مقابل کی نگاہوں کا بھرم رکھنا ضروری ہے
عبدالکریم شاد
مقابل کی نگاہوں کا بھرم رکھنا ضروری ہے
یہاں ہر ایک چہرے کو کوئی چہرہ ضروری ہے
…
کئی رنگین چہرے کھو گئے دنیا کے رنگوں میں
نظر آنے کی خاطر منفرد رہنا ضروری ہے
…
مسلسل جہد سے صحرا میں چشمہ پھوٹ پڑتا ہے
مگر پہلے خدا کی ذات پر تکیہ ضروری ہے
…
بھٹک جاؤ گے اے لوگو! بیابانِ محبت میں
تمھارے قافلے میں ایک دیوانہ ضروری ہے
…
جہانِ علم کی ویسے تو کوئی حد نہیں لیکن
عمل اتنا ہی کرتے ہیں جہاں جتنا ضروری ہے
…
اگر قطرہ سمندر کے بنا کچھ بھی نہیں اے شاد!
سمندر کے لیے بھی تو ہر اک قطرہ ضروری ہے
تبصرے بند ہیں۔