حضرت مولانا ندیم احمد انصاری کی مطبوعہ کتابیں اکابرعلماء کی نظر میں
(۱) تعلیمِ اسلام
دینیات کا ایک بہترین اور نافع مجموعہ
دار العلوم دیوبند کے مفتئ اعظم ،مفتی حبیب الرحمن خیرآبادی نے اس کتاب پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے امت کی زبوں حالی کا ذکر کرنے کے بعد فرمایا:’’مسلمان کی ترقی کا راز نبیِ آخر الزماں اکی لازوال شریعت کی اتباع میں مضمر ہے۔ان حالات میں اس بات کی سخت ضرورت تھی کہ مسلمانوں کو ان کا بھولا ہوا سبق پھر سے یاددلایا جائے اور ان کو شریعتِ مطہرہ کے علوم سے آشنا کیا جائے،اسی اہم مقصد کے پیشِ نظر یہ کتاب لکھی گئی ہے۔ اس کتاب میں مؤلفِ کتاب مولانا ندیم احمد انصاری نے نہایت سلیس زبان پر تعلیماتِ اسلام کو پیش فرمایا ہے ، ساتھ ہی روضۂ نبوی کی زیارت اور سیرتِ رسول اکو بھی اختصار کے ساتھ ذکر فرمایا ہے۔ دلی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف موصوف کی اس گراں قدر کاوش کو قبولیت سے نوازے، لوگوں کی رہنمائی کا ذریعہ بنائے، مؤلف کے لیے ذخیرۂ آخرت بنائے۔ ‘‘
مسلم پرسنل لا بورڈ ، انڈیا کے صدر مولانا سید رابع حسنی ندوی نے کتاب پر قدر کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا:’’ مصنف کی ان کوششوں پر میں قدر کا اظہار کرتا ہوں اور امید ہے کہ لوگ اس سے فائدہ اٹھائیں گے‘‘۔نیز فقہ اکیڈمی ، انڈیاکے جنرل سکریٹری ، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے تفصیل سے کتاب کی ظاہری ومعنوی خوبیوں پریوں اظہار کیا :’’عبا دات کا ایک امتیازی پہلویہ ہے کہ قرآن و حدیث میں اس کے مقاصد بھی متعین کردیے گئے ہیں اور ان کا طریقہ بھی واضح کردیا گیا ہے ۔عبادت کا تعلق چوں کہ ہر صاحبِ ایمان سے ہے ،بالغ ہونے کے بعد ان کا جاننا اس لیے ضروری ہے کہ اپنے فریضے کو ادا کریں اور بچوں کے لیے اس لیے اہم ہے کہ ان کی تربیت ہو سکے ،اسی پس منظر میں علما نے مختلف معیار کی کتا بیں اس مو ضوع پر لکھی ہیں،خاص کر مبتدی لو گوں کے لیے اردوزبان میں بڑی مفید کاوشیں ہو ئی ہیں، اسی سلسلے کی ایک کڑی محب عزیز مولانا ندیم احمد انصاری سلمہ اللہ تعا لیٰ کی پیش نظر تالیف ’تعلیم اسلام ‘ہے ،راقم الحروف نے اس کتاب کے اکثر مقامات پر نظر ڈالی ،خوشی ہو ئی کہ ایک اچھا کام ہوگیا ہے ،مؤلف نے اس میں علم کی فضیلت، حصول علم کے آدا ب ،فقہی اصطلاحات،وضو،غسل ،تیمم،استنجا،نماز ، روزہ، صدقۂ فطر،اعتکاف ،حج و عمرہ ،عقیقہ ،روضۂ نبوی ا کی زیارت کے ضروری احکام ذکر کرنے کے علاوہ سیرتِ رسول اللہ ا نہایت اختصار کے ساتھ اور ضروری مسنون دعاؤں کو شامل کرتے ہوئے دینیات کا ایک بہترین اور نافع مجموعہ مرتب کیا ہے ؛جو بچوں کے لیے بھی مفید ہے ،نو جوا نوں کے لیے بھی ،ان لوگوں کے لیے بھی جو دعوت وتبلیغ کے کا م میں لگے ہوئے ہیں اور عام مسلمانوں کے لیے بھی ۔استفادہ کے اعتبار سے دو باتیں اہم ہیں ،ایک یہ کہ مؤلف نے تمام مسائل عربی کتب فقہ اور اردوکتب فتاویٰ کے حوالے سے لکھے ہیں اور اہم کتا بوں سے استفادہ کیا ہے ،دوسرے یہ کہ زبان آسان اور عام فہم رکھی ہے اور ضروری مسائل کے ذکر کرنے پر اکتفا کیا ہے ،انشاء اللہ یہ مکاتب کے نصاب کے لیے بھی ایک بہتر تالیف ثابت ہو گی اورعام لوگوں کی علمی زندگی میں رہنمائی کے اعتبار سے بھی ،دعا ہے کہ اللہ تعالی اسے نفع کا ذریعہ بنائے اور لوگوں کو اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے ۔‘‘
