سعودی عرب میں شہزادوں کی تعداد

وقاص چودھری

 سعودی حکومت ہر سعودی شہزادے کو ماہانہ 270,000 امریکی ڈالر فراہم کرتی ہے۔ جبکہ بجٹ کا 3 فیصد شہزادوں پر خرچ کیا جا رہا ہے۔

سعودی عرب میں شہزادوں کی تعداد 15،000 کے لگ بھگ ہے۔ ہر شہزادے کو شادی پر حکومت ایک ملین سے 3 ملین امریکی ڈالر تحفہ کے طور پر ادا کرتی ہے۔ سعودی حکومت نے شہزادوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی شایانہ طرز زندگی کی نمائش سے گریز کریں تاکہ عوام میں شاہی خاندان کے خلاف نفرت کے جذبات نہ بھڑک سکیں۔

سعودی بادشاہ کو روزانہ 2 ملین بیرل آئل کی فروخت سے حاصل آمدن دی جاتی ہے جس کا کوئی حساب کتاب نہیں ہے۔ سعودی شہزادوں کو قومی ہوائی کمپنی میں مفت سفر، لامحدود موبائل کے استعمال اور Pritish محلات، سرکاری عہدے اور کاروبار کرنے کی سہولیات بھی حاصل ہیں۔

سعودی شہزادوں بارے یہ انکشافات ایک امریکی اخبار میں شائع شدہ مضمون میں کئے گئے ہیں جس کے مطابق سعودی عرب کے شاہی خاندان کے بانی بادشاہ عبد العزیز نے 17 شادیاں کی تھیں اور ان بیویوں سے 35 بیٹے پیدا  ہوئے تھے۔ شاہ عبد العزیز نے سعودی عرب میں سعود خاندان کی حکومت کی بنیاد ڈالی تھی۔ سعودی عرب کے موجودہ بادشاہ سلمان 25 ویں نمبر پر تھے۔ ان کی ماں شاہ عبد العزیز کی سب سے پیاری اور لاڈلی بیوی تھی۔

سعودی عرب کے موجودہ بادشاہ شہزادہ سلمان کے بارے میں پانامہ لیکس میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کی بھی آف شور کمپنی ہے جس کی ملکیت میں اربوں ڈالر لندن کے علاوہ میے فیئر میں فلیٹس موجود ہیں۔ پانامہ کے انکشاف کے بعد سعودی عرب کے شہزادوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے شایانہ طرز زندگی کی سعودی عوام کے سامنے نمود نمائش سے گریز کریں تاکہ عوام کے جذبات شاہی خاندان کے خلاف نہ بھڑک سکیں۔
سعودی شاہی خاندان کے شہزادوں اور شہزادیوں کے لئے علیحدہ ہسپتال بنائے گئے ہیں جو کسی فائیو سٹار ہوٹل سے کم نہیں ہیں جبکہ ایئر پورٹس پر بھی شہزادوں کے لئے Pritish لانج بنائے گئے ہیں شہزادے دنیا کی مہنگی ترین Luxury گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں۔

بادشاہ سعود کے بھی 53 بیٹے تھے جبکہ ان شاہی خاندان کے رشتہ داروں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ سعودی خاندان بارے لکھی گئی کتاب کے مطابق سعودی شہزادوں کی تعداد 15،000 سے زائد ہے اور 15،000 کے قریب شہزادیاں ہیں اور ان کے معاملات کی دیکھ بھال کے لئے ایک علیحدہ وزارت بنائی گئی ہے جس کے مطابق سعود خاندان کے ارکان کی تعداد بھی 5،000 سے زائد ہے ان سعودی شہزادوں کا گزر اوقات سرکاری عہدے خصوصی گرانٹس، Allowances اور کاروبار ہے
شہزادوں کی تمام سرگرمیاں سرکاری مال امداد سے پوری ہوتی ہیں ایک سابق امرکی سفارتکار کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خزانہ میں جب کوئی شہزادہ اپنے حصے کے Allowances لینے جاتا ہے تو حکومت انہیں اتنی بھاری بھر ریال دیتی ہے کہ جن کو اٹھانے کے لئے شہزادوں کو ورکروں کی ضرورت پڑتی ہے۔

