موجودہ حکومت کے پانچ سال اور عوام کی بدترین حالت

محمد وسیم

جمہوری حکومت میں عوام ایک ایسی طاقت ہوتی ہے جو عوام مخالف پارٹیوں کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی پوری طاقت رکھتی ہے، یہی وجہ ہے کہ تمام سیاسی پارٹیوں کے منشور میں عوام کے مفادات کو اولیّت دی جاتی ہے، اگر سیاسی پارٹیاں اپنے کئے گئے وعدوں کو پورا نہ کریں اور عوام کے مفادات کا خیال نہ رکھیں تو عوام آپسی اتحاد سے اگلے الیکشن میں اس پارٹی کو حکومت سے بے دخل کر سکتی ہے، ہندوستان کی آزادی کے بعد سے لے کر اب تک مختلف سیاسی پارٹیاں بالخصوص کانگریس نے عوام کے مسائل ختم کرنے میں ناکام رہی ہے، گزشتہ کئی بار کانگریس کو حکومت کرنے کا موقع ملا ہے اگر اس نے سچائی سے عوامی مفادات کا خیال رکھا ہوتا تو آج اس کی یہ حالت نہ ہوتی، ہندوستان کی عوام کانگریس سے پریشان ہو کر بھارتی جنتا پارٹی کے نعرے "سب کا ساتھ سب کا ساتھ وکاس” کے دھوکے میں آ کر اس کو فتح  دلائی مگر اس حکومت نے عوام کے مسائل ختم کرنےکے بجاۓ عوام ہی کو بے روزگار اور مہنگائی کے سامنے بے بس بنا دیا۔

بھارتی جنتا پارٹی کی موجودہ حکومت کی پانچ سالہ کارکردگی سے عوام مایوسی کا شکار ہے، موجودہ حکومت نے جن اہم بنیادوں پر ووٹ مانگے تھے ان میں سے اس نے کوئی ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا، ہر شخص کو 15 لاکھ کی ادائیگی، بے روزگاری اور غریبی کا خاتمہ، رشوت خوری پر قدغن، دو کروڑ لوگوں کو نوکری وغیرہ، حکومت نے اپنے وعدوں سے عوام کو نہ صرف گمراہ کیا بلکہ مایوس بھی کیا، حیرت در حیرت تو یہ ہے کہ حکومت نے راتوں رات نوٹ بندی کا اعلان کر کے کروڑوں لوگوں کو پیسوں کی موجودگی کے بعد بھی بھوکے رہنے پر مجبور کر دیا کیوں کہ جو رقم ان کے پاس تھی وہ ایک اعلان کے بعد ہی کاغذ کا ٹکڑا بن گئی تھی، اس کے بعد نوٹ بندی نے کروڑوں لوگوں کے کاروبار کو اتنا متاثر کیا کہ وہ بے روزگاری کی حالت میں آ گئے، یہی وجہ ہے کہ آج ہر شخص موجودہ حکومت سے انتہائی پریشان ہے، اگر مثبت اور تعمیری ذہن کے افراد الیکشن کے وقت باہمی اتحاد کا ثبوت دیں تو کسی بھی سیاسی حکومت کو عوام پرست حکومت پر مجبور کیا جا سکتا ہے اور عوام مخالف حکومت کو اقتدار سے بے دخل بھی کیا جا سکتا ہے۔

قارئینِ کرام ! بھارتی جنتا پارٹی کی موجودہ حکومت نے اپنی خراب کارکردگی سے عوام کو مایوس کیا ہے، جس عوام نے موجودہ حکومت کو مہنگائی، بے روزگاری اور بھکمری پر قابو پانے کے لئے ووٹ دیا تھا اسی عوام کو اس حکومت نے مہنگائی اور بے روزگاری تحفے میں دیا ہے، نوٹ بندی کی وجہ سے سیکڑوں لوگوں کی جانیں گئیں، گاۓ کے نام پر مسلمانوں کو قتل کیا گیا، اونچی ذات کے نام پر دلتوں کو جلایا گیا، کسانوں کو خودکشی کرنے پر مجبور کیا گیا، حالت تو یہ ہے کہ ہندوستان کی مختلف یونیورسٹیوں کی پرامن اور آزاد خیال فضا کو بھی خراب کرنے اور تعلیمی معیار کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی، غرض کہ اس حکومت سے عوام کے ساتھ ساتھ تعلیم یافتہ افراد بھی پریشان ہیں، میں اب آخر میں آپ سے مخاطب ہو کر کہتا ہوں کہ اگر آپ بھی ان تمام مسائل سے پریشان ہیں تو جس طرح سے بھارتی جنتا پارٹی نے عوام کو نوٹوں سے مار کی تھی ہم بھی موجودہ الیکشن میں اِس ناکام حکومت کو ووٹوں سے ایسی مار ماریں کہ بھارتی جنتا پارٹی کا غرور خاک میں مل جائے.

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