واٹس ایپ گروپ و تبصرے
ازرق سماوی
اگر آپ واٹس ایپ چلاتے ہیں تو کچھ گروپ باز لوگوں نے آپ کو آپ کی اجازت کے بغیر ہی مختلف گروپوں سے جوڑ دیا ہو گا۔ بسا اوقات تو گروپ بندی کرنے والے صاحب سے آپ کی شناسائی بھی نہیں ہوتی۔ گروپ میں داخلہ کے بعد پتا چلتا ہے کہ گروپ میں کیا کیا ہاہاکار مچی ہوئی ہے۔ رفتہ رفتہ آپ بھی گروپ بندیوں کے قائل ہو جاتے ہیں۔ بعض گروپ بندیاں خاص مقصد کے لئے ہوتی ہیں۔ مثال کے طور ادبی گروپ بندی گرچہ کہ ان میں اکثریت بے ادبوں کی ہوتی ہے۔ ادبی گروپ کی ایک خاص بات یہ ہے کہ ادبی گروپ میں ادبیات سے زیادہ واہ واہ یعنی واہیات ہوتی ہے۔ اس واہیات کے بغیر یہ گروپ نامکمل سا لگتا ہے۔ واہیات ایک ہمہ گیر کلمہ ہے جس میں واہ واہ کے علاوہ بہت خوب، کیا خوب، بہت اچھے شاندار جیسے سارے کلمات غیر شعوری طور پر شامل ہیں۔ اس کے بعد دعائیں اور شکریہ کا جو طویل رسمی سلسلہ چل نکلتا ہے وہ بھی اسی ضمن میں آتا ہے۔ صاحبان ادبیات اپنی کاوشیں یا زیادہ تر دوسروں کی کاوشیں پوسٹ کرنے کے بعد لمحہ بہ لمحہ اپنی پوسٹ پر واہیات کا بے صبری سے انتظار کرتے رہتے ہیں۔ اگر کسی صاحب نے کسی پوسٹ پر اپنی پوسٹ کردی تو اول الذکر پوسٹ کرنے والے صاحب کو بڑا گراں گزرتا ہے۔ کبھی کبھی یہ گرانی اس قدر بڑھ جاتی ہے کہ وہ صاحب اپنی پوسٹ دوبارہ اور سہ بارہ گروپ میں ڈال دیتے ہیں اور زبردستی داد واہیات طلب کر نے کی کوشش کرتے ہیں۔ بعض دفعہ بے تکلفی کا مظاہرہ کر کے پرسنل میں درخواست بھی کرڈالتے ہیں۔ اگر آپ وہاں ان کی درخواست نہیں پڑھ سکے یا آنلائن نہیں آ سکے تو وہ صاحب آپ کو کال کرنے سے نہیں بھی چوکتے اور بڑی ہی عاجزی کے ساتھ آپ سے داد واہیات کی درخواست کرتے ہیں۔ مختلف چینلوں پر کچھ خاص نشریوں کی طرح واٹس ایپ پر بھی کسی پوسٹ کا متعدد بار نشر کیا جانا واٹس ایپ گروپ کی اہم خصوصیات میں شامل ہے۔ یہ بات الگ ہے کہ پہلی بار پوسٹ کرنے والے صاحب کو یہ بات بڑی ہی ناگوار گزرتی ہے جیسے کسی نے ان کی پوسٹ چوری کر کے ڈال دی ہو ‘ جب کہ وہ خود بھی اسی پوسٹ کوکسی دوسرے گروپ سے لے کر یہ رائج الوقت عمل انجام دے چکے ہوتے ہیں۔ چاہے جو بھی ہو کسی پوسٹ کے باربار گردش کرنے سے ‘ اس کے معیار سے قطع نظر ‘ تعلیم کا ایک اہم رکن یعنی اعادہ پر عملداری ہوتی رہتی ہے اور مختلف گروپوں میں پوسٹ کے معیار کے مطابق علم کی شمع جلتی رہتی ہے۔