ندوۃ العلما، لکھنؤ کے مہتمم ڈاکٹر مولاناسعید الرحمن اعظمی ندوی نے کتاب اور صاحبِ کتاب کی پذیرائی کرتے ہوئے تحریر فرمایا:’’ (راقم الحروف نے )اس (کتاب )کو عام مسلمانوں کے لیے مفید پایا۔ مدارس کے متوسطہ اور ثانویہ کے طلبہ کے لیے مفید اور معلومات افزا ہے اور اس کتاب میں جو مسائل بیان کیے گئے ہیں در اصل ان کے جاننے اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت سب ہی کو ہے، اللہ تعالیٰ نے آپ کے اس کام کو قبول فرمایا اور سہولت کے ساتھ آپ نے اس میں زندگی کے تمام ضروری مسائل جمع کر دیے اور حضور پاک ا کے بعد دین کی اجمالی معلومات حاصل ہوجانا موجودہ معاشرے کی ایک اہم ضرورت ہے، آپ نے انسانی زندگی کے لیے اسلامی نظام کی ضرورت، اس کے فوائد اور اس کے آداب وفضائل اور اس کی حقیقت آسان زبان میں لکھ کرامت کے نوجوانوں اور طالبِ علموں پر احسان کیاہے۔‘‘
مظاہر علوم وقف ،سہارنپورکے نائب مفتی ،مولانا مفتی محمود عالم مظاہری نے بھی کتاب کی تعریف کی اور فرمایا:’’مولا نا(مؤلفِ کتاب) نے ابتدائی نصاب ’تعلیم اسلام ‘عمدہ اسلوب ،سہل عبارت،دلچسپ پیرایہ میں بچوں کی نفسیات کو مد نظر رکھتے ہو ئے مرتب فر ما یا ہے۔‘‘
نوٹ: یہ کتاب تقریباً 344صفحات پر مشتمل ہے ،جس کی قیمت فقط 150روپے ہے۔
(۲)نمازِ محمود
نماز کا مکمل مسنون طریقہ سکھانے کی بہترین کوشش
یہ رسالہ اصلاً حضر ت مولانا ندیم احمد انصاری صاحب کی مبسوط کتاب ’تعلیمِ اسلام‘ سے ماخوذ ہے، جسے مبتدی حضرات کی خاطر علاحدہ بھی شائع کیاگیاہے، جس میں تکبیرِ تحریمہ سے لے کر سلام پھیرنے کے بعد تک کا مکمل مسنون طریقہ بیان کیاگیاہے اور ساتھ ہی نماز کے اذکار بھی ذکر کردیے ہیں۔اس پر تقریظ لکھتے ہوئے دارالعلوم دیوبند وقف کے استاذِ حدیث اور صدر شعبۂ عربی ادب ،مولانا محمد اسلام قاسمی نے لکھا:پیشِ نظر مختصر کتاب نماز کے عنوان پر ایک نوجوان عالمِ دین کی اس لحاظ سے انفرادی کوشش ہے کہ زیادہ تر تفصیلات سے گریز کرتے ہوئے جملہ ضروری فرائض و سنن اور طریقۂ نماز کو بے حد مختصر انداز میں جمع کردیا گیا ہے، ساتھ ہی نماز کے دوران یا اس کے بعد کے اذکار و دعاؤں کا احاطہ کردیا گیا ہے، مصنف کی کوشش لائقِ ستائش ہے۔
نوٹ: یہ کتاب پاکٹ سائز میں تقریباً 50 صفحات پر مشتمل ہے، جس کی قیمت صرف10روپے ہے۔
(۳)صومِ محمود
مبتدیوں کو روزے کے اسرار واحکام سکھانے کی عمدہ کاوش
اس رسالے کی تصویب دارالعلوم دیوبند کے دارالافتاء نے کی ہے اور دار العلوم دیوبند کے سابق مہتمم مولانا مرغوب الرحمن صاحبؒ نے دارالافتاء کی تصویب کے بعد مصنف کو تحریر فرمایا: روزے کے موضوع پر آپ کا رسالہ مفید اور نافع محسوس ہوا، امید ہے کہ عام مسلمان اس سے استفادہ کریں گے۔ان شاء اللہ
