ڈیجیٹل ولڈ اور اُردو
ڈاکٹر محمد اقبال خان
موجودہ ترقی یافتہ دور کو انٹرنیٹ کا دور کہا جاتا ہے۔ آج معلومات حاصل کرنے کے لیے بے شمار زرائع ہیں جن میں انٹرنیٹ ایک اہم اور کارآمد زریعہ ہے۔ انٹرنیٹ سے استفادہ حاصل کرنا جتنا آسان ہے اتنا کتابوں اور رائبریوں سے نہیں ہے۔ کتابیں ہر وقت ساتھ نہیں ہوتی ہے جبکہ لائبریری تو اس سے بھی زیادہ دور ہے۔ اس کے برعکس انٹرنیٹ ہر وقت اور ہر جگہ دستیاب ہوتا ہے۔ جب ضرورت دامن گیر ہو نیٹ آن کریں اور سرچ آپشن میں مطلوبہ سوال لکھیں بس چند سکنڈ میں جواب سامنے اسکرین پر موجود ہوتا ہے۔ پرنٹ میڈیا ہو یا الیکٹرانک میڈیا،لغات ہو یا دائرۃ المعارف یا سماجی رابطے کی ویب سائٹ انفارمیشن حاصل کرنا ،پڑھنا اور لکھنا ،اپ لوڈ اور ڈاؤن لوڈ کرنا ایک معمولی بات بن گئی ہے۔ غرض آج کے موجودہ دور میں انٹر نیٹ پر علم کے ہر شعبے میں معلومات حاصل ہونا ایک عظیم نعمت سے کم نہیں ہے۔ اخبارات و رسائل ،کتب و دستاویزات ،خواہ قانونی ہو یا طبی ،ناول ہو یا افسانہ ،تحقیق ہو یا تنقید ،نظم ہو یا نثر جو بھی ضروریات ہوں سب کی سب انٹرنیٹ پر دستیاب ہے۔ اردو ہی نہیں بلکہ کسی بھی زبان و ادب کی نشر و اشاعت میں انٹرنیٹ کا رول کافی زیادہ اہم ہے۔ راقم کے اس مضمون میں اس بات کی وضاحت ہوگی کہ ڈیجیٹل ٹیکنا لوجی (انٹرنیٹ) کے وہ کون سے زرائع ہیں جو اردو کی ترویج اور نشر و اشاعت میں اہم رول ادا کرتے ہے۔ نیز ہند و پاک میں وہ کون سے ادبی ادارے اور انجمنیں ہیں جو اس جدید ٹیکنالوجی سے اردو زبان و ادب کو تقویت بخشنے میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔
اردو زبان و ادب کی ترویج اور نشر واشاعت کے لیے انٹرنیٹ کی دنیا کے چند اہم اردو وئب سائٹ کی تفصیل ذیل میں پیش ہے۔
(۱) مائکرو سافت ویئر اور گوکل
گوگل کو انٹرنیٹ کی دنیا کا پاور ہاوس کہا جاتا ہے۔ یہ سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی جگہ ہے۔ اس میں سرچ انجن کے علاوہ پچاس سے زیادہ ٹول اور ویب پیج(Web Page) ہے جو آپ کی انٹرنیٹ کی دنیا کو تبدیل کرسکتے ہے۔ گوگل مائکرو سافت ویئر نے اردو فونٹس یونی کوڈ سپورٹنگ ٹولز بنائی ہے۔ اردو والے اگر اردو کا مواد تلاش کرنا چاہتے ہیں تو وہ اردو میں ٹائپ کرکے ( یونی کوڈ فارمیٹ ) میں سرچ یا تلاش کرسکتے ہیں۔ گوگل نے اپنے آپریٹنگ سسٹم میں لنیگویج سپورٹنگ سسٹم کو ڈیولپ کیا ہے۔ گوگل کے آپریٹنگ سسٹم 8-1,8اور10 میں لنیگویج آپشن میں اردو کا ایک آپشن بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ خاص طور پر گوگل ٹرانسلیشن پلیٹ فارم ،ٹرانسلیشن ٹولز ،ویب سائٹ ٹرانشلیشن ،مارکیٹ فائنڈر وغیرہ دستیاب کر رکھی ہے۔ سماجی رابطے کی مشہور وئپ سائٹ فیس بک پر بھی آج اردوٹرانشلیشن آسانی سے دستیاب ہے۔ لہذا اردو کے ساتھ وابستہ تمام لوگوں کو اس سہولیت کا بھر پور فائدہ اُٹھا نا چاہیے۔
اردو ایڈیٹر ’’ان پیج‘‘ پر لکھا ہوا مواد ’’یونی کوڈ‘‘میں تبدیل کرنے کا ٹول بھی موجود ہے۔ جسے ان پیج ٹویونی کوڈ اور یونی کوڈ ٹو ان پیج کنورٹر (Inpage To Unicode and Unicode to Inpage Converter)کہا جاتا ہے۔ آج کل ڈیجیٹل لائبریری بھی یونی کوڈ سسٹم پر لکھی جارہی ہے۔ اس مواد کو آسانی سے کاپی پیسٹ بھی کیا جاسکتا ہے اور پی۔ ڈی۔ ایف (Pdf)فارمیٹ میں موجود رکھا جاسکتا ہے۔ جس کے لیےDo Pdf ایک سافٹ ویئر موجود ہے۔ اس کے علاوہ آج موبائل ،ٹیب ،اور سماٹ فون میں بھی آسانی سے اردو کی بوڈ (Key Board)موجود ہوتا ہے۔ اگر کسی فون میں موجود نہیں ہوتا تو اسے آن لائن ڈاون لوڈ کرکے اس سہولیات کا بھر پور فائدہ اُٹھا جاسکتا ہے۔
