تم تو دل دار ہو تمھارا کیا
افتخار راغبؔ
تم تو دل دار ہو تمھارا کیا
کوئی بیمار ہو تمھارا کیا
…
وقت کے ساتھ چل نہ پایا میں
تیز رفتار ہو تمھارا کیا
…
خالی بیٹھا ہے دل سرِ بازار
تم خریدار ہو تمھارا کیا
…
میرا باغِ حیات میرا ہے
پھول ہو خار ہو تمھارا کیا
…
خیر کس کس کی ہم منائیں یہاں
تم تو اُس پار ہو تمھارا کیا
…
ذہن و دل میں مرے تمھارے لیے
روز تکرار ہو تمھارا کیا
…
خود کو سمجھا رہا ہوں برسوں سے
تم سمجھ دار ہو تمھارا کیا
…
داو پر ہے ہماری جاں راغبؔ
جیت ہو ہار ہو تمھارا کیا
تبصرے بند ہیں۔