افتخار راغبؔ
چھائی ہے مدہوشی کیوں
ہر جانب خاموشی کیوں
کانٹے جیسے لوگوں کی
ہوتی ہے گل پوشی کیوں
سہمے سہمے سب معصوم
چیخ رہے ہیں دوشی کیوں
فطرت کس کی بدلی ہے
چھوڑے وہ خوں نوشی کیوں
راغبؔ کس نے نام لیا
چیخ اُٹھی خاموشی کیوں
ٹرینڈنگ
افتخار راغبؔ
چھائی ہے مدہوشی کیوں
ہر جانب خاموشی کیوں
کانٹے جیسے لوگوں کی
ہوتی ہے گل پوشی کیوں
سہمے سہمے سب معصوم
چیخ رہے ہیں دوشی کیوں
فطرت کس کی بدلی ہے
چھوڑے وہ خوں نوشی کیوں
راغبؔ کس نے نام لیا
چیخ اُٹھی خاموشی کیوں
تخلیقِ کارِ کلامِ دل پذیر، علمبردارِ توازنِ لفظ و معنی ، بدرِ آسمانِ شعر و سخنِ قطر اور افتخارِ بزمِ اردو قطر جناب افتخار راغبؔ کا تعلق ہندوستان کے صوبہ بہار سے ہے۔ پیشے سے سول انجنئیر ہیں اور 1998 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی سے بی ٹیک کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد مارچ 1999 سے قطر میں ملازمت کے سلسلے میں مقیم ہیں۔ آپ کے پانچ شعری مجموعۂ کلام، ’لفظوں میں احساس‘ ، ’خیال چہرہ‘ ، ’غزل درخت‘ ، 'یعنی تو' اور 'کچھ اور' منظرِ عام پر آکر مقبولیت حاصل کر چکے ہیں۔ غزلوں کا چھٹا مجموعہ اور مزاحیہ شاعری کا پہلا مجموعہ زیرِ ترتیب ہیں۔ آپ کی شاعری کی اینڈرائڈ ایپ بھی بن چکی ہے جسے Google Play Store میں Iftekhar Raghib - Urdu Poetry لکھ کر تلاش کرکے انسٹال کیا جا سکتا ہے اس میں پانچوں مجموعہ غزلیات دیدہ زیب انداز میں موجود ہیں.
افتخار راغبؔ کا شمار قطر کے فعال ترین ادبی شخصیات میں ہوتا ہے۔ آپ قطر کی قدیم ترین اردو تنظیم بزمِ اردو قطر کے 2010 سے جنرل سکریٹری ہیں اور دیگر ادبی تنظیموں اور سرگرمیوں میں بھی پیش پیش رہتے ہیں۔ آپ اپنے پختہ اور فصیح و بلیغ کلام کے حوالے سے پوری اردو دنیا میں نئی نسل کے شعراء میں منفرد شناخت رکھتے ہیں۔
اگلا
اپنے پاس ورڈ کی بازیابی کیجیے
آپ کو پاس ورڈ ای میل کیا جائے گا
تبصرے بند ہیں۔