حبیب بدر
کچھ لوگ نصیحت کر کے ہی دل اپنا بھر لیتے ہیں
اپنا تو غم ذرا بھی نہیں اوروں کے غم میں گھٹتے ہیں
…
اے ارض و سماں ذرا تو ہی بتا کیا یہ کوئی اپنا پن ہے
کہنے کو تو ناصح کہتے ہیں پردل میں بغاوت رکھتے ہیں
…
جا اور چلا جا تو قریب بھی میرے نہ آنا کبھی
وہ لوگ میرے دشمن ہیں الٹے جو نصیحت کرتے ہیں
…
لوگوں کے احوال دنیا میں کچھ عجیب ہی ہوتے ہیں بدر
کچھ غم سے برائت چاہتے ہیں کچھ بیتابی غم میں مرتے ہیں
تبصرے بند ہیں۔