ہمارے نبی ﷺْ اور ہم

نور الایمان

(اسلام آباد)

ہم انسان ہیں اور اللہ نے ہمارے دلوں میں محبت کا جذبہ رکھا ہے ..

ہم محبت کے بغیر نہیں رہ سکتے ..

کسی نہ کسی صورت یہ جذبہ ہمارے اندر موجود ہوتا ہے ..

پھر محبت کامل جبھی ہوتی ہے جب آپ محبوب کی ہر ادا کو اپنا لیں .. اگر ایسا نہ ہو تو محبت کامل نہیں ہوتی ..

آپ لوگوں نے دیکھا ہوگا جو ناجائز محبتیں ہوتی ہیں، ان میں سے ہر ایک اپنے محبوب کی پسند، ناپسند، ادائیں، کلام، گفتگو، طور طریقے غرض ہر چیز اپنانے کی دھن میں ہوتا ہے ..

مختصر یہ کہ ایک دوسرے کے رنگ میں رنگنے کی دھن سوار ہوتی ہے ..

یہ تو ناجائز محبت ہے جس میں سراسر نقصان .. دنیا کا بھی اور آخرت کا بھی  ..

ہم یہاں حقیقی محبت کے حصول کے لئے جمع ہیں جو اللہ اور اللہ کے نبی کی محبت ہے اور یہ محبت کامیاب محبت ہے .. جس میں آپ کا کوئی نقصان نہیں ..

فائدہ ہی فائدہ ..

بلکہ اعلی درجات کا سبب .. دنیا میں بھی عزتیں اور آخرت میں بھی ..

اب جب ہم ان دونوں محبتوں کا تقابل کرتے ہیں نا تو ہم صاف دیکھتے ہیں کہ انسان سے محبت زیادہ کی جاتی ہے بنسبت اللہ ، اللہ کے نبی کے ..

لیلی مجنوں سے ہر ایک واقف ہے ..

اللہ نے مجنوں کی مغفرت فرما دی اور اسے کہا کہ میں تمہاری محبت کو لوگوں کے لئے ایک میعار بنادوں گا ..

کہ جب ایک انسان انسان سے ایسی محبت کرتا ہے ..

تو مجھ سے محبت اس سے بھی بڑھ کر ہو ..

آج ہمارا دعوی ہوتا ہے کہ ہم محبت کرتے ہیں ..

اور اکثر لوگوں سے جب اللہ اللہ کے نبی کی بات کریں تو جواب ملتا ہے ..

ہم بھی محبت کرتے ہیں جی ..؟

ارے .. یہ کیسی محبت ہے کہ محبوب کی ایک ادا بھی نہ اپنائی …؟

یہ تو صاف جھوٹ .. یہ کیسی محبت ہوگئی جس میں نہ کوئی تڑپ،  نہ کوئی شدت،  نہ کوئی بے قراری،  نہ کوئی آنسو،  نہ کوئی غم،  نہ کوئی تکلیف ، نہ کوئی دکھ ..

خالی خالی دعوے ..

نہیں .. ہمیں کچھ کرنا ہے .. کچھ سیکھنا ہے .. کچھ ساتھ لے کر جانا ہے اس دنیا سے .. جبھی کچھ مل سکے گا یہاں بھی اور وہاں بھی ..

اگر ہمیں واقعی اللہ، اللہ کے نبی سے محبت ہے تو ہمیں اللہ کے نبی کی ہر بات کو اپنانا ہوگا .. ہر سنت اپنے اوپر سجانی ہوگی .. تبھی یہ زندگی بھی بنے گی اور وہ زندگی بھی ..

عاجزہ کی والدہ نے ایک خواب دیکھا تھا جس میں اللہ کے نبی کی زیارت نصیب ہوئی ..

اللہ کے نبی کا چہرہء مبارک خون مبارک سے مکمل بھر چکا ہے ………

اسی پر بس نہیں … کسی کے خواب میں اللہ کے نبی نے یوں بھی فرمایا ہے …. یہ میرا کیا حال کردیا تم لوگوں نے ………….

اللہ …….. کیا ہم اب بھی نہیں سوچیں گے ان کے بارے میں ….؟

کتنے احسانات ان کے ..  اس امت پر … مگر امت غفلت کی نیند میں ہے …. غم پر غم دئیے جا رہی ان کو ….

خدارا …. اس غم کو سمجھئے آج ….. اللہ سے مانگئے …. دوسروں کو بھی سمجھائیے …….. کہ بس ……….. بہت ہو گیا ………….. مزید نہیں ……… اللہ بچا لیں …………. بس ………………

1 تبصرہ
  1. ام خدیجہ کہتے ہیں

    اللھم زد فزد ماشاء اللہ بہت اچھا لکھا ہے اللہ پاک ہمارے دلوں کو اپنی طرف پھیر دیں اور. آقائے دو جہان صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت سے ہمارے دلوں کو بھر دیں آمین ثم آمین

تبصرے بند ہیں۔