بجلی کی کمی کے ذمہ دار ہم بھی ہیں

زاہد ملک

(ریاسی، جموں)

بجلی کی آنکھ مچولی اور غیر اعلانیہ کٹوتی پر ہم ہمیشہ سوشل میڈیا پر دیکھتے ہیں۔ کہیں نا کہیں اس طرح کی خبریں ہمیں ملتی رہتی ہیں کہ بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی اور آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے۔مختلف مقامات پر لوگ محکمہ بجلی کی جانب سے بہترین سپلائی فراہم نہ کرنے پر مظاہرے کرتے ہوئے مل جاتے ہیں۔اکثر موسم سرما میں محکمہ بجلی کے خلاف مظاہرے بڑھ جاتے ہیں۔لوگوں کا الزام ہوتا ہے کہ محکمہ بجلی کی جانب سے صارفین کو بہتر سپلائی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر بجلی کی بہترین سپلائی نہ ملنے کی وجہ کیا ہے؟ کہیں ہمارے اندر بھی کچھ خامیاں تو نہیں ہیں؟کیا بجلی بچانا ہمارا فرض نہیں ہے؟

جس طرح سے ہم ہمیشہ محکمہ بجلی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں کہ محکمہ بجلی کی جانب سے بہترین سپلائی فراہم نہیں کی جاتی ہے،یہ بات قابل ذکر ہے کہ محکمہ بجلی کی جانب سے بھی بجلی سپلائی فراہم کرنے میں لاپرواہی کی جاتی ہے مگر سماج کے اندر ہماری بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم بجلی کو بہترین طریقے سے استعمال کریں۔آج کے وقت میں بجلی کا ہونا اتنا ہی ضروری ہے جتنا انسان کو زندہ رہنے کیلئے پانی،ہوا اور خراک کی ضرورت ہے۔آج کے اس جدید دور میں بجلی کے بغیر کوئی بھی کام کرنا ناممکن ہے اور اگر بجلی کو بہتر طریقے سے استعمال نہ کیا جائے تو اس کی بہترین سپلائی ملنا مشکل ہے۔ہم بجلی کو اس طرح سے غیر ذمہ دارانہ طریقے سے استعمال کرتے ہیں جیسے ہمیں آنے والے وقت میں اس کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔

 ہم نے مناسب سمجھا کہ ہم اپنے قارئین تک بجلی کے استعمال کرنے کاکوئی ایسا مشورہ لائیں کہ ہمیں کبھی بجلی سے محروم نہ رہنا پڑے۔ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم خود بھی بجلی کا قانونی طریقے سے استعمال کریں اور سماج کے باقی لوگوں کو بھی آگاہ کریں کہ ہماری طرف سے بھی بجلی کے استعمال کرنے میں کچھ خامیاں رہ جاتی ہیں جس وجہ سے ہم تک بجلی کی بہترین سپلائی نہیں پہنچتی ہے۔ہمیں چاہیے کہ ہم بجلی کو اتنا ہی استعمال کریں جتنی ہمیں ضرورت ہیں اور قانونی طریقے سے استعمال کریں۔لیکن ہم لوگوں کو جہاں 2 بلب لگانے ہو ں وہاں چار بلب لگاتے ہیں اور دن کو بلب بند رکھنے چاہیے لیکن ہم دن کو بھی بلب آن رکھتے ہیں۔ ہم یہ نہیں جانتے کی بلا وجہ کے بجلی استعمال کرنا ہمارے لئے کتنا نقصان ہے؟ہم لوگ گھروں میں میٹر لگانے سے بھی گریز کرتے ہیں اگر ہم لوگ گھروں میں بجلی کے میٹر لگائیں تو ہم خود کیلئے بھی انصاف کر سکتے ہیں اور آس پاس رہنے والے لوگوں کیلئے بھی۔