(۲) فیس بک پر اردو زبان وادب کی خاص فورم یہ ہیں۔
۱؎ اردو مجلس
۷؎ اردو میلہ ڈاٹ کام
۲؎ اردو محفل
۸؎ عالمی افسانہ فورم
۳؎ پاکستان کی آواز
۹ ؎ اردو دنیا فورم
۴؎ ہماری اردو پیاری اردو
۱۰؎ ماہنامہ کمپیوٹنگ کراچی فورم
۵؎ اردو نامہ فورم
۱۱؎ عالمی اردو فکشن فورم
۶؎ اردو زندہ باد فورم
۱۲؎ انہماک انٹرنیشنل فورم
(۳) https://ur.wikipedia.org
یہ ایک آزاد دائرۃ المعارف ہے جو اردو والوں کے کسی بھی مطلوبہ سوال یا تلاش کا جواب آسانی سے فراہم کرتا ہے۔ ویکیپیڈیا کو جنوری ۲۰۰۱ء میں شروع کیا گیا اور اردو میں اس کا آغاز ۲۷ جنوری ۲۰۰۴ء میں ہوا۔ اس میں اردو کا پہلا مضمون پانچ مارچ کو لکھا گیا۔ اردو ویکیپیڈیا ایک ایسی آن لائن ویب سائٹ ہے جہاں مختلف علوم پر بکھری ہوئی معلومات کو نہ صرف یکجا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے بلکہ ان میں اضافہ بھی کیا جارہا ہے۔ اس علمگیر وئب سائٹ پر اس کے قارئین اور ناظرین ہی تحریر کرتے ہے۔ اس وئب سائٹ نے انٹرنیٹ کے زریعے پوری دنیا میں اردو زبان کو وسعت اور ترقی کی بلندیوں سے ہمکنار کیا ہے۔
(۴) اردو ویپ (www.urduweb.org)
مرکز تحقیقات اردو (CRULP) کے تعاون سے زکریا اجمل اور آصف اقبال نے ایک وکی پیڈیا سیٹ اپ کیا۔ جس میں بلاگ کے زریعے معلومات کو اکٹھی کی جاسکتی ہے۔ اس فورم کے زیر اثر جو اردو کے بلاگ تیار کیے گئے ذیل میں ان کی فہرست درج ہے۔
(۱) اردو سیارہ (www.urduweb.org/planet)
(۲) اردو ویب بلاگ ( www.urduweb.org/blog)
(۳) اردو ویب وکی پیڈیا (www.urduweb.org/wiki)
(۴) اردوویب پراجیکٹس (projects.urduweb.org)
(۵) اردو کلائزیشن پلیٹ فارم (I1on.urduweb.org)
(۶) اردولائبریری پراجیکٹ (www.urdulibrary.org)
(۷) اردو محفل فورم (www.urdu.org.mehfil)
(۵) مقتدرہ قومی زبانwww.nlpd.gov.pk
یہ پاکستان کی سرکاری اردو وئب سائٹ ہے جو ادارہ فروغ قومی زبان (قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈیژن )کے زیر نگرانی کام رہی ہے۔ اس وئب سائٹ پر اردو زبان و ادب کا بے شمار علمی خزانہ دستیاب ہوتا ہے۔
(۶) www.rekhta.org
ریختہ ڈاٹ کام اردو ادب کی ایک جانی پہچانی وئب سائٹ ہے۔ اس پر کلاسیکی دور سے لے کر موجود دور تک کے اردو کتب ، رسائلوجرائد اور دوسرے علمی مواد کافی تعداد میں موجود ہے۔
(۷) www.iqbalcyberlibrary.net
اقبالؒؔ اکادمی پاکستان سے شائع ہونے والا رسالہ’’اقبالیات‘‘کے شمارے اس وئب سائٹ پر دستیاب ہوتے ہے۔ اس کے علاوہ اقبالیات کے موضوع پر کافی زیادہ تعداد میں کتابیں اس وئب سائٹ پر آن لائن دستیاب ہے۔
(۸) www.urdu.counsil.nic.in
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی کے زیر نگرانی اس وئب سائٹ پر ماہنامہ ’’اردو دنیا‘‘ ماہنامہ ’’ بچوں کا ادب‘‘ سہ ماہی ’’ فکر و تحقیق‘‘ کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں اردو کتب دستیاب ہے۔
(۹) www.urdunama.org/forum
اردو نامہ ایک مشہور وئب سائٹ ہے جس پر کافی تعداد میں اردو کا مواد موجود ہے۔ اس وئب سائٹ پر ادبی ،سماجی ،سیاسی،سائنسی ،معاشی وغیرہ علوم کا زخیرہ آن لائن آسانی سے دستیاب ہے۔
(۱۰) www.urdumazameem.com
یہ ایک ایسی وئب سائٹ ہے جو اردو زبان میں کسی بھی موضوع پر مضامین کو آن لائن شائع کرتے ہے۔ ادبی حلقوں میں اس کی کافی اہمیت ہے۔
(۱۱) www.urdumanzil.com
