مریض عشق راتوں بھرسدا کروٹ بدلتے ہیں

ڈاکٹر محسن عتیق خان

مریض عشق راتوں بھرسدا کروٹ بدلتے ہیں

بس ایک محبوب کی چاہت میں پوری شب مچلتے ہیں

حیات عشق کا حاصل یہی ملتا ہے الفت میں

نگاہیں شوق دید یار میں راہوں پہ رکھتے ہیں

نہ سمجھو تم اسے وعدہ خلافی ہے ادا  انکی

چلے آنے کا وعدہ کرکے وعدے سے مکرتے ہیں

جو پو چھو چاند کے بارے میں کب کیسے نکلتا ہے

بہ  انداز  اداء شوخ  زلف رخ جھٹکتے ہیں

خطا الفت کی جو کرتے ہیں دنیا میں وہی اکثر

شب ہجراں بہ رنج دل وہ چھپ چھپ کر سسکتے ہیں

کہانی عشق والوں کی بس اتنی سی ہے ائے محسنؔ

وہ اشک چشم گریاں سے سدا تکیہ بھگوتے ہیں

تبصرے بند ہیں۔