احمد علی برقی اعظمی
اردو ادب کی شان تھے مشتاق یوسفی
اردو کے ترجمان تھے مشتاق یوسفی
…
طنز و مزاح میں نہ تھا ان کا کوئی جواب
اردو میں جس کی جان تھے مشتاق یوسفی
…
خوانِ ادب پہ سب کی ضیافت تھا جن کا طرز
اک ایسے میزبان تھے مشتاق یوسفی
…
تھے جس کی زد میں عہدِرواں کے ستم ظریف
اُس طنز کی کمان تھے مشتاق یوسفی
…
خود کو سمجھ رہا ہے ادب میں یتیم جو
اک ایسا خاندان تھے مشتاق یوسفی
…
ان کی نگارشات ہیں عالم میں انتخاب
خوش فکر و خوش بیان تھے مشتاق یوسفی
…
جس کے بغیر ادھورا ہے عصری ادب کا ذکر
اک ایسی داستان تھے مشتاق یوسفی
…
جانے کے بعد دُھنتے ہیں اُن کے وہ اپنا سر
وہ جن کے سائبان تھے مشتاق یوسفی
…
چہرہ تھے اک عظیم وہ برِ صغیر کا
برقی کے ہم زبان تھے مشتاق یوسفی
تبصرے بند ہیں۔