نہ دولت کام آئےگی نہ شہرت کام آئےگی
محمد ارباز
نہ دولت کام آئےگی نہ شہرت کام آئےگی
بروزِ حشر میں آقا کی الفت کام آئےگی
…
سجا لو اپنے چہروں کو میرے آقا کی سنّت سے
اندھیری قبر میں آقا کی سنّت کام آئےگی
…
بسا لے اپنے دل میں جو کلامِ حق کے پاروں کو
خدا کے سامنے اُن کی تلاوت کام آئےگی
…
بدل کر کر نہیں سکتے شریعت میں یہ تبدیلی
وطن کے ہر قدم پر تو شریعت کام آئےگی
…
اگر تم چور ڈاکُو ہو کوئی ملتا نہ ہو تم کو
چلے جاؤ سیاست میں سیاست کام آئےگی
…
اُٹھی گَر آپ پر اُنگلی بتا دینگے حُسَینی ہے
یہ زندہ پَن سے بہتر تو شہادت کام آئےگی
…
ہے گستاخِ نبی جتنے سزا اُن کو تو ملنی ہے
ٹھر جاؤ قیامت تک قیامت کام آئےگی
تبصرے بند ہیں۔