آفتاب ایک ابھرا ہمارے زمانے میں

سمیہ عامر خان

آفتاب ایک ابھرا ہمارے زمانے میں

تھا جو بے نظیر سارے جہان میں

۔

جو تھا پاسباں حقوق انسانی کا

لہجہ جس کا پرہیزگار، ابرار، نیک خو تھا

۔

ایسا بے نظیر آفتاب تھا  کہ اب نا رہا

 جو اک انقلاب رنگ کی شخصیت رہا

۔

جس کی ذات تھی عالم انسانیت کی جاں

جس کی ذات تھی فہم و تفہیم کا آسماں

۔

جو حق ساز و حق شناس تھا اسلام کی اساس تھا

جس کا کردار شجاعت و صداقت کی پہچان تھا

۔

خدا کے  دین کے سپاہی اور نبیوں کے ورثہ دار تھا

حق کا پاسدار اور دین کا وقار تھا

۔

حیران ہے ثریا تیری رفعت پرواز پر

ہیں سراپا نالۂ خاموش تیرے در و بام

۔

جس کی  طلعت سے زمیں کے ذرے مہ پارے بنے​

یا خدا تو انھیں عطا کر اعلی و ارفع جنتیں

تبصرے بند ہیں۔