تکثیری معاشرہ اور ہمارامطلوبہ رویہ – ۱
زیرِ نظر طویل مقالہ ڈاکٹر فضل الرحمٰن فریدی مرحوم کی انگریزی تحریر”لِونگ ایز اے مسلم ان اے پلورل سوسائٹی” کا ارو ترجمہ ہے جو راقم الحروف نے مولانا نذر محمد مدعو، سابق امیرِ حلقہ مہاراشٹر کی خواہش و ایما پر کیا تھا۔ ماہنامہ رفیقِ منزل میں یہ طویل مقالہ ۵ قسطوں میں شائع کیا جائے گا۔ اس کی پہلی قسط رفیق منزل کے شمارہ مئی ۲۰۱۳ میں شائع ہوئی۔ افادۂ قاری کے لیے اسے بلاگ پر پیش کیا جا رہا ہے۔
ارتقا پذیر تکثیری معاشرے
ما ضی کے تکثیری معا شرو ں میں مسلما ن
جدید تکثیر یت کی نئی خصو صیات
ترقی کے عوا مل
انفرا دی وجود باہمی
اجتما عی وجود باہمی
یہ سوال کیو ں اہم ہیں
وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِّتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيدًا ۗ
اور اِسی طرح تو ہم نے تمہیں ایک "امت وسط” بنایا ہے تاکہ تم دنیا کے لوگوں پر گواہ ہو اور رسول تم پر گواہ ہو۔ [2:143]
كُنتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَتُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ ۗ
اب دنیا میں وہ بہترین گروہ تم ہو جسے انسانوں کی ہدایت و اصلاح کے لیے میدان میں لایا گیا ہے تم نیکی کا حکم دیتے ہو، بدی سے روکتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔ [3:110]

(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
تبصرے بند ہیں۔