بجلی کو اگر طریقے سے استعمال کیا جائے تو کبھی بھی اس کو لیکر پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔قارئین بجلی کی بہترین سہولت نہ ملنے کی وجہ یہ ہے کہ ہم اس کوقانونی طریقے سے استعمال نہیں کرتے ہیں۔ سماج میں کئی ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے گھروں میں میٹر نہیں لگایا ہے۔جبکہ محکمہ بجلی اس فہرست کے مطابق بجلی فراہم کرتا ہے جن لوگوں نے میٹر لگائے ہوتے ہیں۔مگر حقیقت میں بجلی استعمال کرنے والے لوگ اس سے زیادہ ہوتے ہیں۔جس کی وجہ سے ٹرانسفرمر پڑ زور ذیادہ پڑنے لگتا ہے۔ اس کا اثر یہ ہوتا ہے کہ  ٹرانسفرمر جل جاتے ہیں اور کبھی بجلی کی تاریں گر جاتی ہیں۔جس کی وجہ سے ہم محکمہ بجلی کو ہی تنقید کا نشانہ بناتے ہیں جبکہ ہماری اپنی بھی لاپرواہی ہوتی ہے۔آج کے اس دور میں ہر گاؤں اورہر محلے میں پڑھے لکھے لوگ ہیں جو بجلی کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اوروہ چاہتے ہیں کہ اپنے آس پاس کے لوگوں کو آگاہ کریں کہ اگرہم بجلی کو قانونیطریقے سے استعمال کریں گے تو ہمارا کیا فائدہ ہوگا۔

بجلی کی چوری اور لوڈ شیڈینگ کا مسلہ ملک کے ہر علاقعے میں دیکھنے، سننے اور پڑھنے کو مل جاتا ہے۔ یوٹی جموں کشمیر کے ریاسی میں بھی یہی حال ہے۔ اس سلسلے میں مقامی شبیر احمد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بجلی کو استعمال کرنے کیلئے سب سے پہلے محکمہ کو علاقہ کی فہرست دینی چاہیے کہ ہمارے علاقہ میں کتنے کنبے بجلی کا استعمال کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ہمیں محکمہ بھی اتنی ہی بجلی فراہم کرے گا اور کبھی بھی بجلی سے محروم نہیں رہنا پڑے گا۔اسی طرح چسانہ کے ایک صحافی وزیر خان نے کہا کہ بجلی ہمارے لئے بہت ضروری ہے۔ اسی لئے اس کو سوچ سمجھ کر اگر استعمال کیا جائے تو کبھی بھی اس کے لئے مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔انہوں نے مزید کہاکہ سماج کے ہر شخص کو چاہیے کہ وہ بجلی کا استعمال طور طریقے سے کرے۔اس ضمن میں انگرالہ کے آزاد جمالدین نے کہا کہ آج کے دور میں بجلی سے ہی ہر کام ممکن ہے۔چاہے آن لائین کوئی کام ہو یا پھر طلباء کی پڑھائی ہو،ہر کام بجلی سے ہی ممکن ہے ایسے میں ہمیں چاہیے کہ بجلی کو اتنا ہی استعمال کریں جتنی ضرورت ہو۔وہیں کینٹھی کے کرنیل سنگھ نے کہا اگر ہم محکمہ کو اپنی فہرست دیں کہ کتنی آبادی بجلی استعمال کر رہی ہے تو محکمہ بھی بدلے میں ہمیں اتنی ہی بجلی فراہم کرے گا جس وجہ سے کبھی بھی اس کی کمی نہیں ہوگی۔

جب اس سلسلے میں ریاسی کے اے ای ای بجلی وجے کمار سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کرتے ہیں کہ عوام تک بہترین بجلی کی سپلائی فراہم کریں اور ہم ہمیشہ لوگوں کو آگاہ کرتے ہیں کہ وہ گھروں میں میٹر لگوائیں۔انہوں نے کہاکہ اگر لوگ گھروں میں میٹر لگوائیں گے تو محکمہ کو پتا چلے گا کہ کتنے لوگ بجلی استعمال کر رہیں ہیں۔جس سے محکمہ کو بجلی کی بہتر سپلائی کرنے میں مدد ملے گی اور لوگوں کی شکایات بھی کم ہونگی۔قارئین اگر ہم ان قیمتی ذرائع کا منصفانہ استعمال کریں گے تو ہمیں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اور اگر ہم بے دریغ قدرتی ذرائع کا استعمال کریں گے تو یقینا ہمیں اور ہماری نسلوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔اب یہ ہمارے ہاتھ میں ہے کہ ہم بجلی کا کس طرح استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ (چر خہ فیچرس)

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