ا ردومنزل وئب سائٹ پرشعر و ادب کا زخیرہ پایاجاتا ہے۔ اردو شعر وادب سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے یہ کافی فائدہ مند وئب سائٹ ہے۔
( ۱۲) www.voiceofurdu.com
اردو زبان کا پورٹل ،اردو میگزین ،ثقافتی ،معاشرتی ،سائنسی تحریں ،کالم،آرٹ، کھیل،اخبار وغیرہ اس وئب سائٹ پر آن لائن دستیاب ہے۔
(۱۳) www.bbc.com
یہ برطانیہ حکومت کی فنڈنگ سے عالمی نشریاتی ادارہ ہے۔ اس پر اردو زبان میں ہر کسی قسم کا مواد کافی زیادہ تعداد میں دستیاب ہے۔ اس وئب سائٹ کو عالمی شہرت حاصل ہے۔ اس کے زریعے اردو زبان کو پورے دنیا میں کافی وسعت اور ترقی حاصل ہوئی ہے۔
(۱۴) دی نیوز ٹرائب www.thenewstribe.com
جنوبی ایشیا ،مشرقی وسطی اور برطانیہ میں اردو پڑھنے والوں کوان خطوں کی تازہ خبریں ،بلاگز ،رپورٹیں اور تجزیے مہیا کرنے والی آزاد برطانیہ وئب سائٹ ہے۔ یہ وئب سائٹ ۲۰۰۷ء میں آن لائن میڈیا کوترقی دینے کے لیے بنائی گئی ہے۔ اس کا ہیڈ کوارٹر بریڈفورڈ برطانیہ میں قائم کیا گیا ہے۔
(۱۵) روزنامہ جنگ www.jang.net/urdu
یہ پاکستان کا سب سے بڑا اُردو اخبار ہے۔
(۱۶) روزنامہ راشٹریہ سہارہ www.roznamasahara.com
یہ ہندوستان کا کثیر الاشاعت روزنامہ ہے۔
(۱۷) ریڈیو تہران اسلامی جمہوریہ www.urdu.saharatv.ir
یہ ایران کی اردو وئب سائٹ کا نام ہے۔
(۱۸) وی شا ئن ورلڈ ڈاٹ کام www.vshineworld.com
یہ ایک مکمل یونی کوڈ سائٹ ہے جس پر بچوں کے لیے کہانیاں ،لطائف،شخصیات کی معلومات وغیرہ مواد آن لائن دستیاب ہے۔
(۱۹) اردوسٹریٹ ڈاٹ کام www.urdustreet.com
اردو ادب ،اردو ریڈیو،تمثیل گاہ،آرٹ ،کھیل ،اخبار اور بہت کچھ اس وئب سائٹ پر دستیاب ہے۔
(۲۰) اردو لائف ڈاٹ کام www.urdulife.com
اس وئب سائٹ پر اردو شاعری اور نثری اصناف کا مواد دستیاب ہے۔
(۲۱) اردو والڈwww.urduworld.itgo.com
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے سید ارمان رسول فریدی نے اس وئب سائٹ کو تیار کیا ہے۔ اس پر اردو زبان میں کافی علمی و ادبی مواد دستیاب ہے۔
(۲۲) عروض ڈاٹ کام www.aruuz.com
اردو اشعار کی خود کار تقطیع اس وئب سائٹ پر دستیاب ہے۔
(۲۳) www.urdudost.com
یہ وئب سائٹ ہندوستان کے صوبہ مغربی بنگال کے شہر ۲۴ پرگنہ میں قائم ہے۔ اس ویب سائٹ پرکافی تعداد میں ادبی و علمی اردوموادموجود ہے۔
(۲۴) www.urdustan.com
اس وئب سائٹ پر نظم اور دینی مضامین کے علاوہ اردو داستانوں کی محفلیں بھی دیکھی جاسکتی ہے۔
(۲۵) www.jadeedadab.com
رسالہ ’’جدیدادب‘‘ پہلا رسالہ ہے جو آن لائن شائع ہوا ہے۔ یہ پہلے دور میں خانپور پاکستان سے شائع ہوتا تھا اب جرمنی سے نکلتا ہے۔ اس وئب سائٹ پر اصناف اردوادب کا مواد کافی تعداد میں موجود ہے۔
(۲۶) www.alqamaronline.com
یہ وئب سائٹ اسلام آباد پاکستان میں قائم ہے۔ اس پر اردو زبان میں ہر کسی قسم کا علمی مواد دستیاب ہے۔
(۲۷) www.urduclassic.com
اردو کلاسک وئب سائٹ محمد حسین نے کراچی پاکستان میں قائم کی۔ دوسری نوعیت کے مضامین کے علاوہ اس میں اردو ادب سے متعلق کافی مواد موجود ہے۔
(۲۸) www.urduworld.com
اس وئب سائٹ پر انگریزی اردو لغت کے زریعے اردو میں انگریزی لفظوں کا آسان ترجمہ ملتا ہے۔
(۲۹)www.kitabghar.com
اس وئب سائٹ پر اردو کی کتابیں کافی تعداد میں آن لائن دستیاب ہے۔
(۳۰) www.urdupoint.com
اُردوپوائنٹ کا انداز زیادہ تر صحافیانہ ہے لیکن اردو کا مواد بھی قابل تحسین ہے۔ یوٹیوب پر اس نام کی وئب سائٹ کی اداکاری کنور آفتاب پورے دنیا میں مشہور ہے۔
