ہندو دھرم کی بنیادی کتب

شیخ  راحل عدیم

نام کتاب   :   ہندو دھرم کی بنیادی کتب

مصنف:    ڈاکٹر محمد احمد

ترتیب و تحقیق :  محمد اشفاق عالم ندوی

صفحات  :   ۱٦٨

اشاعت  :    اپریل ٢٠٢٣

ناشر :    مرکزی مکتبہ اسلامی پبلشرز

                      ہندوستان مختلف مذاہب کا گہوارہ ہے۔ یہ اس ملک کی خصوصیت ہے کہ اس کی تہذیب و تمدن میں کثریت کا عنصر ہمیشہ سے غالب رہا ہے۔ اس ملک میں ہندو مت،   بدھ مت،    جین مت،   سکھ مت اور اسلام کے ماننے والے کثیر تعداد میں رہتے ہیں۔ موجودہ دور میں کچھ شر پسند عناصر اقتدار میں آگئے ہیں۔ جو ہندوتوا کے قیام کے سلسلے میں اپنی ان تھک محنت و جدوجہد کر رہے ہیں۔ جو دیگر کتابوں کے ساتھ منو اسمرتی سے بھی بہت متاثر ہیں۔ بلکہ یہ کہا جائے تو بہتر ہوگا کہ یہ اس کو  اپنا قانون و دستور  تسلیم کرتے  ہیں۔ یہ منو اسمرتی  وہی ہے جو کاسٹ سسٹم کو سپورٹ کرتی ہے۔  ایسے محسوس ہوتا ہے کہ یہ تعلیمات محض  قیاس آرائی پر مبنی  ہیں۔اور  تاریخ شاہد ہے کہ ان تعلیمات پر مبنی سماج ظلم و جور کا دلدادہ رہاہے۔

 ملک کی یہ کچھ صورتحال ہے جو ہم کو دعوت دیتی ہے، کہ ہم ان کی بنیادی تعلیمات یا کتابوں کا علم حاصل کریں، تاکہ ہم لاعلم لوگوں کی رہنمائی کر سکے، تنقید اور اسلامی تعلیمات کو تقابلی پیش کر سکیں۔ اگر ہم ان کی زبان نہیں جانتے ہیں، اس سلسلے میں ان لوگوں سے استفادہ کیا جانا چاہیے، جو ان کی زبان یا مذہب کا گہرا مطالعہ رکھتے ہیں۔

              اس مناسبت سے  ڈاکٹر محمد احمد صاحب سابق ایڈیٹر” ماہ نامہ کانتی "کے مضامین کا مطالعہ  بہتر ہو سکتا ہے،   جو محترم نے مارچ 1993 میں دعوت کے مخصوص شمار ہ”ہندوستانی  مذاہب نمبر“ کے لیے لکھے تھے۔ ان مضامین کو حوالوں کی تحقیق کے بعد محترم محمد اشفاق عالم ندی صاحب نے کتابی شکل میں ترتیب دیا ہے۔  فاضل مصنف نے اپنے ان مضامین میں ہندو دھرم کی بنیادی کتابوں( وید،   پران،   رامائن،   مہابھارت،   شری مد بھگوت گیتا اور منو اسمرتی وغیرہ ) کا کم صفحات میں جامع تعارف پیش کیا ہے۔ مختصراً یہ کہ:

 وید :    

            ہندومت کی سب سے مقدس کتاب ہے،    وید چار ہیں۔  ریگ وید،   یجروید،   سام وید،   اور اتھروید، ہندو محققین و پنڈتوں کا یہ عقیدہ ہے کہ یہ سب سے قدیم کتب ہیں۔ اور وید کو خدا کا کلام  اور  اسکا کا   ذاتی علم مانتے ہیں۔

پران :

ہندو دھرم کی اصل  بنیاد وید ہے، لیکن اس‌ بنیاد کو مضبوط و مستحکم پران بناتا ہے۔ پرانوں کی تعداد اٹھارہ ہیں۔ عموما ان اٹھارہ مہاپرانوں کو  ہی پران کہا جاتاہیں۔ پرانوں میں رشیوں،  دیوی دیوتاؤں کی سوانح حیات، واقعات  اور کہیں کہیں مذہبی احکام و اخلاقی تعلیمات  وغیرہ موضوعات پر بحث  کی گئ ہیں۔

رامائن و مہابھارت :

ہندوستان میں دو  رزمیہ نظمیں بہت مشہور ہوئیں جن میں سے ایک رامائن اور دوسری مہابھارت ہے۔ یہی وہ کتابیں ہیں جن کو بعد کے زمانے میں دھرم شاستر (شریعت کی کتاب) کے طور سے تسلیم کیا جانے لگا۔

شری مد بھگود گیتا :

اس نے ہندوستانی اذہان پر گہرا اثر چھوڑا ہے۔ اس میں فلسفہ، توحید،  شرک،   معرفت، تخلیق کائنات، موکش (نجات) اوتار واد، وحدت ادیان اور روح کی لطیف بحثیں فلسفیانہ اور خوش انداز میں پیش کی گئی ہیں۔

منو اسمرتی :

            منواسمرتی نے ہندستانی سماج کو بہت متائثر کیا ہے۔ اس  کی تصنیف کے بعد ہندستانی سماج میں طبقاتی نظام کا فروغ بہت تیزی سے ہوا،   پہلے بھی طبقاتی تصورات موجود تھے، لیکن منواسمرتی کے منظر عام پر آنے سے اس کو سماجی حیثیت حاصل ہوگئی۔

            مصنف نے ان کتابوں کے زمانۂ تصنیف، منتروں،   شلوکوں، ابواب اور کانڈ وغیرہ کی تعداد میں بنیادی اختلافات،   مصنفین کے اختلافات،   مرکزی موضوع اور تعلیمات سے بحث کی ہے۔ ساتھ ہی مکمل حوالوں کا  بھی خاص خیال رکھا گیا ہے۔ اس کی زبانی سہل اندازی اصل متن اور اس کا آسان ترجمہ اس کتاب کی شان میں مزید اضافہ کر دیتا ہے۔ اس کتاب کے مطالعہ سے ہندو دھرم سے ناآشنا شخص بھی بنیادی ماخذ سے آشنائی حاصل کر سکتا ہے۔ بحیثیت داعی امت ہمارے لیے ضروری ہے کہ اس طرح کی کتابوں سے استفادہ کیا جائے۔

2 تبصرے
  1. Janie Welch کہتے ہیں

    Fantastic site. Lots of helpful information here. I am sending it to some friends ans additionally sharing in delicious. And of course, thanks for your effort!

  2. اسعد حسین کہتے ہیں

    پیش لفظ کو ہوبہو کاپی کرنے کے علاوہ اپ کا کوئی کارنامہ ہے ؟

تبصرے بند ہیں۔