ٹرینڈنگ
- ﺗﯿﺮﺍ ﻭﺟﻮﺩ ﺍﻟﮑﺘﺎﺏ
- نصب العین: ایک امانت
- ترکیہ کا زلزلہ، ہندوستانی مدد اور دونوں ملکوں کے تعلقات کا مستقبل
- آئیے، آنے والوں کی دنیا بہتر بنائیں
- علماء کرام سے اس قدر بدگمانی آخر کیوں؟
- اپنے آئینی حقوق سے محروم بچہ مزدور
- کیا بدعنوانی کا شکار ہوگئی ہے بہار کی اسکالرشپ اسکیم؟
- جشن یوم جمہوریہ اور عرب و مسلم ممالک سے بڑھتے ہوئے ہندوستان کے رشتے
- قرآن مجيد ميں معاشيات و ماليات
- علما اور انگریزی زبان وتعلیم سے متعلق ان کا موقف: ایک مطالعہ
مصنف

کلیم الحفیظ11 مضامین 0 تبصرے
نئی دہلی
عوامی مسائل سے کب تک آنکھیں بند رکھی جائیں گی؟
مسلمانوں کو تکلیف پہنچا کر ملک کا بھلا ہوتا ہے تو مسلمان یہ قربانی دینے کو تیار ہیں۔
ٹکرانے کی نہیں، بلکہ مفاہمت کا راستا اپنانے کی ضرورت ہے
راجستھان،مدھیہ پردیش اور گجرات میں مسلمانوں کے ردعمل نے یہ واضح کردیا ہے کہ اب صبر اور برداشت کی حد ختم ہوگئی ہے۔
وہ خود نفرت ہے اور نفرت کا کاروبار کرتا ہے
نفرت کے بیج بونے والوں کو شاید اس کے پھل کی تلخی کا اندازہ نہیں ہے
کانپتی، ڈرتی، لرزتی، کپکپاتی زندگی
ملک میں سرعام آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں،من کی بات کرتے کرتے من مانی پر اتر آئے۔
میں اپنا خون دے کر مطمئن ہوں!
ایگزٹ پول پر مت جائیے، یہ گودی میڈیا کا ایگزٹ پول ہے، جو مغربی بنگال،تامل ناڈو اور بہار میں اپنی فضیحت کراچکا ہے۔
سازشیں اغیار کی اور اپنی تیاری بھی دیکھ
آر ایس ایس اور اس کی ہمنوا تنظیموں کا مطالعہ و مشاہدہ ہمیں حرکت و عمل پر آمادہ کرنے میں معاون ہوسکتا ہے۔
سنا ہے ڈوب گئی ہے بے حسی کے دریا میں
میری اپنی قوم کے لوگوں سے دردمندانہ گزارش ہے کہ خدا کے واسطے جو جہاں ہے اور جو کچھ کرسکتا ہے وہ اپنے آس پاس کرے۔ شیشے کے محلوں میں رہنے والے بھی ذرا اپنے آس…
زعفرانی دہشت گردی میں اضافہ اور ملک کا مستقبل
دانائی اسی میں ہے کہ ہم سب بھارت کی خوبصورت جمہوری اقدار اور آئین کا پاس و لحاظ کریں،جیو اور جینے دو کے اصول پر چلیںتاکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک ایسا…
تمہاری داستاں تک بھی نہ ہوگی داستانوں میں
مسلمانوں کو اگر اپنے مسائل حل کرنے ہیں تو انھیں سیاسی طور پر اپنے جھنڈے کے نیچے متحد ہونا ہی ہوگا