ٹرینڈنگ
- ﺗﯿﺮﺍ ﻭﺟﻮﺩ ﺍﻟﮑﺘﺎﺏ
- نصب العین: ایک امانت
- ترکیہ کا زلزلہ، ہندوستانی مدد اور دونوں ملکوں کے تعلقات کا مستقبل
- آئیے، آنے والوں کی دنیا بہتر بنائیں
- علماء کرام سے اس قدر بدگمانی آخر کیوں؟
- اپنے آئینی حقوق سے محروم بچہ مزدور
- کیا بدعنوانی کا شکار ہوگئی ہے بہار کی اسکالرشپ اسکیم؟
- جشن یوم جمہوریہ اور عرب و مسلم ممالک سے بڑھتے ہوئے ہندوستان کے رشتے
- قرآن مجيد ميں معاشيات و ماليات
- علما اور انگریزی زبان وتعلیم سے متعلق ان کا موقف: ایک مطالعہ
مصنف

عبدالکریم شاد63 مضامین 0 تبصرے
قیس و فرہاد سا نام کر جائیں گے
قیس و فرہاد سا نام کر جائیں گے
عشق میں ہم بھی حد سے گزر جائیں گے
ذرا نزدیک تو آ یار میرے
عبدالکریم شاد
ذرا نزدیک تو آ یار میرے
کھلیں گے تجھ پہ سب اسرار میرے
...
وہ کہتا ہے دعا کافی نہیں ہے
دوا بھی چاہیے بیمار میرے
...
مری بنیاد میں کچھ نقص…
یہ ہم جو دل میں وفا کا مکاں بناتے ہیں
یہ ہم جو دل میں وفا کا مکاں بناتے ہیں
"ہوائے غم کے لیے کھڑکیاں بناتے ہیں"
میں تو مایوس ہوا اس پہ بھروسا کر کے
میں تو مایوس ہوا اس پہ بھروسا کر کے
ہائے نادم ہے مرا یار بھی وعدہ کر کے
مقابل کی نگاہوں کا بھرم رکھنا ضروری ہے
مقابل کی نگاہوں کا بھرم رکھنا ضروری ہے
یہاں ہر ایک چہرے کو کوئی چہرہ ضروری ہے
بازار کو حسینوں کا میلہ بنا دیا
بازار کو حسینوں کا میلہ بنا دیا
اہل ہوس نے عشق کو پیشہ بنا دیا
فیشن نے کیا عجیب لبادہ بنا دیا
فیشن نے کیا عجیب لبادہ بنا دیا
لیلی کو قیس، قیس کو لیلی بنا دیا
سمجھتا ہے مجھے اک دوست اگر تو
سمجھتا ہے مجھے اک دوست اگر تو
میں آئینہ دکھاتا ہوں سنور تو