لقمان حکیم (چوتھی قسط)
ادب
بیٹا !اگر تم نے بچپن میں ادب سیکھاہو گاتو بڑے ہوکر اس سے فائدہ اٹھا ئو گے۔جو شخص بھی ادب اورمعرفت کاطلب گار ہوتاہے وہ اس راہ میں اہتمام اور کوشش کرتاہے ۔۔۔۔لہٰذاادب آموزی کو اپنا شیوہ بنالو اور سستی و کاہلی سے پر ہیز کرو۔ہاں ! بیشک! ادب زندگی کا سرمایہ ہے ۔جس نے اسے پالیااس نے بڑاخزانہ پالیا۔(بحارالانوار جلد 13صفحہ 419)
بیٹا ! تم ادب اورتربیت کو ہمیشہ اپنی عادت اور اخلاق قرار دو ۔اس لئے کہ تم گذشتہ لوگوں کے جانشین اورآنے والوں کے لئے نمونہ ہوکہ تمہارے ادب سے بعد والے استفادہ کریں گے ۔رغبت کرنے والے تمہارے ادب سے امید لگائے بیٹھے ہیں اور ڈرنے والے رعب ودبدبہ سے خوف کھائیں گے ۔(بحارالانوار جلد 13صفحہ 411)
آداب مجلس
بیٹا !جب کسی نشست میں داخل ہوتو پہلے سلام کروپھر ایک جانب بیٹھ جائو اور جب تک اہل مجلس کی گفتگو نہ سن لو اپنی بات کو آغاز نہ کرو۔اگر وہ ذکرخدامیں مشغول ہیں توتم بھی اس میں حصہ لو اوراگر وہ فضولیات میں محو کلام ہیں تو تم وہاں سے الگ ہوجائو اوردوسر ی جانب کسی عمد ہ مجلس میں چلے جائو۔(قصص القرآن، تالیف محمد حفظ الرحمان، جلد3 اور4 صفحہ 48طبع دارالاشاعت اردو بازار، ایم اے جناح روڈ، کراچی پاکستان)
نیک اعمال
بیٹا !خبردار احسان اورنیک اعمال سے مغرور نہ ہونا اوراسے بزرگ مت شمار کرناورنہ ہلاک ہوجائوگے ۔(اختصاص شیخ مفید صفحہ 336)
بیٹا !نیک عمل کی طرف سبقت کرو اس سے قبل کی تمہاری موت دستک دیدے ۔اور اس سے پہلے کہ پہاڑاورچاند و سورج ایک جگہ جمع ہو جائیں ۔(اختصاص شیخ مفید صفحہ 165)
بیٹا !دوسروں کے ساتھ کئے گئے اپنے نیک عمل اوراحسان کے سلسلے میں مغرور مت ہونا۔جو بھی نیک کا م کرتے ہووہ تمہاری نظر میں بڑا نہیں ہونا چاہئے ورنہ تم ہلاک ہوجائوگے ۔(حقوق اولاد اور ہدایات اہل بیت 132ناشر :تنظیم المکاتب لکھنو،انڈیا)
بزرگوں کے ساتھ
بیٹا !بزرگوں کا کہنامانو۔
بیٹا !اپنے سے بڑوں کے ساتھ مذا ق نہ کرو۔(تفسیر جلالین :علامہ جلال الدین محلی و علامہ جلال الدین سیوطی، جلد ۵ صفحہ ؍۶۹مکتبہ، دارالاشاعت اردو بازار ایم اے جناح روڈ، کراچی، پاکستان )
بیٹا !بڑوں کے سامنے طویل گفتگو نہ کرو۔(تفسیر جلالین :علامہ جلال الدین محلی و علامہ جلال الدین سیوطی، جلد ۵ صفحہ ؍۶۹مکتبہ، دارالاشاعت اردو بازار ایم اے جناح روڈ، کراچی، پاکستان )
بیٹا !راستہ میں بزرگوں سے آگے نہ چلو۔(تفسیر جلالین :علامہ جلال الدین محلی و علامہ جلال الدین سیوطی، جلد ۵ صفحہ ؍۷۰مکتبہ، دارالاشاعت اردو بازار ایم اے جناح روڈ، کراچی، پاکستان )
تکبر
بیٹا !خبردار تکبر نہ کرنا اور دوسروں پر فخر ومباہات نہ کرنا ورنہ ابلیس کے ساتھ اس کے گھر میں ہمنشین ہوگے ۔(اختصاص شیخ مفید صفحہ ؍334)