ندوۃ العلماء لکھنؤ کے ناظم، مولانا سید رابع حسنی ندوی نے فرمایا: ’صومِ محمود‘کے عنوان سے آپ نے جو رسالہ تیار کیا ہے اس پر نظر پڑی،رو زے کے مسائل کو مختصر طریقے سے آپ نے جمع کردیا ہے اور مآخذ کے حوالے بھی ہیں۔ صوم کے مسائل نہ جاننے والوں کو مسائل کے جاننے میں آسانی ہوگی۔ان شاء اللہ
نوٹ: یہ کتاب پاکٹ سائز میں تقریباً 48 صفحات پر مشتمل ہے، جس کی قیمت صرف10روپے ہے۔
(4)شبِ محمود
شبِ برأ ت کے موضوع پر مثبت ومستند رسالہ
دارالعلوم دیوبندکے مؤقر مفتی ،مولانا مفتی محمود حسن بلند شہری نے رسالے کا بالاستیعاب مطالعہ کرنے کے بعدان احساسات کا اظہار فرمایا: ’’شبِ محمود‘آپ کا تحقیقی مضمون دیکھا، ماشاء اللہ مثبت ومستند انداز میں نہایت سلیقہ وعمدگی کے ساتھ جمع کیا ہے، حضراتِ اکابر، اہل فتویٰ کے فتاویٰ وتحقیقی تحریرات نقل کرکے رسالے میں چار چاند لگادیے ہیں۔
فقہ اکیڈمی، انڈیا کے جنرل سکریٹری، مولاناخالد سیف اللہ رحمانی نے رسالے کی خوبیوں پران الفاظ میں روشنی ڈالی:’’اللہ تعالیٰ نے اس بزم کائنات کو سجایا تو اس میں افضلیت اور امتیاز کا قانون بھی رکھا۔۔۔ان ہی افضلیت والی راتوں میں شبِ برأت بھی ہے، شبِ برأت کے سلسلے میں مسلمانوں کا ایک طبقہ تو وہ ہے جو اس رات کو شب قدر کے برابر قرار دینے اور ہر طرح کے رسوم ورواج اور بدعات کو امرِ مندوب قرار دینے پر تلا ہوا ہے، جب کہ ایک طبقہ وہ ہے جو اس کی فضلیت کا سرے سے منکر ہے اور شب برأت کو بھی عام راتوں کی طرح مانتا ہے، غور کیا جائے تو دونوں ہی نقطۂ نظر جادۂ مستقیم سے ہٹے ہوئے ہیں، کیوں کہ اس رات کی فضلیت احادیث سے ثابت ہے۔۔۔یہ رسالہ ’شبِ محمود‘ اسی شب برأت کے موضوع پر لکھا گیا ہے۔ ۔۔ مصنف نے اس کتاب میں بڑی محنت کی ہے، حوالہ جات کا اہتمام کیا ہے، ہر گوشے پر نظر ڈالی ہے اور کسی گوشے کو تشنہ نہیں چھوڑا ہے، محبی فی اللہ جناب مولانا ندیم احمد صاحب، استاذ مدرسہ نور محمدی، باندرہ، ممبئی، قابل تحسین ہیں کہ اس موضوع پر قلم اٹھایا اور ایک اہم رسالہ تصنیف کیا۔‘‘
مظاہر علوم سہارنپورکے نائب مفتی ،مولانا محمد طاہر مظاہری نے بھی رسالہ کی تحسین کرتے ہوئے کہا :’’زیرِ نظر رسالے میں اس رات کی فضیلت سے متعلقہ احادیث درج کی گئی ہیں اور ان کی حیثیت ودرجے کو بھی واضح کیا گیا ہے اور ان احادیث سے اس رات میں جن امور واعمال کی انجام دہی کا پتہ چلتا ہے، عام فہم زبان میں ان کی صراحت کی گئی ہے، سب باتیں باحوالہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس رسالے کو قبول فرمائے اور نافع بنائے۔ آمین‘‘
نوٹ:یہ رسالہ تقریباً 40 صفحات پر مشتمل ہے ، جسے مصنفِ محترم کی ملاقات پر ہدیۃً مفت حاصل کیا جا سکتا ہے۔
(5)تراویح اور تہجد: دو مختلف نمازیں
(6)نمازِ تراویح کی صحیح تعدادِ رکعات
