ویمنس ڈگری کالج نلگنڈہ میں قومی اردو سمینار

ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی

 موجودہ دور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے غلبے والا دور ہے۔ سوشل میڈیا کے بڑھتے استعمال نے نوجوانوں پر مضر اثرات ڈالے ہیں ۔ ٹیکنالوجی نے دنیا کو سمٹ دیا ہے لیکن ہم سوشل میڈیا سے جڑنے کے بعد حقیقی انسانی رشتوں سے کٹ گئے ہیں اور اپنے کمپیوٹر اور اسمارٹ فون تک ہی محدود ہوگئے ہیں ۔ اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ اپنی زندگی میں توازن برقرار رکھا جائے۔ تعلیمی ترقی اور وقت ضرورت رابطے کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال کیا جائے اور اقدار کی پاسداری کے ساتھ حقیقی زندگی کے رشتے بھی برقرار رکھے جائیں ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی صدر شعبہ اردو گری راج کالج نظام آباد نے ویمنس ڈگری کالج نلگنڈہ میں منعقدہ ایک روزہ قومی سمینار بعنوان’’اردو زبان اور جدید ٹیکنالوجی مسائل اور امکانات ‘‘ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس تقریب میں ڈاکٹرآر ناگیندر ریڈی پرنسپل این جی کالج‘ڈاکٹر ویلو منگماں پرنسپل ویمنس کالج‘‘ ڈاکٹر قطب سرشار‘ ڈاکٹر معید جاوید صدر شعبہ اردو عثمانیہ یونیورسٹی‘ ڈاکٹر فضل اللہ مکرم چیرمین بورڈ آف اسٹڈیز اورینٹل اردو عثمانیہ یونیورسٹی‘ ڈاکٹر صدیقی محمد محمود‘ ڈاکٹر مشتاق آئی پٹیل ‘ڈاکٹر سعادت شریف اردو یونیورسٹی ‘ ڈاکٹر حامد اشرف اودگیر‘ڈاکٹر جہانگیر علی کنوینر سمینار و صدر شعبہ اردو ویمنس ڈگری کالج نلگنڈہ‘ڈاکٹر عزیز سہیل‘ڈاکٹر حامد ماہتاب‘ڈاکٹر عبدالقدوس اور دیگر اساتذہ و ریسرچ اسکالرز موجود تھے۔

 ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی نے کہا کہ جہاں تک اردو اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بات ہے کمپیوٹر‘اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ کی سہولتیں ہمارے سامنے دستیاب ہیں ۔ کمپیوٹر میں ان پیج اردو‘ یونیکوڈ اور گوگل وائس ٹائپنگ سے اردو لکھنے کی سہولت ہے۔ اساتذہ اردو اور طلبا ان سہولتوں سے استفادہ کریں اور اپنی تعلیمی پیشرفت میں اردو کو ٹیکنالوجی سے جوڑتے ہوئے کام کریں ۔ انٹرنیٹ پر اردو ادب سے متعلق بیش قیمت مواد موجود ہے ایک استاد اردو اپنے طلبا کے واٹس اپ اور فیس گروپ بنا کر ان معلومات کو طلبا کے مطالعے کے لئے پیش کرسکتا ہے۔ گوگل پلے اسٹور میں کلیات اقبال کلیات غالب اور دیگر اہم کتب دستیاب ہیں ۔ اردو وکی پیڈیا سے کسی بھی موضوع پر اردو میں مواد حاصل کیا جاسکتا ہے۔ مسابقتی امتحانات کی تیاری کے لئے طلباء کی آن لائن رہبری کی جاسکتی ہے۔

سوشل میڈیا سے اردو رسم الخط کا فروغ ہورہا ہے۔ گری راج کالج شعبہ اردو کے جانب سے ’’فون میں اردو گھر گھر میں اردو‘‘ مہم کو عالمی سطح پر مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔ طلبا کو پابند کیا جائے کہ وہ اردو میں ہی پیغامات لکھا کریں ۔ طلبا کی تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارنے کے لئے ان کی تحریر کو اردو بلاگ پر پیش کیا جائے۔ یوٹیوب پر مختلف شعرا اور ادیبوں سے متعلق ویڈیوز ہیں جنہیں طلبا کو دکھایا جائے ۔

آج اردو ٹیکنالوجی سے جڑ رہی ہے لیکن اس ٹیکنالوجی کو اساتذہ اور طلبا فروغ اردو اور فروغ تعلیم کے لئے استعمال کریں اور ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہونے کے لئے مختلف کالجوں کے طلبا اور اساتذہ معلومات کا تبادلہ سوشل میڈیا گروپس سے کریں ۔ نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ وقت کی قدر کریں اور معلومات کے اٹھ رہے طوفان میں اپنے لئے کیا بہتر ہے اسے ہی استعمال کریں ۔ ہم سماج سے کٹ گئے ہیں اور اپنے ہی گھر میں والدین اور رشتے داروں سے سوشل میڈیا سے بات کر رہے ہیں اس رویے میں توازن لانے کی ضرورت ہے۔

سوشل میڈیا پر اردو استعمال کرتے ہوئے روزگار کے مواقع بھی ہیں جن سے واقفیت ضروری ہے۔ تقریب کے اختتام پر مہمانوں کو تہنیت پیش کی گئی اور مقالہ نگاروں کو اسنادات دئے گئے۔ ڈاکٹر جہانگیر علی صدر شعبہ اردو ویمنس ڈگری کالج نلنگنڈہ نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

تبصرے بند ہیں۔