(۳۱) www.urdu.net.com
یہ وئب سائٹ دہلی کے اصغرانصاری نے قائم کی۔ اس پرزیادہ تر سیاست اور صحافت کا مواد ملتا ہے۔ لیکن اس کاادبی حصہ بھی کافی زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔
(۳۲) www.urdupages.com
یہ وئب سائٹ انگلینڈ میں عرفان نواز نے قائم کی۔ دراصل یہ وئب سائٹ اردو زبان سیکھنے والوں کے لیے تیار کی گئی ہے۔ اس نوعیت کے اعتبار سے یہ اردو کی ایک خالص ٹیکنیکل وئب وائٹ قرار دی جاسکتی ہے۔
(۳۳) www.urduacademydelhi.com
اردو اکادمی دہلی کے زیر نگرانی میں اس وئب سائٹ کو کافی زیادہ ادبی اہمیت حاصل ہے۔ اس پر کئی رسالے باقائدگی سے شائع ہوتے ہے جن میں ماہنامہ ’’ایوان اردو‘‘ اور ’’ماہنامہ ’’اُمنگ‘‘ قابل ذکر ہے۔
(۳۴) www.jkculture.nic.in
جموں وکشمیر اکیدمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگویجز سری نگر سے ماہنامہ ’’شیرازہ‘‘ سالانہ’’ہماراادب‘‘ اور ہفتہ روزہ’’ خبر نامہ ثقافت‘‘ اس وئب سائٹ پر آن لائن دستیاب ہوتے ہے۔
اردو کی چند مشہور اور فائدہ مند لغات
آن لائن لغات سے مراد ایسی لغات (Dictionarey)ہے جسیٍ انٹرنیٹ کی مدد سے وئب براؤزر میں دیکھا اور پڑھا جاسکتا ہے۔ ذیل میں اردو کے چند مشہور اور کار آمد لغات کی تفصیل پیش ہے۔
(۱) اردو لغت
اپریل ۲۰۱۰ء میں اردو لغت بورڑ پاکستان کے ادارے نے ۵۲ سال کی محنت اور دیدہ ریزی کے بعد اوکسفروڈ ڈکشنری کے طرز پر یہ ڈکشنری تیار کی ہے اور جون ۲۰۱۴ء میں اس کی وئب سائٹ اور اینڈ رائڈ اطلاقیہ دونوں کو جاری کیا گیا۔ تاریخی اصول اور بیتی صدیوں سے لی ہوئی اسناد کے باعث یہ لغت بر صغیر کے ایک ہزار سالہ تہذیبی اور تمدنی ارتقاء کی بیش بہا دستاویز ہے جس میں اس تہذیب کے ایک ایک لفظ کو محفوظ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ لہذیہ اردو کی ایک فائدہ مند لغت ہے۔
(۲) اردو تھیسارس
اردو تھیسارس لغت اردو کے مترادف الفاظ کا فرہنگ ہے جسے ۱۶ جولائی ۲۰۱۶ء میں جاری کیا گیا ہے۔ ویب سائٹ اور اطلاقیہ کے زریعے اردو تھیسارس کے موجودہ نسخے میں چالیس ہزار سے زائد الفاظ اور بیس ہزار سے زائد مترادفات کے مجموعے تلاش کیے جاسکتے ہیں۔
(۳) قومی انگریزی اردو لغت
یہ ایک جامع لغت ہے جس میں ہر علم ،ہر پیشے اور ہر اس شخص کی ضرورت پوری کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو کسی بھی جدیدترین علم یا فن پر اردو زبان میں کام کرنا چاہتا ہے۔ یہ لغت بیک وقت ہر نوع کے سائنس دانوں ،انجینئروں ،قانون دانوں ،پیشہ وروں ،مورخوں ،ماہرین سیاست ،ماہرین لسانیات و صوتیات ،جدید علوم وفنون کی کتابوں کے مترجمین اور صحافت سے تعلق رکھنے والے افرادکے لیے کافی مدد گار ثابت ہوگی۔
(۴) قانونی انگریزی اردو لغت
اردو زبان میں قانونی الفاظ ،اصطلاحات ،محاورات اور عہد حاضر کے قانونی تقاضوں کو مد نظر رکھ کے اس لغت کو ادارہ فروغ قومی زبان پاکستان نے تیار کیا ہے۔
(۵) فرہنگ تلفظ
یہ اصل میں شان الحق حقی کی تصنیف ہے جسے ادارہ فروغ قومی زبان پاکستان نے عمومی استفادے کے پیش نظر آن لائن فراہم کیا ہے۔ اس لغت میں معانی کی علاوہ الفاظ کا رائج فصیح تلفظ کوحسب موقع اصل تلفظ کے ساتھ ساتھ اعراب نیز الفاظ کے زریعے واضح کیا گیا ہے۔
(۶) دفتری تربیتی لغت
اس لغت کو ادارہ فروغ قومی زبان پاکستان نے سرکاری و دفتری معملات سے متعلق تیار کیا ہے۔
(۷) جامع فیروز اللغات
