اردو میں سائنس فکشن کی روایت
خورشید اقبال کی کتاب ’’اردو میں سائنس فکشن کی روایت‘‘کی تقریب رسم اجراء
رپورٹ: عظیم انصاری، بلند اقبال
(کلکتہ 25؍ اکتوبر) خورشید اقبال کی کتاب ’’اردو میں سائنس فکشن کی روایت‘‘کی رسم اجراء کی تقریب گزشتہ 21 ؍ اکتوبر2016ء کی شام چھ بجے مغربی بنگال اردو اکیڈمی کے مولانا آزاد آڈیٹوریم میں معقد کی گئی۔ پروگرام کا افتتاح ڈاکٹر یوسف تقی، سابق پروفیسر،شعبۂ اردو، کلکتہ یونیورسٹی نے کیا جب کہ صدارت کے فرائض بزرگ افسانہ نگار انیس رفیع، سابق ڈائرکٹر ، کلکتہ دوردرشن نے انجام دئیے۔ اجراء کی رسم ملک کے مشہور ناقد، مترجم و ادیب پروفیسر شافع قدوائی، شعبۂ ترسیل عامہ ،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ہاتھوں انجام پذیر ہوئی۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے تشریف لائے مہمان اساتذہ کرام ڈاکٹر مولا بخش، ڈاکٹر راشد انور راشد، معید رشیدی اور ڈاکٹر مشتاق صدف کے علاوہ کلیم حاذق، بی ڈی او ،جنگی پاڑہ، ہوگلی اور ارشد جمال حشمی، ڈسٹرکٹ آفیسر فار مائناریٹی افیئرز نے کتاب سے متعلق اپنی قیمتی آرأ کا اظہار کیا۔محمد انتخاب عالم، استاد انجمن ہائی اسکول، بارکپور، نے نقبات کے فرائض بخوبی انجام دئیے۔کلکتہ و مضافات کے ادب نوازوں کی ایک بڑی تعداد نے اس تاریخی تقریب میں شرکت فرمائی۔پروفیسر شافع قدوائی نے اپنی تقریر میں کہا کہ بلاشبہ سائنس فکشن ادب کی ایک اہم صنف ہے اور بشمول انگریزی کے، دوسری زبانوں میں بے حد مقبول بھی ہے لیکن اردو میں سائنس فکشن زیادہ مقبول نہیں ہوسکا ۔شاید اس کی وجہ اردو والوں کی سائنس سے دوری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ خورشید اقبال نے یہ ایک اچھوتا کام کیا ہے جس کی پذیرائی ہونی چاہئے۔
تبصرے بند ہیں۔