  ایک شہزادہ کو ماہانہ 270,000 امریکی ڈالر دیئے جاتے ہیں جبکہ کم سن شہزادہ کو ماہانہ 8 ہزار امریکی ڈالر ملتے ہیں۔ شادی پر شہزادوں کو فی کس کے حساب سے ایک ملین ڈالر تک Allowance ملتا ہے تاکہ وہ اپنا بنگلہ تعمیر کر سکے۔

سعودی شہزادوں کو ذاتی اخراجات کے لئے سعودی حکومت ہر سال بجٹ میں 2  ارب امریکی ڈالر حاصل کرتے ہیں۔ جو قومی اخراجات کا 5 فیصد بنتا ہے۔ سعودی وزارت کے مطابق شہزادوں کا سالانہ Allowances کی مد میں 10 ارب ریال جو کہ 2.7 ارب ڈالر کے اخراجات آتے ہیں۔ امریکہ میں مقیم سعودی Prince Al-waleed bin Talal نے انکشاف کیا ہے کہ ایک ملین بیرل آئل روزانہ کی آمدن براہ راست سعودی عرب کے بادشاہ کو دی جاتی ہے جس کا ریکارڈ سعودی بجٹ میں نہیں دیا جاتا۔

سعودی عرب کے شہزادے کا خیال ہے کہ اربوں روپے ماہانہ حاصل کرنا ان کا پیدائشی حق ہے۔  سعودی شہزادے اور شہزادیوں کو مفت موبائل فون کی سہولت بھی حاصل ہے تاہم یہ سہولت سابق Prince Abdullah کے دور میں ختم ہوئی تھی۔ شہزادوں کو سعودی ائیر لائنز پر سفر کرنے کی کھلی اجازت ہے جس کو بھی Prince Abdullah نے ختم کیا تھا۔ شہزادوں کو فائیو سٹار ہوٹل میں کمرے رکھنے اور ویزوں کا کوٹہ بھی دیا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سعودی شہزاد ی اور شہزادیاں اس حد تک خرچ کرتے ہیں کہ پیرس میں ایک سعودی شہزادی نے 2009ء میں 30 ملین امریکی ڈالر کی شاپنگ کر ڈالی مشرق وسطی میں اٹھنے والی شورش کے بعد سعودی عرب کے سابق بادشاہ شاہ Prince Abdullah نے عوام کو مطمئن رکھنے کے لئے 130 ارب امریکی ڈالر کی مراعات دی تھیں۔ جبکہ موجودہ بادشاہ  Salman نے اقتدار سنبھالتے ہی عوام کو 32 ارب ڈالر کا پیکج دے رکھا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق Prince Mohammad Bin Salman جو سعودی عرب کے وزیر دفاع بھی ہیں کو 100 ارب امریکی ڈالر دیئے گئے ہیں میئر ڈپٹی crown prince کو روزانہ 2 ملین بیرل آئل کی آمدن میسر ہے۔  جبکہ گزشتہ 2 سالوں کے دوران سعودی شہزادوں نے بیرون ممالک جائیدادیں خریدنے میں ایک دوسرے پر بازی لے جانے کی جدوجہد میں مصروف ہیں ان شہزادوں نے امریکہ، فرانس، برطانیہ، ملائیشیا، سپین، جرمنی وغیرہ میں جائیدادیں خریدی ہیں۔

پیرس میں 1100 اسکوار فٹ اپارٹمنٹ 30 ملین میں ایک سعودی شہزادے نے خریدا ہے۔
تیل کی قیمتیں کم ہونے سے حکومت نے عوام کو دی گئی رعایتیں تو کم کر دی ہیں لیکن شہزادوں کو سہولیات بدستور میسر ہیں۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