اردو سے اردو لغت جو فیروز سنز لمینڈ کے زیر اہتمام شائع ہوئی ہے اور جسے الحاج مولوی فیروز الدین نے مرتب کیا۔ یہ ضخیم اردو لغت سوا لاکھ کے قریب قدیم و مروجہ الفاظ ،مرکبات ،محاورات ،ضرب الامثال نیز جدید علمی و فنی اصطلاحات پر مشتمل ہے۔
(۸) فرانسیسی اردو لغت
یہ لغت اردو زبان میں شاید اپنی نوعیت کی پہلی کاؤش ہے جس میں ان فرانسیسی الفاظ کا اردو متبادل تلاش کیا جاسکتا ہے جو کثرت سے استعمال ہوتے ہے۔
(۹) آن لائن اردو لغت
یہ لغت حکومت پاکستان نے مرکز تحقیقات اردو سے تعمیر کروایا ہے۔ تکنیکی لحاظ سے یہ کافی اہم لغت ہے۔
(۱۰) اردو سیک
یہ ویب سائٹ کافی عرصے سے موجود ہے اس میں لفظ ڈھونڈنے پر عموماً ایسے الفاظ دکھائے جاتے ہیں جو قریب المعنی ہوں۔ اس میں خاصے الفاظ کی آزاد تلاش موجودہے۔
(۱۱) انسا ئیکلوپیڈیا اردو لغت
یہ لغت اردو انسا ئیکلوپیڈیا کے ذیلی منصوبہ کے طور پر مصروف عمل ہے۔
(۱۲) اردو لغت ڈاٹ انفو
یہ لغت آن لائن دستیاب ہے اور اینڈ رائیڈ اطلاقیہ کے طور پر بھی اس سے استفادہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ یہ لغت استعمال کرنے کے لیے کا فی آسان ہے۔
(۱۳) پلاٹس ڈکشنری
جان بلاٹس کی یہ آن لائن لغت دراصل انیسویں صدی میں ’’اے ڈکشنری آف اردو‘‘ کلاسیکل ہندی اینڈ انگلش ڈکشنری کے عنوان سے کتابی شکل میں شائع ہوئی۔ اردو انگریزی لغات میں اس لغت کو اپنے تحقیقی مواد کی بنا پر خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ اس آن لائن لغت کا موجودہ نسخہ ۱۸۸۴ء کے ایڈیشن پر مبنی ہے جس میں 57542 الفاظ موجود ہے اس کے علاوہ اس وئب سائٹ پر تلاش کے لیے اردو کی بورڈ بھی دستیاب ہے۔
(۱۴) ریختہ اردو لغت
یہ لغت ریختہ ڈاٹ آرگ کے ادارے نے تیار کی ہے اور یہ ریختہ فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔
(۱۵) اردو انکارپوریشن لغت
اردو کے آن لائن لغت میں اسے ممتاز مقام حاصل ہے کیونکہ یہ لغت اردو اور انگریزی معانی کے ساتھ ساتھ اردو اشعار اور ضرب الامثال میں ان کے استعمال کے شواہدبھی فراہم کرتا ہے۔
(۱۶) صوفی نامہ اردو لغت
یہ لغت ریختہ فاؤنڈیشن کے زیر انتظام وجود میں آئی ہے۔ اس لغت میں بر صغیر کے صوفی سنتون کے کلام اور ادب کو یکجا کیا گیا ہے اور ساتھ ہی ان کے کلام کو کماحقہ سمجھنے کے لیے اردو سے ہندی ،ہندی و انگریزی لغت بھی دستیاب رکھی ہے۔
ہند و پاک میں اردو زبان کے اد بی و علمی ادارے اور انجمنیں
اردو زبان و ادب کا زیادہ چلن بر صغیر میں ہے اور پاکستان ہی واحد ملک ہے جہاں اردو زبان کی ترقی کے لیے سب زیادہ کام ہو رہا ہے۔ اردو پاکستان کی قومی زبان ہے اس لیے یہاں اس زبان کو حکومت کی سر پرستی حاصل ہے جس کے نتیجے میں اردو زبان یہاں ترقی کے تمام منازل کی طرف گامزن ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان ہی ایک ایسا ملک نے جس نے اردو زبان کو ڈیجیٹل زبان یعنی انٹرنیٹ کے ساتھ جو ڑے کے لیے سب سے زیادہ کام کیا ہے۔ اس لیے موضوع کی نسبت سے پاکستان کے اُن ادبی اداروں اور انجمنوں کی خدمات کا جائزہ پیش ہے جو اردو زبان کو ڈیجیٹل زبان بنانے میں دن رات محنت کر رہے ہیں۔
(۱) ادارہ فروغ قومی زبان (National Language Promotion Department )
۱۴ اکتومبر۱۹۷۹ ء آئین پاکستان ۱۹۷۳ ء کے آ رٹیکل ۲۵۱ کے تحت اس ادارے کو عمل میں لایا گیا ہے۔ اس ادارے کا بنیادی مقصد پاکستان میں اردو زبان کو ہر سمت میں فروغ ،ترویج اور اشاعت سے ترقی یافتہ زبان بنانا ہے۔ اس ادارے کا بانی ڈاکٹر اشیاق حسین قریشی ہے نیز اس ادارے کا مقصد اردو زبان کے زریعے ہر کسی قسم کے مواد کو دستیاب رکھنا ہے۔ اس غرض سے ادارے کا کتب خانہ ۴۰۰۰۰ سے زائد زخیرہ کتب پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ ادارے میں ۱۵۰۰۰ سے زائد رسائل و جرائد کا وسیع زخیرہ بھی موجود ہے۔ اس ادارے کا ادبی زخیرہ http://www.nlpd.gov.pk کے ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔
