آ گھر مرے یا مجھ کو بُلا عید کا دن ہے

احمد علی برقی اعظمی

آگھر مرے یا مجھ کو بُلا عید کا دن ہے

جو مجھ کو مِلا تجھ سے مِلا عید کا دن ہے

جو زلفِ معطر میں چھپا رکھی ہے اپنی

’’ خوشبو مری سانسوں میں بسا عید کا دن ہے‘‘

حق جو ہے مرا تجھ پہ اسے مانگ رہا ہوں

دے میری محبت کا صلہ عید کا دن ہے

گر شیشۂ دل ٹوٹ گیا پھر نہ مِلے گا

یوں خاک میں اس کو نہ مِلا عید کا دن ہے

جس طرح سے پہلے تھے اُسی طرح رہیں گے

آمِل کے یہ کرتے ہیں دُعا عید کا دن ہے

دل میرا ترے پاس ہے یا کھو دیا اُس کو

جو میں نے دیا تھا تجھے لا، عید کا دن ہے

برقی کا تھا جو فرض کیا اس نے ادا وہ

نظروں سے نہ یوں اُس کو گِرا عید کا دن ہے

تبصرے بند ہیں۔