترش چیزوں سے پرہیز لازم ہے خصوصاً ترایح سنانے سے پہلے احتیاط کی جائے۔

تبصرے بند ہیں۔