(۲) اردو سائنس بورڈ ( Urdu Science Board)
یہ پاکستان کا ایک علمی و ادبی ادارہ ہے جو قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن حکومت پاکستان کے ماتحت کا م کرتا ہے۔ اس ادارے کا مقصد اردو زبان کی ترقی و ترویج ہے۔ اس ادارے کا قیام ۲۴ مئی ۱۹۶۲ء میں عمل میں لایا گیا ہے۔ ادارے کا ڈائریکٹر جنرل ناصر عباس نیر ہے۔ اس ادارے میں اردو زبان میں پائی جانے والی کمیوں کو دور کرنا،خصوصاًوہ کمیاں جو قدرتی و سماجی اور سائنسی علوم اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پائی جاتی ہیں۔ یہ ادارہ دائرہ المعارف اور دیگر معلوماتی کتب کی تیاری میں کام انجام دے رہا ہے۔ ادارے کے تحت اردو سائنس انسا ئیکلو پیڈیا اور اردو سائنس میگزین شائع ہوتے ہیں۔ اس ادارے کا علمی خزانہ http://www.urduscienceboard.org/en کے ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔
(۳) مجلس ترقی ادب
مجلس ترقی ادب لاہور میں جولائی ۱۹۵۴ء میں قائم کیا گیا ہے۔ یہ پاکستان کا ایک علمی و ادبی ادارہ ہے جو محکمہ اطلاعات و ثقافت حکومت پنجاب (پاکستان) کے ماتحت کام کرتا ہے۔ اس ادارے کا مقصد اردو کے کلاسیکی ادب اور علوم انسانی پر تالیف و تراجم شائع کرنا ہے۔ اس ادارے کا علمی جریدہ ’’ صحیفہ‘‘ کے نام سے شائع ہوتا ہے۔ اس ادارے کا علمی خزانہ http://www.mtalahore.com کے ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔
(۴) اکادمی ادبیات پاکستان
یہ ادارہ پاکستان کی زبانوں کے فروغ کے لیے ۱۹۷۶ء میں قائم کیا گیا ہے۔ اس ادارے کا دفتر اسلام آباد میں موجود ہے جبکہ ادارے کا صدر پروفیسر محمد قاسم بھگیوہے۔ اس ادارے کا مقصد ادبی اور متعلقہ کاموں کی اشاعت اور مصنفی وادبی مباحثوں کا فروغ ہے۔ ادارے کا کتب خانہ بیس ہزار سے زائد زخیرہ کتب پر مشتمل ہے۔ اس ادارے نے ’’ پاکستانی ادب کے معمار‘‘ اور ’’ انتخاب پاکستانی ادب ،سال بہ سال‘‘ کے عنوان سے پاکستان کی ادبی شخصیات کے حوالے سے نثر و شاعری کتب شائع کی ہے۔ ادارے کا علمی زخیرہ http://pal.gov.pak کے ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔
(۵) اُردو لغت بوڈ (Urdu Dictionary Board)
یہ پاکستان کا ایک عالمی اور ادبی ادارہ ہے جو قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن حکومت پاکستان کے ماتحت کا م کرتا ہے۔ اس کا مقصدآکسفوڈ ڈکشنری کی طرز پر اردو زبان کی جامع لغت کی تدوین و اشاعت ہے۔ یہ ادارہ جون ۱۴ ۱۹۵۸ء میں وزارت تعلیم حکومت پاکستان نے کراچی میں قائم کیا ہے۔ اس ادارے کا پہلا نام اردو ترقی بورڈ تھا جو ۲۷ مارچ ۱۹۸۲ء میں تبدیل کیا گیا ہے۔ اس ادارے کا مدیر اعلیٰ عقیل عباس جعفری ہے۔
ہندوستان کے علمی و ادبی ادارے اور انجمنیں
(۱) قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان
