حمد باری تعالی

عبدالکریم شاد

مرا خالق، مرا مالک، مرا رازق ہے تو مولی
رضا تیری مجھے مل جائے یہ ہے آرزو مولی

زمیں تا آسماں تیری حکومت، سلطنت تیری
ترے جلوے نمایاں ہیں جہاں میں کو بہ کو مولی

تمنا ہے ترے دیدار کی چشم معاصی کو
ہے دل میں دیکھنے کی تجھ کو حسرت دو بہ دو مولی

میں دل میں، مسجدوں میں، خدمتِ انساں میں، قرآں میں
سدا کرتا ہی رہتا ہوں تری ہی جستجو مولی

تو میرے نفس کو پابند کر اپنی اطاعت کا
نہ بن جاؤں کہیں فتنوں میں اپنا ہی عدو مولی

میں اس لائق نہیں ہوں، تجھ سے کچھ بولوں، زباں کھولوں
تلاوت کی جو قرآں کی تو کر لی گفتگو مولی

مجھے بھی اپنے ان بندوں میں شامل کر شفاعت پر
زمانے میں کیا ہے تو نے جن کو سرخ رو مولی

تبصرے بند ہیں۔