بیٹا !سرکشی، تکبر، دوسروں پر برتری جتانااور دوسروں پر فخر ومباہات کرنا چھوڑدو۔جان لو کہ آخر کار قبر میں مسکن بنائوگے ۔ (اختصاص شیخ مفید صفحہ ؍334)
بیٹا !اس شخص پر وائے ہوجو سرکشی کرتاہے ۔وہ شخص کیسے تکبر کرتاہے درآنحالیکہ وہ مٹی سے خلق ہوا ہے اور پھر مٹی میں مل جائے گا اور نہیں جانتاکہ کہاں جائے گا!؟
داخل بہشت ہوگاکہ رستگارہوگایا واصل جہنم ہو گاکہ کھلم کھلانقصان دیکھے گااور ناامید و پشیمان ہو گا ۔(اختصاص شیخ مفید صفحہ ؍334)
بیٹا !مغرور اور متکبر مت بنو۔ (تفسیر جلالین :علامہ جلال الدین محلی و علامہ جلال الدین سیوطی، جلد ۵ صفحہ ؍70مکتبہ، دارالاشاعت اردو بازار ایم اے جناح روڈ، کراچی، پاکستان )
ان افعال سے پرہیز کرو
بیٹا !ہمیشہ سر سے دور رہوتاکہ شر تم سے دور رہے اس لئے کہ شر سے ہی شر پید اہوتا ہے۔ (قصص القرآن، تالیف محمد حفظ الرحمان، جلد ۳اور۴ صفحہ 48طبع دارالاشاعت اردو بازار، ایم اے جناح روڈ، کراچی پاکستان)
بیٹا !بیوقوف اورنادان لوگوں سے گریزاں رہو۔(تفسیر جلالین :علامہ جلال الدین محلی و علامہ جلال الدین سیوطی، جلد ۵ صفحہ ؍۶۹مکتبہ، دارالاشاعت اردو بازار ایم اے جناح روڈ، کراچی، پاکستان )
بیٹا ! بیہودہ باتیں مت کرو(تفسیر جلالین :علامہ جلال الدین محلی و علامہ جلال الدین سیوطی، جلد ۵ صفحہ ؍۷۰مکتبہ، دارالاشاعت اردو بازار ایم اے جناح روڈ، کراچی، پاکستان )
بیٹا !بداصلوں سے امید وفا مت کرو۔۔(تفسیر جلالین :علامہ جلال الدین محلی و علامہ جلال الدین سیوطی، جلد ۵ صفحہ ؍۶۹مکتبہ، دارالاشاعت اردو بازار ایم اے جناح روڈ، کراچی، پاکستان )
بیٹا !کسی کو بھی سب کے سامنے شرمندہ نہ کرو۔(تفسیر جلالین :علامہ جلال الدین محلی و علامہ جلال الدین سیوطی، جلد ۵ صفحہ ؍۷۰مکتبہ، دارالاشاعت اردو بازار ایم اے جناح روڈ، کراچی، پاکستان )
بیٹا !آنکھیں مٹکاکے اشارہ مت کرو۔ (ایضاً)
بیٹا ! کہی ہوئی بات بار بارمت دہرائو۔(ایضاً)
بیٹا !بات کرتے وقت ہاتھ مت چبائو ۔ (ایضاً)
بیٹا !مرنے کے بعد کسی کوبرائی سے یاد نہ کرو کہ یہ فائدہ ہے ( اسی میں بھلائی میں ہے )(ایضاً)
بیٹا !جہاں تک ہوسکے لڑائی اورخصومت سے بچو۔(ایضاً)
بیٹا !اپنا کھانا دوسرے کے دسترخوان پر مت کھائو۔(ایضاً)
بیٹا !دن چڑھے تک مت سوتے رہو۔(ایضاً)
بیٹا !دوسر وں کی بات چیت میں دخل نہ دو۔(ایضاً)
بیٹا !ادھر ادھر تانک جھانک نہ کرو۔ (ایضاً)
بیٹا !کسی کے مرنے سے شماتت نہ کرو۔کسی بیمار کا مذاق مت اڑائو اورکسی کو نیک کام انجام دینے سے نہ روکو۔(مجموعہ ورام صفحہ 421)
پرخوری سے پرہیز
بیٹا !جب معدہ غذا سے پر ہوجاتا ہے تو فکر سو جاتی ہے ۔حکمت کی زبان گنگ ہوجاتی ہے اور اعضاء بدن عبادت سے عاجز ہوجاتے ہیں ۔(مکارم الاخلاق بحوالہ حقوق اولاد و ہدایات اہل بیت صفحہ ؍120ناشر :تنظیم المکاتب، لکھنو، انڈیا )
تبصرے بند ہیں۔