یہ ہندوستان کا ایک ایسا ادارہ ہے جو حکومت ہند کی وزارت ’’ترقی انسانی وسائل‘‘ کے زیر نگرانی کام کررہا ہے۔ اس ادارے کویکم اپریل ۱۹۹۶ ء میں قائم کیا گیا ہے۔ اس کا مرکزی دفتر دہلی میں واقع ہے۔ اس ادارے کا بنیادی مقصد ملک میں اردو زبان کا فروغ اور نشر و اشاعت ہے۔ اردو زبان کو سائنسی اور تکنیکی شعبوں سے جوڑنا اور دور جدید کے جملہ شعبوں میں اردو کے موثر کردار کو بحال کرنا اس ادارے کے بنیادی منشور میں شامل ہے۔ اس ادارے کے زریعے اردو زبان کے ہزاروں کتابیں اب تک شائع ہو چکی ہے۔ اردو زبان میں ادب کی اشاعت کے ساتھ ساتھ سائنس اور جدید علوم کے دیگر شعبوں سے متعلق کتابیں ،بچوں کی ادبی اور نصابی کتابیں ،حوالہ جاتی کتابیں ،انسا ئیکلوپیڈیا،لغات و غیرہ بھی شائع کرنا اس ادارے کے اہم کارنامے ہیں۔ اردو کی ادبی و علمی کتابیں اخبارات ،رسائل و جرائد کا زخیرہ اس ادارے کے وئب سائٹwww.urducounsel.nic.in پر دستیاب ہے۔ ماہنامہ ’’اردو دنیا‘‘ ماہنامہ ’’ بچوں کا ادب‘‘اور سہ ماہی ’’ فکر و تحقیق‘‘ اس مذکورہ ادارے کے آن لائن وئب سائٹ پر دستیاب ہوتے ہے۔
(۲) اردو اکادمی دہلی
اردو اکادمی دہلی کا قیام ۳۱ مارچ ۱۹۸۱ ء کو اندرا گاندی کے ہاتھوں ہوا ہے۔ اردو پڑھنے والے طلبہ کو وظائف اور انعامات ،شام غزل پروگرام کا انعقاد ،مشہور شعراء ادیبوں اور صحافیوں کو انعام و اکرام سے نوازنا ،دارالمطالعوں کا قیام،سرکاری ملازموں کے اردو کا اہتمام اور اردو کلاسس کا انتظام ، اردو کی کتابیوں کی اشاعت و غیرہ اس ادارے کے بنیادی مقاصد میں شامل ہیں۔ رسالے ماہنا مہ ’’ایوان اردو‘‘ اور بچوں کے لیے ماہنامہ ’’امنگ ‘‘ اس ادارے کے زیر نگرانی میں شائع ہوتے ہے۔
(۳) انجمن ترقی اردو
یہ ادارہ جنوری ۱۹۰۲ ء میں آل انڈیا محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس علی گڑھ کے تحت قائم کیا گیا ہے۔ مولانا شبلی نعمانی اس کے سیکرٹری رہے تھے۔ ۱۹۰۵ ء میں نواب حبیب الرحمن خان شیروانی اور ۱۹۰۹ ء میں عزیر مرزا اس عہدے پر فائز ہوئے۔ مولوی عبدالحق جب ۱۹۱۲ء میں اس انجمن کے سیکر ٹری منتخب ہوئے تو انھوں نے اس کا دفتر حیدر آباد (دکن ) منتقل کیا بعد میں ۱۹۳۸ ء میں اس کا مرکزی دفتر دہلی میں قائم کیا گیا ہے۔ انجمن کے زیر اہتمام ایک لاکھ سے زائد جدید علمی،فنی اور سائنسی اصطلاحات کا اردو ترجمہ کیا گیا۔ نیز اردو کے نادر نسخے تلاش کرکے چھاپے گئے اور ایک عظیم شان کتب خانہ بھی قائم کیا گیا۔ اس ادارے کے تحت دو سہ ماہی رسائل ’’اردو ‘‘ اور ’’سائنس‘‘ جاری کیے گئے۔ عثمانیہ یونیورسٹی بھی اسی انجمن کے زیر اثر وجود میں لائی گئی ہے۔ انجمن نے ایک دارالترجمہ بھی قائم کیا جہاں سینکڑوں علمی کتابیں تصنیف و ترجمہ ہوئیں۔
تقسیم ہند کے بعد انجمن کے کتب خانے کی بیشتر کتابیں ضائع ہوگئیں پھر مولوی عبد الحق کراچی آگے اور اکتومبر ۱۹۴۸ء سے انجمن کا مرکز کراچی بن گیا۔ رسالہ ’’قومی آواز‘‘ انجمن ترقی اردو( پاکستان) جبکہ رسالہ سہ ماہی ’’اردوادب‘‘ اور ہفت روزہ ’’ہماری زبان‘‘ انجمن ترقی اردو (ہند) کے زیر نگرانی میں شائع ہوتا ہے۔ انجمن کی شاخیں پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں قائم ہے جبکہ ہندوستان میں بھی یہ ادارہ ابھی بھی کام کررہا ہے۔ ہندوستان میں اس ادارے کا علمی زخیرہ http://www.atuh.org جبکہ پاکستان میں http://www.atup.org.pk وئب سائٹ پر دستیاب ہے۔
(۴) اردو اکیدمی آندھرا پردیش
اس ادارے کا قیام دسمبر ۱۹۷۵ء میں عمل میں لایا گیا۔ اس کے پہلے صدر اس دور کے وزیر برائے قانون حکومت آندھرا پردیش آصف پاشاتھے۔ یہ حکومت آندھر پردیش کی جانب سے قائم شدہ ایک ادبی اور ثقافتی خود مختار ادارہ ہے۔ اس ادارے کی مقبول اشاعت رسالہ ’’قومی زبان‘‘ ہے۔ اردو پڑھنے والے طلبہ کو وظائف اور انعامات سے نوازنا،سیمینار اور مشاعرے منعقد کرنا اور اردو کی علمی وادبی کتابیں اشاعت کرنا اس ادارے کے اہم کارنامے ہے۔
