حیات آفریں سب انقلاب اُنؐ کے ہیں
ازل سے جو بھی ہیں روشن نصاب اُنؐ کے ہیں
غلام سارے ہی عزت مآب اُنؐ کے ہیں
تمام ذرے بنے آفتاب اُنؐ کے ہیں
اگرچہ جاں سے گزرنا ہے دشتِ حق کا سفر
وفا شعار مگر فوزیاب اُنؐ کے ہیں
فضا ہے ساری معطر بفیضِ ذکرِ نبیؐ
مشامِ جاں میں مہکتے گلاب اُنؐ کے ہیں
جو اُنؐ کے جادے سے بھٹکی وہ زیست زیست نہیں
رہِ حیات کے سارے نصاب اُنؐ کے ہیں
اُنھیںؐ کی نعتِ مسلسل جسے کہیں قرآں
سخن خدا کا، ثناؤں کے باب اُنؐ کے ہیں
ہمیں توازنِ فکر و نظر ملا اُنؐ سے
درونِ ذات کُھلے ہیں جو باب اُنؐ کے ہیں
ہماری نیند سدا اُنؐ کی تشنۂ دیدار
ہماری جاگتی آنکھوں میں خواب اُنؐ کے ہیں
جہاں میں لوگ وہی خوش نصیب ہیں عرفانؔ
’’درِ نیاز سے جو باریاب اُنؐ کے ہیں‘‘
ٹرینڈنگ
- الیکشن، نت نئے ایشوز اور ہمارا رول
- نیامشن نیا ویژن
- بھڑوا، کٹوا، ملا آتنک وادی …
- مملکت سعودی عرب: تاریخ، معاشی چیلنجز اور حکمت عملی
- بچوں کو تعلیم کی ضرورت ہے، اجرت کی نہیں
- اُتر کاشی سے مسلمانوں کی نقل مکانی
- 72 حوریں: کتنی حقیقت؟ کتنا فسانہ؟
- اڑیسہ کا المناک ٹرین حادثہ
- پارلیمنٹ میں سنگول کا پیغام
- کشمیر میں جی 20 سمٹ: خطہ پیر پنجال کے لیے کتنی سود مند؟
عرفان وحید کا تعلق پنجاب کے شہر مالیر کوٹلہ سے ہے۔ آپ پیشے سے انجینیر ہیں۔ عرفان نے اردو اور انگریزی میں قریباً ۲۰ کتابیں ترجمہ کی ہیں۔ آپ انگریزی ماہنامے 'دی کمپینیئن' اور انگریزی پورٹل 'ہیڈلائنز انڈیا' کے ایڈیٹر بھی رہ چکے ہیں۔
تبصرے بند ہیں۔