درس قرآن كيسے ديں؟
ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی
ایک زمانہ تھا جب عوام کو قرآن پڑھنے، سننے اور سمجھنے سے روکا جاتا تھا۔ لیکن اللہ کا شکر ہے کہ اب ان کا تعلق قرآن سے بڑھ رہا ہے۔ وہ قرآن کی تعلیمات جاننا چاہتے ہیں۔ چنانچہ دینی پروگراموں میں قرآن کا درس دینے کا بھی اہتمام کیا جانے لگا ہے۔
بعض حضرات سوال کرتے ہیں کہ قرآن کا درس کیسے دیا جائے ؟ اس کے لیے کیسے تیاری کی جائے ؟ کن آیات کا انتخاب کیا جائے ؟قرآنی آیات کو اچھی طرح سمجھنے کے لیے کن کتابوں سے مدد لی جائے؟ اس سلسلے میں پاکستان کے عالم دین مولانا خلیل الرحمٰن چشتی کی کتاب ‘درس قرآن کی تیاری کیسے ؟’ مفید ہے۔
مولانا خلیل الرحمٰن چشتی قرآنی تعلیمات کو عام کرنے اور اسے عوام کے لئے قابل فہم بنانے کا مشن چلا رہے ہیں۔ اس موضوع پر انھوں نے متعدد کتابیں تصنیف کی ہیں، مثلاﹰ قواعد زبان قرآن (دوجلدیں)، قرآنی سورتوں کا نظم جلی، آسان اصول تفسیر، قیادت اور ہلاکت اقوام، سورہ یسین، توحید اور شرک، رسالت اور منصب رسالت، آخرت اور فکر آخرت، اسلام میں نجات کا تصور اور عقیدہ شفاعت، تزکیہ نفس وغیرہ۔ چشتی صاحب کی ایک کتاب ‘درس قرآن کی تیاری کیسے؟ کے عنوان سے ہے۔
یہ کتاب اپنے موضوع پر بہت اختصار کے ساتھ مفید معلومات پیش کرتی ہے۔ ابتدا میں مصنف نے بتایا ہے کہ قرآن کا درس دیتے وقت کن بنیادی اصولوں کی رعایت کی جانی چاہیے ؟ فہم قرآن کے بنیادی اصول کیا ہیں؟ درس قرآن کے لیے مقرر وقت کو کس طرح تقسیم کیا جائے ؟ کسی مخصوص سورت کا درس دینا ہو تو اس کے لئے کن باتوں کو پیش نظر رکھنا چاہئے؟ اور اگر کسی موضوع پر درس قرآن دینا پیش نظر ہو تو اس کی تیاری کیسے کی جائے ؟ انہوں نے چند موضوعات کی بھی نشان دہی کی ہے، جن پر درس قرآن دیا جا سکتا ہے اور یہ بھی بتایا ہے کہ ان موضوعات پر مواد قرآن کی کن آیات میں مل سکتا ہے؟ انہوں نے درس قرآن دینے والوں کے لئے مفید کتابوں کی ایک فہرست بھی دی ہے۔ چند کتب تفسیر اور علوم قرآن کی بعض اہم کتابوں کا تعارف کرایا ہے۔ آخر میں چند موضوعات کی نشان دہی کرکے بتایا ہے کہ ان پر مواد 3 تفسیروں ( مولانا ابو الاعلیٰ مودودی کی تفہیم القرآن، مولانا امین احسن اصلاحی کی تدبر قرآن اور سید قطب کی فی ظلال القرآن) میں کہاں مل سکتا ہے؟
درس قرآن کی تیاری کے لیے یہ ایک بہت مفید کتاب ہے۔ پاکستان میں اس کے بہت سے ایڈیشن شائع ہوئے ہیں۔ ہندوستان میں اب اسے برادر فاروق احمد شاہ نے اپنے اشاعتی ادارہ ‘مکتبہ تفہیم’، اننت ناگ، جموں کشمیر سے شائع کیاہے۔ اس خدمت پر وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔
تبصرے بند ہیں۔