(۵) ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ آف انڈین لینگوجسTDIC۔ (Technology Development Of Indian Languages )
یہ ایک سرکاری ادارہ ہے جو محکمہ انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی وزارت ہند کے زیر نگرانی کام کرتا ہے۔ اس ادارے کا بنیادی مقصد ہندوستان میں موجود تمام بڑی زبانوں کو ٹیکنالوجی کی سہولیات سے جوڑلینا اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ اس ادارے کا ایک اور قابل فکر کارنامہ یہ ہے کہ یہ لسانی ٹولز بھی تیار کرکے انٹرنیٹ کے زریعے لوگوں کو فراہم کرتا ہے تاکہ زبانوں کو انٹرنیٹ کے زریعے پڑھنے،لکھنے اور سمجھنے میں آسانی ہوگی۔ لیکن یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ دوسری زبانوں خاص کر ہندی کے برعکس اردو کے لیے اس ادارے سے کم ہی کام انجام ہو رہے ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس ادارے کو اردو زبان سے وابستہ ماہرین کی خدمات سے اردو زبان کو زیادہ فعل اور کار آمد بنایا جائے۔
(۶) سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف اڈوانسڈکمپیوٹنگ۔ CDAC(Centre For Development of Advanced Computing )
یہ ادارہ بھی ہندوستان میں زبانوں کی ترویج و اشاعت کے لیے ایک سرکاری ادارہ ہے جو محکمہ انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے ماتحت کام کرتا ہے۔ اس ادارے کا بنیادی مقصد ہندوستان کی تمام بڑی زبانوں کی آئی ٹی سیکٹر کے لیے ڈیولپ کرنا ہے۔ لسانی و زبانی ٹیکنالوجی ،ہمہ لسانی کمپیوٹنگ اور تعلیم و تربیتی پروگرامز بھی اس ادارے کے بنیادی منشور میں شامل ہے۔ لیکن بدقسمتی سے کہنا پڑتا ہے کہ ہماری اردو زبان کے حوالے سے اس ادارے سے بھی زیادہ تسلی بخش کام نہیں ہورہا ہے۔
(۷) سپوکین ٹیوٹوریل ( Spoken Tuttorial)
یہ ایک غیر سرکاری ادارہ ہے جو آئی۔ آئی۔ ٹی ممبئی ( IIT-Mumbai)اور آئی۔ ٹی۔ سی محکمہ فروغ انسانی وسائل سے منسلک ہے۔ ا س ادارے نے کئی سافٹ وئیرز کے ٹیوٹوریل کو تیار ہے۔ اس کے وئب سائٹ پر اردو میں بھی کئی ٹیو ٹوریل موجود ہے جس کا استفادہ اردو سے تعلق رکھنے والے احباب کرسکتے ہے۔
( ۸) اردو پیڈیا
ہندوستان میں زبانوں کی تقویت اور نشر و اشاعت کے حوالے سے ایک بڑا ادارہ ’’ اردو پیڈیا‘‘ کے نام سے ایک دائرۃ المعارف ہے لیکن کوئی خاص منصوبہ بندی اور ماہرین کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ادارہ بھی قابل ستائش کارنامے انجام دینے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔
مجموعی طور پر مذکورہ بالا معرضات سے ہم یہ نتیجہ اخذ کرسکتے ہے کہ ہر کسی اردو داں کو چاہیے کہ اردو یونی کوڈ سسٹم کے استعمال کو ترجیع دیں۔ اسکول ،کالجوں اور یونیورسٹیوں کے نصابی کورس میں اردو وئب سائٹس ،آن لائن لغت ،دائرۃ المعارف ،ڈیجیٹل لائبریری کے حوالے سے جانکاری مضمون شامل کرنے کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل سہولیات سے متعلق جانکاری کے لے ورک شاپ،سیمینار وغیرہ کا انعقاد بھی عمل میں لانا چاہیے ساتھ ہی دنیا بھر میں اردو زبان و ادب کے لیے جو ادارے اور انجمنیں کام ہیں ان کو کافی محنت اور لگن کے ساتھ اردو کی ترقی اور نشر و اشاعت کے لیے کام کرنا چاہیے تاکہ ہماری اردو زبان بھی انٹرنیٹ کے زریعے دنیا کی دوسری بڑی ترقی یافتہ زبانوں کی طرح ترقی کے منازل طے کر سکے۔
تبصرے بند ہیں۔