ہر ہنسی کو اجاڑ دیتے ہیں

راجیش ریڈیہر ہنسی کو اجاڑ دیتے ہیں کھیل آنسو بگاڑ دیتے  ہیںروز اٹھاتے ہیں کھود کر خود کو روز پھر خود میں ،، گاڑ دیتے ہیںجانے ہم کیا بنانے…

یہ جو زندگی کی کتاب ہے

راجیش ریڈییہ جو زندگی کی کتاب ہے یہ کتاب بھی کیا کتاب ہے کہیں اک حسین خؤاب ہے کہیں جان لیوا عذاب ہے کبھی کھولیا، کبھی پالیا کبھی رولیا کبھی گالیا…

جانے کتنی اُڑان باقی ہے

راجیش ریڈیجانے کتنی اُڑان باقی ہے اس پرندے میں جان باقی ہےجتنی بٹنی تھی بٹ چکی یہ زمیں اب تو بس آسمان باقی ہےاب وہ دنیا عجیب لگتی ہے جس میں…