نیادور کا رثائی گوشہ ادب و ثقافت کا ممزوج
محمد رضا ایلیا
نیادور کا ہر شمارہ ریسرچ اسکالرس اور یونیورسٹیوں کے اردو شعبوں سے الحاق اساتذہ کے لیے مشعل راہ و تحقیقی دستاویز ہے۔ ادباء، شعرأ، محققین، ناقدین اس ادبی رسالہ ” نیا دور“ سے مستبعد نہیں کرسکتے ہیں۔ صحیح معنوں میں نیادور ادبی دنیا کا خاص رکن ہے جس کے بغیر ادب ادھورا سا لگتا ہے۔ اس کا اشتہاد خود ادباء، شعرأ، محققین، نا قدین ہیں۔ اس جریدہ کا ہر مجزا مخصوص جہت پر مشتمل ہوتا ہے جو قارئین کی علمی اور ادبی تشنگی کو کسی حد تک سیراب کرتا ہے۔ یہ کارہائے مشقت سہل و آسان نہیں ہے۔ مضامین کا انتخاب اور ادبی گوشہ کا انتخاب علمی سرمایہ، شخصی صلاحیت پر دلالت کرتا ہے۔
ڈاکٹر وضاحت حسین رضوی اور ڈاکٹر سہیل کی ذو معنی اور دور اندیش فکری جہات نے اردو دوست و اردو بستیوں کے اولوالعزم نباض ادب، مشاہیرعلم و دانش، فراخ حوصلہ شخصیت اوربا ذوق نوجوانوں کو اپنی طرف ملتفت کرلیا ہے۔ اس ماہ اکتوبر 2018 کا رثائی ادب گوشہ میں کافی اہم اطلاعات و معلومات کے مخازن ہیں۔ نیادور میں رثائی ادب کے حوالے سے ایسے مضامین، سلام وقطعات، مر ثیہ اور تاثرات وغیرہ موجود ہیںجو توجہ مر کز ہیں۔
نیادور کی ادارت کاعہد سنبھالنے کے بعد جناب عاصم رضا نے پہلا شمارہ اپنی ادارت میں شایع کیا ہے جس کے بیشتر مضامین رثائی ادب پر مشتمل ہیں۔ چونکہ رثائی ادب اردو ادب کا جز خاص ہے۔ اس لیے یہ شمارہ بھی ادباء، شعرأ، محققین، ناقدین، محرروں کی نظر میں دلچسپی، ذوق مطالعہ کا مرکز رہا۔ اس شمارے میں پروفیسر شارب ردولوی کا مضمون ”عصر حاضر میں رثائی ادب “ ہے جس میں انہوں نے اپنی علمی صلاحیت کے ساتھ رثائی ادب کی صورت حال کا بخوبی جائزہ لیا ہے۔ اس کے علاوہ پروفیسر علی احمد فاطمی نے مرثیہ کی جمالیات پر خاصی روشنی ڈال قارئین کو ادبی حیثیت کا احساس دلایا ہے۔ بابا ئے قوم مہا تما گاندھی کی جینتی کی مناسبت سے جناب سلیم احمد کا مضمون تحقیقی ہے۔ انہوں نے بہت محنت و مشقت سے مضمون تحریر کرکے گاندھی جی کی خدمات کے متعدد پہلوؤں کو بخوبی اجا گر کیا ہے۔
اداریہ کے مطالعہ اس بات کا اندازہ ہوا کہ جناب سید عاصم رضا نے کس قدر محنت اور کدوکاوش سے کام لیا ہے۔ ایڈیٹر نے ابا ء، نقادوں، نوجوان قلمکاروں کورثائی ادب کی جانب رغبت دلانے کے ساتھ آگاہی بھی فرمائی ہے۔ عادل فراز، ریحان حسن، مرزا شفیق حسین شفق، روشن تقی معصوم زہرا، تبسم صابر کے مضامین کی وساطت سے رثائی ادب کی اہمیت و خاصیت واقفیت حاصل ہوئی۔ کاظم جرولی نیر سلطانپور، نیر جلالپوری، بلونت سنگھ، منور وغیرہ کے سلام قابل مطالعہ ہیں۔
٭٭٭
تبصرے بند ہیں۔