ہو تم کو مبارک اے مرے یار نیا سال

ذکی طارق بارہ بنکوی

سکھ،نام،ترقی،خوشی اور پیار نیا سال

یہ نعمتیں ساری دے تجھے یار نیا سال

۔

ہستی یہ تمہاری کرے گلزار نیا سال

ہو تم کو مبارک اے مرے یار نیا سال

۔

آیا ہے خوشا مرحبا صد مرحبا اب کے

ان سے کراتا پیار کا اقرار نیا سال

۔

صدقے میں تمہارے اے مری جانِ محبت

خوشیوں کی کئے دیتا ہے بھر مار نیا سال

۔

مت پوچھئے کس لطف کا ماحول ابھرتا

ان کا بھی کرا دیتا جو دیدار نیا سال

۔

لایا ہے مری ذات کی تحریک کی خاطر

خوابوں کا سکوں یادوں کا آزار نیا سال

۔

اے یار عجب زندہ دلی پائی ہے اس میں

لگتا ہے مجھے تیرا پرستار نیا سال

۔

دیکھو تو مری زیست کا وہ بن گئے حصہ

کیا خوب لئے آیا ہے اپہار نیا سال

تبصرے بند ہیں۔