ایک سب سے بڑا اخلاقی مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب تازہ تازہ کوئی قابل واہیات ادبیات وارد ہوئی ہو اور بڑی بے تابی سے آپ نے قلت ڈیٹا کے باوجود ڈیٹا آن کیا ہوتاکہ اسے فی الفور گروپ میں شامل کیا جائے، لیکن آپ کو کسی کی موت سے اس قدر تکلیف نہیں ہوئی ہوگی جس قدر وہاں پر کسی نامعلوم کی موت کی خبر پڑھ کر ہوئی۔ کیونکہ گروپ میں انا للہ اور مغفرت کی دعاؤں کا سلسلہ توڑنا بڑے دل گردے کا کام ہوتا ہے۔
واٹس ایپ گروپ کے بھی کچھ آداب ہوتے ہیں جن کے دم پر یہ گروپ قائم ودائم ہیں۔ مثال کے طور پر آپ نے کوئی پوسٹ کی اور چند لوگوں نے آپ کو آپ کی پوسٹ کی وجہ سے سراہا تو آپ کو بادل خواستہ یا ناخواستہ تشکر کے کلمات ٹائپ کرنے کے لئے محنت کرنی ہوگی جو شاید پوسٹ کرتے وقت آپ نے نہیں کی ہوگی، کیونکہ کاپی پیسٹ میں بس ذرا سا ہی تو وقت لگتا ہے، تھوڑا اور وقت صاحب تحریر کا نام ہٹانے کا شامل کر لیجیے۔ بہر کیف اگر کسی نامعلوم صاحب نے آپ کی پوسٹ پر پسندیدگی کے لئے مخصوص 90 ڈگری کا افقی انگوٹھا دکھایا تو آپ کو بھی تبسم زیر لب والی گہری زرد منڈی دان کرنی ہوگی۔ ورنہ آپ بد اخلاق کہلائیں گے اور آئندہ آپ کو اپنے طبع زاد پوسٹ پر بھی تبصروں سے محروم ہونا پڑ سکتا ہے۔ تبصروں کی اہمیت وافادیت اور ڈیجیٹل زندگی میں اس کی فعالیت اور اثراندازی سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ تبصروں کی بنیاد پر دوستیاں قائم ہوتی ہیں اور دشمنیاں جنم لیتی ہیں۔ واٹس ایپ گروپ کے تبصروں پر اگر غور کیا جائے تو اسے مندرجہ ذیل اہم زمرہ جات میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
مبنی بر حقیقت تبصرے: اس سے صاحب پوسٹ کے دل ودماغ پر برا اثر پڑتا ہے اور صاحب پوسٹ اور تبصرہ نگار کے درمیان ایک قسم کی آنلائن سرد جنگ کا آغاز ہوجاتا ہے۔ صاحب پوسٹ موقع کی تاک میں جٹ جاتا ہے تاکہ تبصرہ نگار کے کسی پوسٹ پر اپنے تبصرے کا بم مارے اور اپنے بوجھ کو ہلکا کر سکے۔
اول تبصرے: عموما یہ تبصرے کسی ناشناسا صاحب کی پوسٹ پر ہوتے ہیں یا ایسے صاحب کی پوسٹ پر جن کی خارجی زندگی کی پوسٹ کے بارے میں آپ کی معلومات یقینی ہے پر رسائی کی کوئی سبیل نہیں بن پا رہی ہے۔ آپ اول تبصروں کے ذریعہ صاحب پوسٹ پر اخلاقی دباؤ بنانے کی شروعات کرتے ہیں۔ یہ تبصرے اپنی ساخت اور حجم کے لحاظ سے بہت مختصر اور پر تکلف ہوتے ہیں۔ ان تبصروں میں انگشت نمائی اور رونمائی کا رواج عام ہے۔
