بشارت علی
(پی ایچ ڈی اسکالر ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی)
اب یوں نیا حربہ اک آزمایا جا رہا ہے
نفرت کو آپس میں پھیلایا جا رہا ہے
ظالم اب معصوم کی جان لے رہا ہے
مظلوم کو قاتل اب ٹھہرایا جا رہا ہے
لاشوں کو تو زیر پا روندا جا رہا ہے
عوام کو کچھ اور ہی دکھایا جا رہا ہے
باغ کے دلربا گلوں کو روند کر
کشمیر کو لہو میں نہلایا جا رہا ہے
عاجز ظلم کے ہم پر پہاڑ توڑ کر
صبر کو ہمارے آزمایا جا رہا ہے
تبصرے بند ہیں۔