امت کے ایک طبقے نے چند سالوں سے رمضان کے مہینے سے متعلق ایک مسئلے کو امت میں افتراق کا سبب بنا رکھا ہے اور ہر سال جیسے جیسے رمضان المبارک قریب آنے لگتا ہے، یہ طبقہ اپنی تمام تر توانائی اسی مسئلے پر صَرف کرنے لگتا ہے، اسی لیے حضرت مولانا ندیم احمد انصاری صاحب نے اس موضوع یعنی ’تراویح‘ پر بھی امت کی رہنمائی کی ہے، جس کے لیے انھوں نے اکابرین کی تحریرات کو نئے قالب میں پیش کیا ہے۔ اس موضوع پر موصوف نے دو رسالے یکجا پیش کیے ہیں؛ (۱) تراویح اور تہجد: دو مختلف نمازیں‘افادات از حضرت مولانا رشید احمد گنگوہیؒ اور (۲) نمازِ تراویح کی صحیح تعدادِ رکعات‘ افادات حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدؒ ۔ان دونوں رسالوں پر بھی علما نے قدر کا اظہار فرمایا ہے۔
دار العلوم دیوبند کے مؤقر مفتی،مولانا مفتی محمود حسن بلند شہری نے مصنف کومبارک باد دیتے ہوئے تحریر فرمایا:
امامِ ربانی مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی رحمہ اللہ تعالیٰ رحمۃً واسعہ کے رسالۂ مبارکہ ’تراویح اور تہجد: دو مختلف نمازیں‘کو پڑھابلکہ بغور مطالعہ کیا، آپ نے اس رسالے کی تخریج وتبویب میں جو کچھ عرق ریزی انتہائی خوش اسلوبی کے ساتھ فرمائی ہے، اس کو دیکھ کر دل سے دعا نکلی، اللہ پاک قبول فرمائے اور جمیع اہلِ اسلام خاص وعام کو نفع بخشے۔آمین
نیز فقہ اکیڈمی انڈیا کے جنرل سکریٹری،مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے فرمایا:
مولانا ندیم احمد انصاری صاحب کو اللہ تعالیٰ جزائے خیر دے کہ انھوں نے اس موضوع پر مختصر مگر جامع اور مفید رسالہ تحریر کیا ہے، جو حضرت گنگوہیؒ کے افادات کی تخریج، ترتیب اور تسہیل ہے، جس میں مختلف پہلوؤں سے یہ بات ثابت کی گئی ہے کہ تراویح اور تہجد دونوں الگ الگ نمازیں ہیں، ایک نہیں۔
دوسرے رسالے یعنی ’نمازِ تراویح کی صحیح تعدادِ رکعات‘ کے متعلق جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین، ڈابھیل، گجرات کے شیخ الحدیث لکھتے ہیں:
رکعاتِ تراویح کی تعداد کے سلسلے میں حضرت مولانا یوسف صاحب لدھیانویؒ کا مرتب ومفید مضمون۔ جو ’آپ کے مسائل اور ان کا حل‘ میں ایک سوال کے جواب میں مفصل مذکور ہے، جس میں تعدادِ رکعاتِ تراویح کے ہر گوشے کو نہایت سلیس انداز میں اجاگر کیا گیا ہے، اس کو عزیزم مولوی ندیم حفظہ اللہ تعالیٰ، تاریخِ تراویح کے متعلق شیخ سالم عطیہ کے نہایت ہی چشم کشا تحریرات کے خلاصے کو شامل کرکے مستقل رسالے کی صورت میں شائع کرنے جارہے ہیں، اللہ سبحانہ وتعالیٰ اس کو قبول فرمائے، اور رکعات تراویح کی تعداد کے بارے میں پیدا کی جانے والی تمام غلط فہمیوں کے ازالے کا ذریعہ بنائے۔ فقط
نوٹ: یہ دونوں رسالے تقریباً 80صفحات میں یکجا شائع کیے گئے ہیں، جن کی قیمت فقط 20روپے مقرر کی گئی ہے۔
کتاب حاصل کرنے کا طریقہ
ان میں سے ’شبِ محمود‘ مفت اور بقیہ کتابوں میں سے کوئی بھی کتاب قیمتاًحاصل کرنے کے لیے ’الفلاح اسلامک فاؤنڈیشن، انڈیا‘ سے ممبئی میں درجِ ذیل پتے پر رابطہ کیا جا سکتا ہے:
مدرسہ نورِ محمدی، بی ایم سی آفس کے سامنے، ہِل روڈ، باندرہ ویسٹ، ممبئی۔400050
نیز مصنف کے موبائل نمبر پر رابطہ بھی کیا جا سکتا ہے:09022278319
تبصرے بند ہیں۔