مضطرب آپ کے بِنا ہے جی

یہ محبّت بھی کیا بلا ہے جی

افتخار راغبؔ

مضطرب آپ کے بِنا ہے جی

یہ محبّت بھی کیا بلا ہے جی

.

جی رہا ہوں میں کتنا گھُٹ گھُٹ کر

یہ مِرا جی ہی جانتا ہے جی

.

میرے سینے میں جو دھڑکتا ہے

میرا دل ہے کہ آپ کا ہے جی

.

آپ اس کو بُرا سمجھتے ہیں

اپنا اپنا مشاہدہ ہے جی

.

اتنے معصوم آپ مت بنئے

آپ لوگوں کو سب پتا ہے جی

.

کیا بتاؤں کہ کتنی شدت سے

تم سے ملنے کو چاہتا ہے جی

.

چند یادیں ہیں چند سپنے ہیں

اپنے حصّے میں اور کیا ہے جی

.

آپ کا دیکھنا قیامت ہے

مرنے والا بھی جی اٹھا ہے جی

.

اہلِ فرقت کی زندگی راغبؔ

زندگی ہے کہ اِک سزا ہے جی

تبصرے بند ہیں۔