ہائے دل کی لگی خدا حافظ

افتخار راغبؔ

ہائے دل کی لگی خدا حافظ

اب تو اے زندگی خدا حافظ

ہے شبِ ہجر کا سفر در پیش

وصل کی روشنی خدا حافظ

اب سراپا جنوں کی زد میں ہوں

عقل اور آگہی خدا حافظ

جی تو کرتا ہے اپنے لب سی لوں

تم کو کہہ کر کبھی خدا حافظ

دشمنو! دوستی کا استقبال

دوستو! دشمنی خدا حافظ

پھر کوئی مسکرانے والا ہے

روح کی بے کلی خدا حافظ

اب تو چہرہ نصیب ہو جائے

کہہ دے بے چہرگی خدا حافظ

پھر محبت کا دور آئے گا

نفرتوں کی صدی خدا حافظ

اب بھی آنکھوں میں ہے نمی راغبؔ

یاد ہے آج بھی ”خدا حافظ“

تبصرے بند ہیں۔