ٹھیک نہیں ہے رونا دھونا سمجھے نا
افتخار راغبؔ
ٹھیک نہیں ہے رونا دھونا سمجھے نا
فرقت میں آنکھیں نہ بھگونا سمجھے نا
۔
جگمگ جگمگ ہے یادوں سے تمہاری ہی
میرے دل کا کونا کونا سمجھے نا
۔
فرقت کا اِک بار مزہ چکھ لو گے تو
آ جائے گا پھوٹ کے رونا سمجھے نا
۔
جان چلی جائے گی مری اِک دن یوں ہی
مجھ سے کبھی ناراض نہ ہونا سمجھے نا
۔
مٹّی کے ہیں مٹّی میں مل جائیں گے
رہ جائے گا چاندی سونا سمجھے نا
۔
کوشش کر لو اتنا بھی آسان نہیں
لفظوں میں احساس پِرونا، سمجھے نا
۔
پردیسی کو چین کہاں حاصل راغبؔ
گھر جا کر آرام سے سونا سمجھے نا
تبصرے بند ہیں۔