اک عاشق دین اور متکلم اسلام خالق حقیقی کے حضور میں

مظاہر حسین عماد عاقب قاسمی

چند منٹ پہلے کی اطلاع کے مطابق جماعت اسلامی کے سابق امیر اور محقق  و مستند عالم دین حضرت مولانا جلال الدین انصر عمری صاحب کا انتقال ہوگیا ہے۔

پہلے تو یقین نہیں آیا مگر جماعت اسلامی کے ایک بڑے عالم مولانا محی الدین غازی صاحب  کی تصدیق کے بعد چار و ناچار یقین کرنا پڑا۔ مولانا جلال الدین عمری (1935ء – 2022ء) برصغیر ہندو پاک کے بہت بڑے  عالم دین اور  مشہور محقق و مصنف تھے۔

آپ قدیم و جدید کے حسین سنگم تھے ، جماعتی تعصبات سے کوسوں دور تھے ، ان کی باتیں بڑی مدلل ہوتی تھیں، ان کا مطالعہ کافی وسیع تھا ، زبان و بیان کا انداز  بھی ان کا کافی دلنواز تھا۔

2007ء سے 2019ء تک کل بارہ سال  آپ جماعت اسلامی ہند کے امیر رہے۔ جماعت اسلامی میں ہر چار سال پر نیا انتخاب ہوتا ہے، اس طرح وہ تین بار امیر جماعت اسلامی ہند منتخب ہوئے۔

  دعوتی اور تحریکی سرگرمیوں میں انتہائی مصروف رہنے کے باوجود اسلام کے مختلف پہلوئوں پر آپ کی بیش قیمت تصانیف آپ کی عظمت وقابلیت کا زبردست ثبوت ہیں۔

مولانا عمری جماعت اسلامی ہند کے سابق امیر رہے ہیں، اسی طرح جامعۃ الفلاح بلریا گنج کے سربراہ بھی تھے ، اس کے علاوہ بہت سی دینی وملی تنظیموں اور اداروں کے ذمہ دار ہیں۔

 پیدائش اور وطن

سید جلال الدین عمری کی ولادت 1935ء میں جنوبی ہند تمل ناڈو کے ضلع شمالی آرکاٹ کے ایک گاؤں پتّگرم میں ہوئی، والد صاحب کا نام سید حسین تھا۔

 تعلیم

ابتدائی تعلیم گاؤں ہی کے اسکول میں حاصل کی۔

پھر عالمیت و فضیلت کی  تعلیم کے لیے  جنوبی ہند کی مشہور درسگاہ جامعہ دارالسلام عمر آباد میں داخلہ لے کر 1954ء میں فضیلت کا کورس مکمل کیا۔ اسی دوران مدراس یونیورسٹی کے امتحانات بھی دیے اور فارسی زبان وادب کی ڈگری ’منشی فاضل‘ حاصل کی۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی اے (اونلی انگلش) پرائیوٹ سے پاس کیا۔

 عہدے و رکنیت

جماعت اسلامی ہند کے سابق صدر۔

جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر ۔

الہیئۃ الخیریۃ العالمیۃ کے سابق رکن بھی رہ چکے ہیں۔

جامعۃ الفلاح بلریا گنج اعظم گڑھ کے شیخ الجامعہ تھے ۔

اس کے علاوہ درج ذیل عہدے آپ کے سپرد تھے .

مینیجنگ ڈائرکٹر سراج العلوم نسواں کالج علی گڑھ۔

ممبر مسلم مجلس مشاورت

صدر اشاعت اسلام ٹرسٹ دہلی

صدر دعوت ٹرسٹ

صدر شریعہ کونسل

رکن اسلامک پبلیکیشنز

ان کے علاوہ بھی اداروں کے رکن یا ذمے دار تھے

 اسفار بیرون ممالک

بیرون ملک کے مختلف دینی اداروں اور تنظیموں کی دعوت پر مولانا سعودی عرب، کویت، متحدہ عرب امارات، ایران،ترکی، برطانیہ، پاکستان اور نیپال کے سفر کرچکے ہیں۔

 تصنیف و تالیف

جماعت اسلامی ہند کے شعبۂ تصنیف وتالیف (موجودہ ادارۂ تحقیق وتصنیف اسلامی) سے وابستہ ہوکر علمی وتصنیفی خدمات انجام دیں۔ اب تک شائع ہونے والی کتابوں کی تعداد تین درجن کے قریب ہے۔ مولانا کے بہت سے مضامین اور مقالات جرائد و رسائل کی زینت بنتے رہتے ہیں بعض مقالات تو اہل علم میں بطور خاص مقبول ہوئے اور ماہر القادری رح  اور مولانا ابو الحسن علی ندوی رح جیسے بلند پائے علمائے دین نے اس پر مبارک باد پیش کی تھی  اور اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا تھا ،

 حضرت جلال الدین انصر عمری رح کی وفات سے  مسلمانان ہند اور جماعت اسلامی کا عظیم خسارہ ہے۔

 ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ حضرت عمری صاحب کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور امت کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے آمین ثم آمین

تبصرے بند ہیں۔