رسمی تبصرے: عموماً اس زمرہ کے تبصرے جذبات سے عاری ہوتے ہیں۔ یہ یاتو تبادلے کے طور پر کیے جاتے ہیں یا صاحب پوسٹ کی خصوصی درخواست پر، زبان وبیان کی باریک پرکھ اور صاحب پوسٹ اور تبصرہ نگار کے تعلقات کے نوعیت کی سمجھ کے ذریعے اس زمرہ کے تبصروں کی درجہ بندی کی جا سکتی ہے۔
چاپلوس تبصرے: یہ تبصرے رسمی تبصروں سے ذرا اوپر اٹھ کر ہیں۔ یہ تبصرے خالص تعلقات کی بنیادوں پر قائم ہوتے ہیں۔ ان تبصروں سے حقیقی دنیا میں کافی کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ ان ہی تبصروں کے دم پر کامیاب زندگی جینے کا سلیقہ آتا ہے‘ ان تبصروں کی بھرمار کی مار مار کے اچھے اچھے زبر کو زیر کیا جاسکتا ہے۔ ایسے تبصروں کی واٹس ایپ گروپ کی دنیا میں کافی کھپت ہے۔
خنسی تبصرے: یہ تبصرے یاتو مبنی بر حقیقت تبصروں کی جوابی کاروائی ہوتے ہیں یا ایک عرصہ کے انتظار کے بعد کسی خاص شخص کے لئے کسی خاص شخص کی طرف سے دیا جانے والا آنلائن تحفہ جو دلوں کی تنگ دامانی کے باوجود سخاوت قلبی سے دیا جاتا ہے۔ کبھی کبھی ان تبصروں میں سیاہ الفاظ کے درمیان چمکتی ہوئی حقائق کی جھلک صاف نظر آتی ہے۔ اس طرح کے تبصروں سے گروپ میں ہی گروپ بندیوں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔ ایسے موقعوں پر صاحب پوسٹ اور خنسی تبصرہ نگار کی قوتوں کا موازنہ بہ آسانی جمہوری بنیادوں پر کیا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ گروپ بندیوں کے اعتبار سے بھی تبصروں کی اقسام پائی جاتی ہیں مثلا موڈیئل تبصرے‘ الل ٹپ تبصرے اور دل پھینک تبصرے وغیرہ۔
گروپ کے اندر سب سے اہم کردار گروپ ایڈمن کا ہوتا ہے جو اراکین گروپ کے درمیان سب سے معروف چہرہ ہوتا ہے۔ داخلہ اور اخراج کے جملہ اختیارات گروپ ایڈمن کے پاس ہی ہوتے ہیں کیوں کہ وہ گروپ کا خالق ہوتا ہے اور اپنی پسند سے لوگوں کا داخلہ لیتا ہے‘ کبھی کسی رکن گروپ کی درخواست پر بھی داخلہ دیتا ہے لیکن بے جا دخل اندازی پر وہ گروپ سے بے دخل بھی کردیتا ہے۔ اس کی حیثیت ایک کلاس ٹیچر کی سی ہوتی ہے جو بار بار اپنے بچوں کو نصیحت پلاتا رہتا ہے اور جب کوئی اس کی بات پرکان نہیں دھرتا تو کان پکڑ کے کلاس سے باہر کردیتا ہے۔ پھر وہی کلاس سے بے دخل کیا ہوا بچہ ایک کامیاب گروپ باز بن کر نکلتا ہے اور گروپ بازی میں اپنے استاد کو بھی مات دے دیتا ہے۔ گروپ نکاسی اور گروپ سازی کا یہ سلسلہ شناسا در شناسا وناشناسا چلتا رہتا ہے جس سے واٹس ایپ کی غذائیت میں بڑھوتری ہوتی ہے اور ہمارے انٹرنیٹ ڈیٹا میں کمی!
تبصرے بند ہیں۔