ٹھہریے! نشہ آپ کو پی رہا ہے، آپ نشے کو نہیں

ذوالقرنین احمد

اللہ تعالیٰ نے انسان کو اس دنیا میں پیدا کیا اور اسے تمام جانداروں میں افضل بناکر  اشرف المخلوقات کا درجہ دیا، سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت دی، انسان کا جسم اللہ تعالیٰ کی امانت ہے اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں کی جانوں کو جنت کے عوض خرید لیا ہے، جب کوئی چیز بک جاتی ہے تو اس پر ہمارا کوئی حق باکی نہیں رہتا، اسپر اسکے مالک کا پورا حق ہوتا ہے اسی طرح جب اللہ تعالٰی نے ایمان والوں کی جانوں کی قیمت جنت لگائی ہے تو پھر ہم اب اللہ تعالیٰ کی غلامی میں آگئے اب ایمان والوں کو اپنی مرضی سے جینے کا کوئی حق نہیں اب اسے اللہ کے قانون کے مطابق جو اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے زریعے ہم تک پہنچائیں ہے اس پر عمل کرنا ضروری ہے، لیکن شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے وہ ہر لمحہ طاق‌میں رہتا ہے کے اسے موقع ملے کب ایمان والوں کو صراط مستقیم سے ہٹا دیں اور انکی دنیا و آخرت کو برباد کردیں، انسان کے اندر خواہشات کا مادہ ہوتا ہے اور وہ اسکی تکمیل کیلئے جلد بازی کرتا ہے، ہم اپنے معاشرے کا جائزہ لے تو پتہ چلتا ہے کس طرح آج ہر کوئی خواہشات کے کی تکمیل میں لگا ہوا ہیں اسے اس بات کی بھی فکر نہیں کے وہ جو کرنے جارہا ہے وہ صحیح ہے یا غلط حرام ہے یا  حلال ہے۔

 انھیں میں سے ایک بری اور حرام خواہش” نشہ ” ہے جس کا سب سے زیادہ شکار ہمارے نوجوان ہورہے ہیں، جو اسے فیشن سمجھ کر استعمال کر رہے ہیں اور دیگر اسکے عادی ہوتے جا رہے ہیں، کوکین،گانجہ،افیوم،ہروئن، چرس، ایم ڈی کوریکس،وغیرہ  یہ کچھ منشیات کے نام ہیں جسکا استعمال آج کل اسکول،کالج، یونورسٹی کے لڑکے لڑکیوں میں تیزی سے بڑھتا جارہا ہیں، جسکو اپنے جسم میں انجیکٹ کرکے کچھ لمحے کیی لزت حاصل‌کی جاتی ہیں، جس کے استعمال سے مختلف اقسام کی بیماریاں پیدا ہورہی ہیں، شراب نوشی سے انسا‌ن کی عقل ماؤف ہوجاتی ہے اور وہ نشہ کی حالت میں کیا کر گزرتا ہے اسے خود بھی خبر نہیں ہوتی،شراب نوشی کی وجہ سے جگر کا بڑھنا، دل کا دورہ، یادداشت کمزور ہونا، آنکھیں سے دیکھأی نہ دینا جیسے مضر اثرات ہوتے ہیں، تمباکو،گٹکا، سگریٹ نوشی سے منہ، آنت، جگر، کے کینسر کا خطرہ لاحق ہوتا ہیں، افیون، گانجہ، چرس، ایم ڈی، وغیرہ سے دماغ کمزور ہوجاتا ہے، انسان اپنا توازن برقرار نہیں رکھ سکتا، یہ تمام منشیات کا جو لوگ استعمال کرتے ہیں، وہ اپنی موت کو گلے لگا رہے ہیں۔

منشیات کے استعمال سے بچانے کیلے ہمیں اپنے معاشرے کے اندر اپنے گھر کے اندر اپنے بچوں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہیں، کہی آپکا بچہ غلط دوستوں میں تو نہیں رہتا، کہی آپکا بچہ رات دیر تک باہر رہتا ہے، کہی آپکے بچہ ہر وقت ڈپریشن میں رہتا ہیں، تو ان باتوں کا نوٹس لیجے آپکے بچوں کو آپکی ضرورت ہیں اپنے بچوں کو وقت دیجئے کہی وہ اپنے پن کا احساس پانے کیلے کہی غلط راہ اختیار نہ کرلیں، آجکل کالج کے نوجوان سب سے‌زیادہ شراب نوشی کا شکار ہورہے ہیں شراب کو ام الخبایث کہاں گیا ہے، یہ تمام برایٔیوں کی جڑ ہے، اسلام ہر اس چیز سے روکتا ہیں جہاں سے برائی کا خطرہ لاحق ہو، شراب پر اللہ تعالٰی نے لعنت فرمائی ہے، آج اگر معاشرے کو ان تمام برایٔیوں سے نہیں بچایا گیا، یا بچانے کی کوشش نہیں کی گی تو یہ معاشرہ ایک بڑی تباہی کے دھانے پر کھڑا ہوا ہیں، اسی کے پیش نظر جماعت اسلامی کے تحت نشے کا ناش، دیش کا وکاس، کے عنوان پر ریاست گیر مہم ۲ اکتوبر تا ۸ اکتوبر تک چلائی جارہی ہیں یہ صرف کسی ایک تنظیم کا کام نہیں ہیں اس‌میں ہر انسان کو آگے بڑھ کر کام کرنے کی ضرورت ہیں۔ کیونکہ

میخانے میں کس نے کتنی پی خدا جانے 

میخانا میری بستی کے کئی گھر پی گیا

تبصرے بند ہیں۔