ٹرینڈنگ
- گردوں نے گھڑی عمر کی ایک اور گھٹا دی
- کورونا مریض کی ڈائری” کی رسم اجرا اور شعری نشست
- نوجوان فارغین مدارس کی عجیب حرکت۔
- الجھ رہا ہے مرے فیصلوں کا ریشم پھر
- جنت کا بیان
- سوشل میڈیا پر عورتوں کا علمائے کرام سے سوال کرنا
- بدگمانی بہت بڑا گناہ ہے
- یہ شر انگیزی ناقابل برداشت ہے!
- گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور مسلمانوں کی ذمہ داریاں
- بہار کااسمبلی انتخاب اور مسلمان
مصنف

عبدالکریم شاد63 مضامین 0 تبصرے
قیس و فرہاد سا نام کر جائیں گے
قیس و فرہاد سا نام کر جائیں گے
عشق میں ہم بھی حد سے گزر جائیں گے
ذرا نزدیک تو آ یار میرے
عبدالکریم شاد
ذرا نزدیک تو آ یار میرے
کھلیں گے تجھ پہ سب اسرار میرے
...
وہ کہتا ہے دعا کافی نہیں ہے
دوا بھی چاہیے بیمار میرے
...
مری بنیاد میں کچھ نقص…
یہ ہم جو دل میں وفا کا مکاں بناتے ہیں
یہ ہم جو دل میں وفا کا مکاں بناتے ہیں
"ہوائے غم کے لیے کھڑکیاں بناتے ہیں"
میں تو مایوس ہوا اس پہ بھروسا کر کے
میں تو مایوس ہوا اس پہ بھروسا کر کے
ہائے نادم ہے مرا یار بھی وعدہ کر کے
مقابل کی نگاہوں کا بھرم رکھنا ضروری ہے
مقابل کی نگاہوں کا بھرم رکھنا ضروری ہے
یہاں ہر ایک چہرے کو کوئی چہرہ ضروری ہے
بازار کو حسینوں کا میلہ بنا دیا
بازار کو حسینوں کا میلہ بنا دیا
اہل ہوس نے عشق کو پیشہ بنا دیا
فیشن نے کیا عجیب لبادہ بنا دیا
فیشن نے کیا عجیب لبادہ بنا دیا
لیلی کو قیس، قیس کو لیلی بنا دیا
سمجھتا ہے مجھے اک دوست اگر تو
سمجھتا ہے مجھے اک دوست اگر تو
میں آئینہ دکھاتا ہوں سنور تو