وزیراعظم نریندرمودی کہ نام کھلا خط
محترم وزیراعظم صاحب،
میں اس خط میں نا تو نوٹ بندی کی بات کرونگا
نا تو فوجیوں کہ مرنے کی بات
نا گجرات فساد کی
اور یقین کیجیے میرا نا تو تین طلاق اور نا مسلم پرسنل لا کی بات کے لیے یہ خط لکھا
تب آپ سوچ رہے ہونگے کہ تب کیوں خط لکھا؟
اک مسلم نوجوان خط لکھے اور ان موضوعات کی بات نا کرے عجیب لگتا ہے نا؟
آج ۲۶ دسمبر تھا کل آپ ممبئ آے تھے سوچا روک کر پوچھ لوں وہ سوال جو دو مہینے سے زیادہ پورے ملک میں گردش کر رہا ہے سب نے اس پر کچھ نا کچھ کہا کسی نے اپنی روٹی سینکی کسی نے کچھ نہیں کہا کچھ تو وہ آپ تھے۔
وہ سوال ہے نجیب کہاں ہے؟
جی عزت مآب۔
خدارا بتا دیجیے نجیب کہاں ہے؟
آپ یہ وی سی کی طرح یہ نہیں کہ سکتے کہ میں ذمہ دار نہیں ہوں اس کے لیے۔
بلاشبہ آپ ہی ذمہ دار ہیں کیونکہ آپ دلی پولس آپ ہی کہ ہے۔
صاحب آپ کو اس کی ماں کہ آنسوؤں کا واسطہ۔
کبھی سوچ کر تو دیکھیے کہ آپ کی ماں تڑپتی بلکتی ہر دروازہ کھٹکھٹاتی کہ میرا لال کہاں ہے۔
خدارا اس معاملے کو تو سیاست سے دور رکھیے
اس بے بس لاچار ماں کی سن لیجئے۔
اس ماں کے روتے چہرے میں اپنی ماں کو تو دیکھیے صاحب۔
کیا پتا آپ کہ ایک حکم سے شاید اس کے لال کا حال مل جاے۔
فقط
آپ سے امید لگاے بیٹھا آپ کہ ملک کا ایک دوسرے درجہ کا شہری۔

(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
تبصرے بند ہیں۔